|
|
سرکاری طور پر طب سے متعلقہ افراد کے علاوہ 50 سال سے
زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ اس کے
علاوہ گزشتہ ماہ سے پاکستان حکومت نے نجی طور پر ویکسین منگوانے اور بالغ
افراد میں ویکسین لگوانے کی اجازت بھی دے دی ہے لیکن نجی طور پر لگنے والی
ویکسین کی قیمت 12500 ہے جو کہ بہت زیادہ ہے جبکہ اس ویکسین کی اصل قیمت
پاکستانی 1500 روپے بنتی ہے۔ |
|
1500روپے کی کورونا
ویکسین 12500 میں کیوں مل رہی ہے؟ |
پاکستان میں نجی طور پر ملنے والی ویکسین روس سے منگوائی
گئی اسپٹنک ویکسین ہے۔ پاکستان میں جن نجی دواساز کمپنیز نے یہ ویکسینز
منگوائی ہیں ان کا کہنا ہے کہ جب پاکستان میں دواؤں کی قیمت طےکرنے والے
ادارے ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے ویکسین کی
قیمتوں کی تجویز مانگی گئی اس وقت ویکسین کی قیمت 30 ڈالر تھی لیکن اس کے
بعد مارکیٹ میں اسپٹنک ویکسین کی مانگ میں اضافہ ہوا اور اسپٹنک کی دوخوراک
کی قیمت 45 ڈالر تک چلی گئی اس کے علاوہ وہاں سے منگوانے، پیکنگ اور محفوظ
کرنے کے عمل میں آنے والی لاگت کو دیکھتے ہوئے یہ قیمت مقرر کی گئی ہے۔ فی
الحال حکومت کی جانب سے ویکسین کی سرکاری قیمت مقرر نہیں کی گئی ہے۔ |
|
مہنگی ہونے کے باوجود
ویکسینز ختم |
البتہ ایک دوائیں بیچنے والی کمپنی کو سرکاری طور پر
قیمتوں کا تعین نہ ہونے کے باوجود کمپنی کی طے کردہ قیمت پر ویکسین لگانے
کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے بعد اسپتال میں ویکسین لگوانے والوں کا تانتا
بندھ گیا اور کئی اسپتالوں میں صرف دو دن کے اندر ہی تمام ویکسینز ختم
ہوچکی ہیں۔ |
|