دوران علاج مر گیا تھا لیکن پھر۔۔ دو مرتبہ مردہ قرار دیا جانے والا کورونا کا مریض تیسرا مرتبہ پھر زندہ کیسے نکل آیا؟

image
 
بھارت میں جہاں کووڈ کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھتی جارہی ہے وہیں محکمہ صحت اور اسپتالوں کی انتظامیہ کی غفلت بھی مجرمانہ حد تک بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ دنوں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس نے انڈیا میں صحت کی جانب سے برتی جانے والی لاپروائی کا پول کھول دیا۔
 
اٹل بہاری واجپائی اسپتال میں موجود کورونا کے مریض جس کی اچانک طبعیت بگڑنے لگی تھی، اسپتال انتظامیہ نے انتہائی غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے گھر والوں کو اس کی موت کی جھوٹی خبر دیدی جس سے اس کے خاندان والے گھبرا کر فوراً اسپتال پہنچے تو معلوم ہوا کہ مریض کی طبعیت اگرچہ کافی ناساز ہے لیکن وہ ابھی زندہ ہے۔ تھوڑی دیر بعد اسپتال نے مریض کو گلے کا آپریشن تجویز کردیا۔ اہلِ خانہ نے آپریشن کی اجازت دیدی لیکن جب اگلے دن آپریشن ہوا تو اسپتال نے مریض کے اہلِ خانہ کو آپریشن کے دوران مریض کے دم توڑنے کی اطلاع دی۔ جب گھر والوں نے لاش کا مطالبہ کیا تو اسپتال نے کسی اور کی لاش گھر والوں کے حوالے کردی۔ جب کہ مریض ابھی بھی زندہ ہے۔
 
اہلِ خانہ کا غصہ اور محکمہ صحت کی غفلت
مریض کے گھر والوں نے نہ صرف اسپتال کی انتظامیہ سے ان کے غیر زمہ دارانہ رویے پر سوالات کیے بلکہ محکمہ صحت میں بھی شکایات درج کروائیں البتہ محکمہ صحت کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ مریضوں کی جانوں سے کھلواڑ کرنے کرنے پر بھارتی عوام محکمہ صحت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
 
غفلت کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں
بھارت میں کووڈ کے دوران مریضوں کی صحت سے کھیلا جانے والا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ چند دن قبل چندراپور نام کے اسپتال میں کرونا میں مبتلا ایک ٹیچر کی آکسیجن مشین نکال دی گئی تھی جس کے بعد وہ تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا تھا۔
 
بھارت میں کورونا کی صورتحال
بھارت میں اب تک کورونا کی وبا سے 174,335 اموات ہوچکی ہیں اور وبا کی شدت اور محکمہ صحت کی لاپروائی سے ان اعداد و شمار میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: