حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ:نبی پاک صلی
اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف کیا کرتے تھےاور آپﷺ
کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات اعتکاف کیا کرتیں
تھیں۔(صحیح بخاری)
شرطِ اعتکاف:
اعتکاف کیلئے روزہ شرط ہے اور عورت کا اعتکاف کے ایام میں حیض و نفاس سے
پاک ہونا بھی شرط ہے۔
نیتِ اعتکاف:
میں اللہ عزوجل کی رضا کے لیے رمضان المبارک کے آخری عشرہ کے سنت اعتکاف کی
نیت کرتی ہوں۔
مسائلِ اعتکاف:
• خواتین گھر کےاس حصےمیں اعتکاف کریں ،جس جگہ کو نماز کے لیے مختص کیا گیا
ہو۔اگر گھر میں نماز کی کوئی خاص جگہ مختص نہ ہو تو اعتکاف سے قبل کسی ایک
جگہ کو مختص کر کے وہاں نماز کا اہتمام کیا جائے اور اُسی جگہ پر اعتکاف
کیا جائے۔
• مختص جگہ کو چادر کی مدد سے حجرے کی شکل دے دی جائے اور بلاضرورت اس حجرے
سے باہر نہ نکلا جائے، البتہ ضرورت کے تحت وضو ، قضائے حاجت وغیرہ کے لیے
جا یا جاسکتا ہے ۔ بلاضرورت حجرے سے باہر نکلنے سے اعتکاف فاسد ہو جائے گا۔
• دورانِ اعتکاف روزہ چھوڑا یا روزہ ٹوٹا تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
• دورانِ اعتکاف اللہ کی عبادت ، قرآن، حدیث و دیگر اسلامی کُتب کے مطالعے
میں مشغول رہا جائے۔
اللہ تعالیٰ تمام معتکفین کے اعتکاف کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین
|