|
|
ہنستے ہوئے، بات کرتے ہوئے ہمارے دانت سب سے زیادہ
نمایاں ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے اگر دانتوں پر مختلف دانتوں پر. مختلف داغ
دھبے یا پیلاہٹ موجود ہو تو اکثر لوگ شرمندگی کی وجہ سے بات کرنے اور
مسکرانے سے کترانے لگتے ہیں۔ دنیا بھر میں دانتوں کا علاج اور دیکھ بھال
بہت مہنگا عمل ہے۔ 2015 میں امریکہ میں مقیم. لوگوں نے دانتوں کو سفید کرنے
کے لئے 11 بلین روپے خرچ کیے جو کہ ظاہر ہے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے
شہریوں کے لیے ممکن نہیں البتہ اس آرٹیکل میں ہم کچھ اسیے سادہ طریقے
بتائیں گے جن سے آپ پیلاہٹ سے چھٹکارا پاکر اپنے دانتوں کو سفید چمکدار اور
داغ دھبوں سے پاک کرسکتے ہیں۔ |
|
1- تیل سے کلی کرنا |
یہ طریقہ ہندوستان میں کافی مقبول ہے۔ اس میں زیادہ
ترسورج مکھی یاتل کا تیل استعمال کیا جاتا ہے جو دانتوں سے پیلاہٹ کی تہہ
ختم کرنے کے ساتھ سات منہ کے اندر کی صحت بھی بہتر کرتا ہے البتہ تحقیق کے
مطابق ناریل کا تیل بھی ایک بہترین انتخاب ہے کیونکہ ایک تو اس کا ذائقہ
خوشگوار ہوتا ہے اور دوسرا اس میں لوری ایسڈ موجود ہوتا ہے جو سوجن اور
بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے۔ اس کا طریقہ استعمال یہ ہے کہ ایک کھانے کا چمچہ
ناریل یا سورج مکھی کا تیل منہ میں ڈالیں ، کئی بار منہ میں گھمائیں اور
کلی کر کے تھوک دیں۔ فوراً پانی سے کلی نہ کریں تیل کو کچھ دیر دانتوں پر
رہنے دیں۔ |
|
|
2- بیکنگ سوڈا سے برش |
چاہیں تو بیکنگ سوڈا ٹوتھ پیست پر چھڑک کر برش کرسکتے
ہیں اس کے علاوہ صرف سادے پانی میں سوڈا حل کرکے بھی برش کرسکتے ہیں اس سے
ایک دو بار کے استعمال سے ہی واضح فرق محسوس ہوگا البتہ اگر دانتوں پر
زیادہ دھبے اور پیلاہٹ موجود نہ ہو تو اس طریقے کو مہینے میں ایک دو سے
زیادہ بار استعمال نہ کریں کیونکہ یہ دانتوں کی حفاظتی تہہ پر اثر انداز
ہوسکتا ہے۔ |
|
|
3- اسٹرابیری |
اسٹرابیری میں مالیک ایسڈ پایا جاتا ہے جو دانتوں کی
رنگت سفید کرتا ہے۔ ایک تازہ اسٹرابیری میں چٹکی بھر بیکنگ سوڈا ملائیں اور
دانتوں پر برش کریں اس طریقے سے دانتوں سے داغ دھبے اور پیلاہٹ ختم ہوجائے
گی۔ |
|
|
کون سی چیزیں دانتوں کی
رنگت خراب کرتی ہیں؟ |
چائے، کافی، سگریٹ او پان چھالیہ وغیرہ دانتوں کی رنگت
کو خراب کرتے ہیں اور داغ دھبے چھوڑ جاتے ہیں۔ دن میں دو بار دانتوں کو
ضرور صاف کریں اور کوشش کریں کہ چائے کافی براہ راست پینے کے بجائے اسٹرا
کی مدد سے پئیں اس کے علاوہ اگر دانتوں کی صحت برقرار رکھنی ہے تو چینی کا
استعمال کم سے کم کردیں |
|