معاف کرنا آسان نہیں

ہرانسان زندگی کے ہر کردار میں پوزیٹو ہو ایسا ممکن ہی نہیں ۔ ہم بہت اچھے انسان بننےکی کتنی ہی کوشش کر لیں کسی نہ کسی کہانی میں برے بھی ہوتے ہیں ۔ اور ایسا سب کے ساتھ ہوتا ہے ۔ ہم کتنے ہے بڑے ہیرو کیوں نہ ہوں کہیں نہ کہیں ولن ضرور ہوتے ہیں ۔

یوں اکثر ہمیں معلوم ہی نہیں ہوتا کہ زمین کے اوپر کتنے ہی ایسے عزیز ع اقارب ہیں جو دل میں ہمارے لیے بے شمار کدورتیں لیے رسماً ہم سے رشتہ نبھا رہے ہوتے ہیں ۔ بالکل ویسے ہی ہم بھی ایسی بے شمار شکایات دل میں لے کے جی رہے ہوتے ہیں جن کا ذکر اس لیے کبھی نہیں ہوتا کہ ہم کہیں نہ کہیں رشتوں کی ایسی ڈور سے بندھے ہوتے ہیں کہ ایک کے ٹوٹنے سے بہت سے رشتے بکھر جاتے ہیں ۔ اور ایسے کتنے رشتوں کے ٹوٹنے کے ڈر سے ہم کتنی دل آزاریاں دل میں ہی چھپا کے رکھ لیتے ہیں ۔

مجھے لگتا ہے ہمیں اس بارے میں سودے بازی کرنی چاہیے ۔ ہمیں رب کو گواہ بنا کر ان سب لوگوں کو دل سے معاف کر دینا چاہیے جن کی وجہ سے ہمارہ دل دکھا ہو ۔ یہ سوچتے ہوے کہ کہیں نہ کہیں ہم بھی ولن ضرور ہوں گے ۔ جان کر نہ سہی انجانےمیں ہی سہی ۔ رب ہمیں اس کے لیے معاف کرے ۔

مشکل ہوتا ہے ان تکلیف دے لمحوں کو بھلاپانا جو کسی کی وجہ سے آپ کے حصے میں آے ہوں ۔ آپ نے ڈھیروں آنسو بہائے ہوں ۔ پر کیا آپ کے یاد رکھنے سے کچھ بدل جاے گا ۔ عہ تکلیف دے لمحے آپ کی زندگی کی کتاب سے نکل جائیں گے ۔ کیا معلوم کسی سے انجانے میں آ پ کو تکلیف پہنچ ہو ۔ اور اسے معلوم بھی نہ ہو ۔ اور پھر آپ نے بھی کتنوں کو یوں ہی اذیت کا شکات کےا ہو جس کا آپ کو علم ہے نہ ہو ۔اس لیے اپنے فائدے کا سوچ کر ہی سہی کہ بدلے میں رب تعالیٰ ہمیں بھی معافی عطا کرے گااور روز محشر ہمارا اعمال نامہ کچھ گناہوں سے اگر ہلکہ ہو جائے گا تو برا سودا تو نہیں ہے یہ۔ سو چئے گا
 

Maryam Sehar
About the Author: Maryam Sehar Read More Articles by Maryam Sehar : 48 Articles with 58375 views میں ایک عام سی گھریلو عورت ہوں ۔ معلوم نہیں میرے لکھے ہوے کو پڑھ کر کسی کو اچھا لگتا ہے یا نہیں ۔ پر اپنے ہی لکھے ہوئے کو میں بار بار پڑھتی ہوں اور کو.. View More