خواتین خربوزہ ضرور کھائیں کیونکہ ۔۔۔ خربوزے کے 5 فائدے جن میں خواتین کے مخصوص درد میں آرام بھی شامل ہے

image
 
خربوزہ گرمیوں کے موسم میں ہمارے لئے اللہ کا خاص تحفہ ہے۔ پاکاستان کا موسم بھی خربوزے کی کاشت کے لئے موزوں ہے اس لئے گرمیاں آتے ہی ہر ٹھیلے پر ہمیں خربوزے بکتے دکھائی دیتے ہیں جو ناصرف کم داموں میں ملتے ہیں بلکہ اپنے اندر صحت کا خزانہ سموئے ہوئے ہوتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم خربوزوں کے کچھ ایسے فائدوں کے بارے میں بتائیں گے جنھیں جان کر آپ انھیں مذید خریدنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
 
1- ماہواری کے درد میں آرام
ماہواری کے دوران خواتین کو پیٹ میں درد ہونا ایک عام بات ہے لیکن یہ درد کبھی کبھی شدت اختیار کرلیتا ہے اور اس کی ایک وجہ خون کا جمنا ہوتا ہے۔ خربوزے جمے ہوئے خون کو پگھلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور پیشاب آور ہوتے ہیں اس وجہ سے خربوزہ کھانے سے ماہواری کے درد میں آرام ملتا ہے
image
 
2- حمل میں کھانے کے لئے اچھی خوراک
خرنوزہ جسم میں سوڈیم(نمک) کوخارج کرتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں اضافی پانی نہیں ٹہرتا اور سوجن پیدا نہیں ہوتی اس لئے ڈاکٹر کے مشورے سے حاملہ خواتین میں خربوزے کا استعمال نہایت فائدہ مند ہے۔
 
3- آنکھوں کو طاقت دیتا ہے
خربوزے میں وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ آنکھوں کے لئے فائدہ مند ہے ۔
 
4- ذہنی تناؤ
 خربوزہ دماغ میں آکسیجن کے بہاؤ کو بڑھاتا ہے اور دماغ کو سکون پہنچانے کے ساتھ ساتھ فوکس رہنے میں مدد کرتا ہے۔
 
5- بے خوابی
نیند میں کمی کی بڑی وجہ اعصابی تناؤ ہوتا ہے۔ خربوزہ اعصاب اور مسلز میں تناؤ کی کیفیت کو کم کرتا ہے جس کی وجہ سے انسومنیا (نیند کی کمی کی بیماری) کے مریضوں کو بھی نیند آنے لگتی ہے۔
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: