|
|
سپر فوڈ کی اصطلاح 20ویں صدی کے آغاز میں کیلے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کی گئی
تھی- سپر فوڈ ان غذاؤں کو کہا جاتا ہے جن میں بےپناہ طبی فوائد پائے جاتے ہوں- خاص
طور پر ایسی غذائیں جن میں غذائی اجزاﺀ زیادہ ہوں اور کیلوریز کم- تاہم جہاں ایک
جانب ان غذاؤں میں بہت زیادہ فوائد ہوتے ہیں وہی ان کا بہت زیادہ استعمال چند
خطرناک نقصانات کا سبب بھی بن سکتا ہے- |
|
سبز چائے |
سبز چائے کا شمار دنیا کے سب سے صحت بخش مشروبات میں ہوتا ہے جس کی وجہ اس
میں پائی جانے والی اینٹی اوکسیڈنٹ کی بھاری مقدار ہے- یہ نہ صرف کینسر کے
خطرات کو کم کرتی ہے بلکہ دل کی بیماریوں سے بھی بچاتی ہے- اس کے علاوہ
دماغی صحت کی بہتری کے حوالے سے بھی جانی جاتی ہے- لیکن بےشمار فوائد کے
باوجود اس کا حد سے زیادہ استعمال آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے کیونکہ اس میں
کیفین بھی پائی جاتی ہے- بہت زیادہ چائے پینے کی وجہ سے آپ کو سینے کی جلن
اور سر درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے- ماہرین کے مطابق ایک بالغ شخص کے لیے
ایک دن میں 3 سے 5 چائے کے کپ کافی ہیں- |
|
|
دارچینی |
دارچینی کو اس بےپناہ طبی خصوصیات کے باعث ایک طاقتور غذا قرار دیا جاتا ہے-
دارچینی دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے علاوہ جسم میں موجود سوزش اور
بلڈ پریشر کو کنٹرول بھی کرتی ہے- لیکن جہاں ایک جانب یہ فائدہ مند ہے وہیں
دوسری طرف اس کا زیادہ استعمال زہر کا کام بھی کرسکتا ہے کیونکہ اس میں
coumarin بھی پایا جاتا ہے- coumarin ایسے افراد کے لیے خاص طور پر خطرناک
ہے جنہیں جگر کے مسائل کا سامنا ہو کیونکہ اس کا زیادہ استعمال جگر کو تباہ
کرسکتا ہے- |
|
|
جائفل |
جائفل ایک ایسا منفرد ذائقے کا حامل مصالحہ ہے جسے پڈنگ اور کیک کی تیاری
میں بھی استعمال کیا جاتا ہے- صرف ذائقے کے لیے کم مقدار میں جائفل کو
کھانے میں شامل کرنا صحت کے لیے نقصان دہ نہیں ہے- لیکن جائفل کا بہت زیادہ
استعمال myristicin نامی زہر کا سبب بن سکتا ہے- اور اس زہر کی وجہ سے آپ
کو دل کے مسائل، متلی، چکر آنا اور درد کی شکایت پیدا ہوسکتی ہے- ایک بار
میں 10 گرام سے زیادہ جائفل نہیں کھانا چاہیے- |
|
|
کافی |
کافی ایک ایسا حیرت انگیز مشروب ہے جو اینٹی اوکسیڈینٹس کے علاوہ دیگر
فائدہ مند اجزاﺀ سے بھی بھرپور ہوتا ہے- کافی پینا جگر کے مسائل اور شوگر
لاحق ہونے کے خطرات میں کمی لاتا ہے- کافی میں کیفین پائی جاتی ہے اور ایک
کپ کافی 80 سے 120 ملی گرام کیفین پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ 400 ملی گرام تک
کیفین کا استعمال محفوظ قرار دیا جاتا ہے- لیکن اس سے زیادہ کیفین کا
استعمال اعصابی نظام پر حاوی ہوسکتا ہے اور اس کے علاوہ بے خوابی، گھبراہٹ،
چڑچڑاپن، پیٹ میں درد اور دل کی دھڑکن میں بےترتیبی کی شکایت پیدا ہوسکتی
ہے- |
|
|
کلیجی |
کلیجی ہمارے ہاں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے اور کھانی بھی چاہیے کیونکہ اس
میں انتہائی غذائی اجزاﺀ پائے جاتے ہیں- کلیجی میں آئرن، بی 12، وٹامن اے
اور کاپر بھی مقدار میں پایا جاتا ہے- تاہم کلیجی کو بھی زیادہ کھانا نقصان
دہ ثابت ہوسکتا ہے- کلیجی میں پایا جانے والا وٹامن اے چربی گھلانے کی
صلاحیت رکھتا ہے- اس کا مطلب ہے کہ یہ جسم محفوظ ہوجاتا ہے- لیکن جسم میں
اس کی زیادہ مقدار کی موجودگی ایک زہر کی صورت اختیار کرسکتے ہے- اس سے
بینائی کے مسائل، ہڈیوں میں درد، متلی، الٹی اور فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا
ہے- |
|