موبائل فون دور جدید کا ایک اہم جز ہے۔ موبائل فون
سے لوگوں کو جو سہولیات حاصل ہوئی ہیں ، وہ قابل دید ہے، مگر اس ٹیکنالوجی
کا استعمال کیسا کیا جائے یہ اہم بات ہے۔
موبائل فون کی ایجاد لوگوں کی آسانی کے لئے ہوئی تھی مگر اس دور میں فحاشی
پھیلانے کا ذریعہ بن گیا ہے۔ لوگ موبائل فون کا صحیح استعمال بہت کم کرتے
ہیں، جبکہ اس کا غلط استعمال بہت زیادہ نظر آتا ہے، اگرچہ پاکستان جیسے
ترقی پذیر ملک کا یہی حال ہے۔
ایک طرف ہم نظر دوڑائیں تو دیکھنے کو ملے گا کہ موبائل فون کی بدولت دنیا
سکڑ گئی ہے دنیا کی ہر معلومات باآسانی حاصل کی جاسکتی ہے۔ لوگوں کا ایک
دوسرے سے رابطہ ممکن ہے جو کہ پہلے ممکن نہیں تھا۔ حال ہی میں کورونا وائرس
وبا جب پھیلی تو ساری دنیا میں لاک ڈان لگ گیا، اس عرصے میں آن لائن کلاسسز
کا آغاز ہوا اور بچے موبائل فون سے کلاسسز لینے لگے جوکہ کچھ حد تک کامیاب
بھی رہا۔
اس کے ساتھ اگر موبائل فون کے دوسرے پہلو پر نظر ثانی کی جائے تو معلوم ہو
کہ فحش پاکستان میں سب سے زیادہ موبائل فون کی وجہ سے ہی ہے، چونکہ پاکستان
ایک اسلامی ملک ہے تو لوگوں کا نظریہ بھی اسلامی ظرز کا ہے مگر ٹک ٹاک اور
اسنیک ویڈیو جیسے ایپس کی طرف لوگوں کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے جو کہ تباہی
کی نشاندھی ہے۔ ٹک ٹاک پر لڑکے اور لڑکیاں ناقابل قبول ویڈیوز اپلوڈ کرتے
ہیں اور فحاشی پھیلاتے ہیں۔ پاکستان میں کچھ وقت کے لیے ان ایپس پر پابندی
عائد کردی گئی تھی مگر حال ہی میں پابندی بھی ہٹادی ۔ پاکستان میں ہی صرف
ٹک ٹاک کے 33 ملین صارف ہیں۔ ٹک ٹاک سن 2020 کے اسٹامیٹ کے مطابق 1 بلین
ڈالر شمار ہوا ہے۔ کچھ نوجوان موبائل فون کے ذریعے آچھے کانٹینٹ دیکھا رہے
ہیں جوکہ مثبت پہلو ہے لیکن اکثریت کو دیکھا جائے تو یہ مثبت پہلو کہیں چھپ
جاتا ہے۔
آجکل کی نوجوان نسل باشعور ہے اسی لیے ہماری نوجوان نسل کو موبائل فون کا
ایسا عمل آپنانا چاہیے جو ان کے لیے مفید ہو، یہ چیز نوجوانوں کو سمجھنے کی
ضرورت ہے۔
|