مذاکراتِ مُوسٰی و فرعون !!

#العلمAlilm علمُ الکتاب (((((( سُورَہِ طٰہٰ ، اٰیت 49 تا 64 )))))) اخترکاشمیری
علمُ الکتاب اُردو زبان کی پہلی تفسیر آن لائن ھے جس سے روزانہ ایک لاکھ سے زیادہ اَفراد اِستفادہ کرتے ہیں !!
براۓ مہربانی ھمارے تمام دوست اپنے تمام دوستوں کے ساتھ قُرآن کا یہ پیغام زیادہ سے زیادہ شیئر کریں !!
اٰیات و مفہومِ اٰیات !!
قال
فمن ربکما
یٰموسٰی 49 قال
ربنا الذی اعطٰی کل
شئی خلقہ ثم ھدٰی 50
قال فما بال القرون الاولٰی
51 قال علمھا عند ربی فی کتٰب
لایظل ربی والا ینسٰی 52 الذی جعل
لکم الارض مھدا وسلک لکم فیھا سبلا
وانزل من السماء فاخرجنا بہ ازواجا من نبات
شتٰی 53 کلوا وارعواانعامکم ان ذٰلک لاٰیٰت لاولی
النھٰی 54 منہا خلقنٰکم وفیھا نعیدکم و منہا نخرجکم
تارة اخرٰی 55 ولقد ارینٰہ اٰیٰتنا کلھا فکذب وابٰی 56 قال
اجئتنالتخرجنا من ارضنا بسحرک یٰموسٰی 57 فلناتینک بسحر
مثلہ فاجعل بیننا وبینک موعدا لانخلفہ نحن ولا انت مکانا سوی 58
قال موعدکم یوم الزینة وان یحشرالناس ضحی 59 فتولٰی فرعون فجمع
کیدہ ثم اتٰی 60 قال لھم موسٰی ویلکم لاتفتروا علی اللہ کذبا فیسحتکم بعذاب
وقد خاب فمن افترٰی 61 فتنازعواامرھم بینھم واسرواالنجوٰی 62 قالواان ھذٰن لسٰحرٰن
یریدٰن ان یخرجٰکم من ارضکم بسحرھما ویذھبا بطریقتکم المثلٰی 63
فرعون نے مُوسٰی سے کہا کہ تُم دونوں اپنے جس پالَنہار کے سفارت کار بن کر میرے پاس آۓ ہو وہ کون ھے اور مُوسٰی نے فرعون کو بتایا کہ وہ ھمارا وہی پالَنہار ھے جس نے ہر ایک شئی کو خلق کیا ھے ، جس نے ہر ایک مخلوق کو ایک خاص صورت عطا فرمائی ھے اور جس نے ہر ایک مخلوق کو ایک خاص راہ دکھائی ھے ، فرعون نے پُوچھا کہ تُمھارے خیال میں ھم سے پہلے زمانے کے اُن لوگوں کے ساتھ وہ کیا معاملہ کرے گا جن کی ھم لوگ اتباع کرتے چلے آرھے ہیں ، مُوسٰی نے جواب دیا کہ اُن سب کا اَحوال میرے اُس پالَنہار کی کتاب میں درج ھے جو کسی معاملے میں غلطی بھی نہیں کرتا ھے اور کسی چیز کو فراموش بھی نہیں کرتا ھے ، ھمارے اُسی پالَنہار نے تُمہارے لیۓ زمین میں چلنے کے لیۓ راستہ بنایا ھے اور اُسی نے تُمہاری زمنیوں کے لیۓ خلا سے پانی بہایا ھے تاکہ زمین اُس کے حُکم سے تُمہارے لیۓ انواع و اقسام کی وہ خوراک پیدا کرے جس کو تُم خود بھی کھاؤ اور اپنے چوپائیوں کو بھی کھلاؤ ، اہلِ دانش کی ہر تحقیق سے اِس اَمر کی تصدیق ہو چکی ھے کہ قُدرت کے اِس نظام میں قُدرت کی بہت سی ھدایات اور بہہت سی تنبیہات موجُود ہیں ، ھم نے تُم سب کو بھی اسی زمین سے پیدا کیا ھے اور ھم نے تُم سب کو اسی زمین میں لوٹانا ھے اور ھم نے تُم سب کو دوبارہ اسی زمین سے باہر لانا ھے ، ہر چند کہ ھم نے فرعون کی فکر پر اپنی یہ ساری نشانیاں اُجاگر کیں لیکن اُس نے ہر بات کی تکذیب کرنے اور ہر بات کا انکار کرنے کے بعد کہا بھی تو یہ کہا کہ تُو اسی لیۓ یہاں آیا ھے تاکہ اپنے جادُو کے زور سے ہمیں ھمارے مُلک سے نکال دے ، ٹھیک ھے ھم بھی مقابلے کے اُس مقررہ وقت پر تیرے مقابلے میں تیرے مقابلے کا وہ جادُو لائیں گے جس کی تاثیر کے خلاف کسی کی کوئی تدبیر کار گر نہیں ہوسکے گی اور ھمارے درمیان کُھلے میدان میں ایک کُھلا مقابلہ ہو گا ، مُوسٰی نے کہا مُجھے یقین ھے کہ اُس پُر خوب صورت دن کے خوب صورت جشن کے لیۓ جمع ہونے والے لوگ دن چڑھتے ہی میدان میں جمع ہوجائیں گے ، جب فرعون نے مُوسٰی کی یہ پُر جوش باتیں سُن کر اپنے ساحرانہ فریب جمع کرنے کے لیۓ اپنے ساحروں کی طرف متوجہ ہوا تو مُوسٰی نے کہا کہ اَب جب کہ تُمہاری شامتِ اعمال کا وقت بہت قریب آچکا ھے تو تُم اللہ تعالٰی کی ذات سے اپنے وہ بُہتان ہر گز منسوب نہ کرو کہ تُم پر اللہ کا وہ عذاب آجاۓ جو تُم سب کو ملیا میٹ کر کے رکھ دے کیونکہ جو شخص اللہ تعالٰی پر بُہتان لگاتا ھے وہ اللہ کے عذاب سے فنا ہو جاتا ھے ، اِس کے بعد جب وہ لوگ چُھپ چُھپ کر اپنے راز دارانہ مشورے کرنے لَگے تو اُن کا باہمی اختلاف چُھپا نہ رہ سکا لیکن اُنہوں نے اپنے اِس ختلاف کے باوجُود بھی یہ مُوسٰی کو یہ دھمکی دی کہ اَب تو ھم تُم کو اپنے مُلک سے نکال کر اور تُمہارے پسندیدہ مذھب کو برباد کر کے ہی دَم لیں گے ، تُم اپنا کوئی داؤ بچا کر نہ رکھنا بلکہ اپنا ہر داؤ آزمانے کی پُوری تیاری کرکے آنا اور ھم پر اپنا ہر حربہ آزمانا کیونکہ اِس مقابلے میں وہی فریق سُرخ رُو ہو گا جو اِس مقابلے میں اپنے مَدِ مقابل پر غالب آۓ گا !
مطالبِ اٰیات و مقاصدِ اٰیات !
اٰیاتِ بالا اُس مُسلسل سلسلَہِ کلام کی تفصیلات پر مُشتمل ہیں جس سلسلَہِ کلام کے مطابق مُوسٰی و ھارُون اللہ تعالٰی کے حُکم سے مصر پُہنچے اور مصر پُہنچنے کے بعد مُوسٰی و فرعون کے درمیان وہ تفصیلی مذاکرات ہوۓ جن مُذاکرات میں مُوسٰی علیہ السلام نے فرعون کو اللہ تعالٰی توحید اور اپنی رسالت کی دعوت دی ، اِن مُذاکرات میں فرعون نے مُوسٰی علیہ السلام سے جو جو سوالات کیۓ مُوسٰی علیہ السلام نے اُن سوالات کے مُدلل جوابات بھی دیۓ لیکن فرعون نے مُوسٰی علیہ السلام کے مُؤثر دلائل کو مُوسٰی علیہ السلام کا جادُو قرار دیا اور اپنی عقل کے مطابق کہا بھی تو بَس یہ کہا کہ تُم اپنے جادُو کے زور پر ہمیں ھماری زمینوں سے ، ھماری جائدادوں سے ، ھمارے باغات سے اور ھمارے محلّات سے محرُوم کرنے کے لیۓ آۓ ہو ، اَب اگر بات جادُو پر آگئی ھے تو تُم یقین رکھو کہ سلطنتِ مصر کے ساحر تمہیں مایُوس نہیں کریں گے بلکہ تُم اپنے جادُو کے جس عمل کا بھی مظاہرہ کرو گے وہ تُمہارے اُس جادُوئی عمل کا توڑ پیش کریں گے اور تُم ھماری سلطنت اور ھمارے باغات و محلّات ھم سے چھیننے میں کامیاب نہیں ہو سکو گے ، ھم تُمہارے اور اپنے مُلک کے جادُوگروں کے درمیان مقابلے کے لیۓ ایک دن مقرر کرتے ہیں جس میں تُم اپنی پُوری تیاری کے ساتھ آؤ گے اور اپنے سارے ساحرانہ حربے آزماؤ گے اور پھر تُم اپنی آنکھوں سے دیکھ لو گے کہ ھمارے ساحرانِ مصر تمہیں اپنے سَحر و طلسمات کے کیا کیا کمالات دکھاتے ہیں ، مُوسٰی علیہ السلام نے فرعون کے اِس فرعونی چیلنج اور اُس کی اِس لاف گزاف کے بعد بھی اُس کو یہ بات سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ اللہ تعالٰی کے اَحکام کی تکذیب کر کے اللہ تعالٰی کے عذاب کو دعوت نہ دے کیونکہ ھم لوگ اللہ تعالٰی کے وہ نمائندے ہیں جو تمہارے دُوگروں کی طرح جادُو گر نہیں ہیں اِس لیۓ تُمہارے جادُوگر ھمارے مقابلے میں آکر ھمارا مقابلہ نہیں کریں گے بلکہ اللہ تعالٰی کا اور اللہ تعالٰی کی قُدرتوں اور قوتوں کا مقابلہ کریں گے اور جو لوگ اللہ تعالٰی کی قُدرتوں اور قُوتوں کا مقابلہ کرتے ہیں وہ تباہ و بر باد ہو جاتے ہیں لیکن فرعون نے مُوسٰی علیہ السلام کی بات سُننے کے بجاۓ اپنی جادُوئی سلطنت کے جادُو گروں کی جادُو گری پر انحصار کیا اور مصر کے اطراف و جوانب کے سارے جادُو گروں کو بلانے کے لیۓ اپنے سرکاری ہر کارے اِس یقین کے ساتھ دوڑا دیۓ کہ مُوسٰی و ھارُون جو دو جادُو گر ہیں وہ ھماری سلطنت پر قبضہ کرنے کے لیۓ آۓ ہیں لیکن مصری جادُوگر اِن دونوں جادُوگروں کو شکست دے کر اپنے مُلک کو اِن کے قبضے میں جانے سے ضرور بچالیں گے اور اِن مُذاکرات کی ناکامی کے بعد بالآخر مقابلے کا وہ دن آپُہنچا جس کا اُن اَشرار کو انتظار تھا !!
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 469905 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More