تحریر: ایس ایس حامد۔ یزمان
کائناتِ ہستی میں چار سو خوبصورت اور جاذبِ نظر رنگ بکھرے ہیں اِن تمام
رنگوں میں سب سے خوبصورت اور حسیں رنگ انسان ہے. انسان وہ مخلوق ہے جس کو "اشرف
المخلوقات " جیسا شرف عطا کیا گیا۔ حضرتِ انساں دنیا میں سب سے پیارا اور
محبت کا امین بھی ہے اور سب سے خطرناک بھی یہی ہے, اسی مخلوق کے لئے اﷲ
تعالی نے جزا بھی رکھی اور سزا بھی۔
اﷲ تعالیٰ نے اپنی اطاعت و بندگی کے لئے اِس مخلوق کو پیدا کیا اور ساتھ ہی
یہ بھی فرما دیا کہ حقوق اﷲ تو معاف ہو سکتے ہیں حقوق العباد کی معافی نہیں
ان کی ادائیگی ضروری ہے۔
عصرِ حاضر میں جہاں رشتوں اور تعلقات میں دوری آئی وہیں پہ سستے قسم کے
لوگوں میں بھی اضافہ ہوا۔
بات یہ نہیں کہ پہلے لوگوں میں سستا پن نہیں تھا اصل یہ ہے کہ تب اکثریت
مخلص لوگوں کی تھی آپس میں محبت و خلوص کا رنگ نمایاں تھا.۔
منافقت چیدہ چیدہ لوگوں کا شیوہ تھا ۔
سستے لوگ کون ہیں ؟ اور کیا اسباب ہیں جو لوگ سستے پن پہ آتے ہیں ؟
اِس کا جواب تفصیل طلب ہے بعض دفعہ تعلقات میں جب حسد آتا ہے تو لوگ سستے
پن پہ اترتے ہیں۔سستے لوگوں کے وار کرنے کے کئی طریقے ہیں, وہ جھوٹ بولیں
گے یا آپ کی چغلی کریں گے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کی ذات پر بہتان یا
تہمت لگائیں یا الزام تراشی کر کے آپ کی ذات کو پاش پاش کریں۔
ایسے لوگ ہمارے دوستوں میں سے بھی ہو سکتے ہیں۔ رشتہ داروں میں سے بھی۔
حلقہ احباب میں سے بھی۔ غرضیکہ اِن کا شمار ہمارے اِرد گرد کسی نہ کسی شکل
یا تعلق میں ضرور پایا جاتا ہے۔ اِنسان سستا تب ہوتا ہے جب وہ اشرف
المخلوقات جیسے منصب سے گرتا ہے۔
ایسا انسان جانوروں سے بھی بدتر کہلایا جاتا ہے۔
محسنِ انسانیت نبی ء آخرالزمان کا فرمان ہے
" مسلمان وہ ہے جس کی زبان, اور ہاتھ (کے شر) سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں "
ایک اور حدیث میں روایت ہے۔
رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا
" تم میں سے تب تک کوئی (کامل) ایمان والا نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے
بھائی کے لئے وہ چیز پسند کرے جو وہ اپنے لئے پسند کرتا ہے "
دلوں میں منافقت اور منہ میں شہد جیسی شیریں گفتگو لئے لوگ محبت و خلوص کا
اعلی و ارفع شاہکار نظر آتے ہیں مگر جب موقع ملے تو یہی لوگ اپنی زبان اور
ہاتھوں ہماری شخصیت کو تار تار کر دیتے ہیں اور آستیں کے سانپ کے مصداق ڈنگ
مارنے سے باز نہیں آتے۔
منہ پہ آپ جناب کرنے والے پیٹھ پیچھے سانپ بن جاتے ہیں۔
چہرے پہ داغ تو نظر آ جاتے ہیں مگر دل کے داغ زخم کھانے کے بعد ہی معلوم
ہوتے ہیں۔
ویسے تو سستے لوگوں کا سبق بھولنے والا نہیں لیکن
جب سستا پن دوستوں اور خونی رشتوں میں آتا ہے تو یقیناً بہت مہنگا سبق
سکھاتا ہے اور بعض دفعہ ایسا سیکھا ہوا سبق انسان کو درد و کرب اور اضطراب
کی ایسی وادی میں دھکیلتا ہے کہ جہاں سے مسرت و خوشی بھی پھیکی لگتی ہے .
یہ بھی سچ ہے کہ رشتے نعمت ہیں مگریہ بھی حقیقت ہے کہ رشتے زحمت بن جاتے
ہیں۔
اﷲ تعالیٰ ہمیں سچے اور پر خلوص رشتوں اور تعلقات سے نوازے اور سستے لوگوں
کے سستے پن سے محفوظ رکھے۔آمین
|