بچے کی نال کیوں ہوتی ہے اور پیدائش کے وقت ہی کیوں کاٹی جاتی ہے؟ جانیے نال کے بارے میں چند حیرت انگیز حقائق

image
 
یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ بچے اور ماں کے درمیان ایک پائپ نما شے ہوتی ہے جسے نال یا آنول کہتے ہیں۔ یہ نال بچے کو ماں سے جوڑنے کے علاوہ بچے کی نشونما کے لئے سب سے زیادہ ضروری ہوتی ہے۔ لیکن اس کی بہت سی ایسی خصوصیات ہیں جن سے زیادہ لوگ واقف نہیں۔
 
1- کیا نال الجھ سکتی ہے؟
جب بچہ ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو اکثر نال اس کے گرد لپٹی ہوئی ہوتی ہے بلکہ 35 فیصد پیدائش کے وقت بھی بچے گلے اور جسم میں لپٹی ہوئی نال کے ساتھ دنیا میں آتے ہیں۔ لیکن طِبی ماہرین کے مطابق بچوں کو لپٹی ہوئی نال سے اس وقت تک خطرہ نہیں ہوتا جب تک یہ صحت مند ہوتی ہے کیونکہ ایک صحت مند نال چپچپے مادے سے بھری ہوئی ہوتی ہے جسے Wharton’s Jelly,کہتے ہیں۔ مادہ نال میں گانٹھ نہیں بننے دیتا
 
image
 
2- زندگی کی بنیاد
 جب بچہ بننا شروع ہوتا ہے اسی وقت اس کی نال بھی پیدا ہوجاتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑی ہوجاتی ہےاور اسی کے زریعے ماں کے جسم کی خوراک بچے کے اندر توانائی کی صورت داخل ہوتی ہے۔
 
3- آنول کی لمبائی
آنول کی لمبائی 45 سے 60 سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے۔ اور بچہ بننے کے 28 ہفتوں میں پوری لمبائی تک پہنچ جاتی ہے۔ البتہ اس لمبائی سے گرہ لگنے کا چانس صرف ایک فیصد ہوتا ہے وہ بھی اس صورت میں اگر آنول غیر صحت مند ہو
 
 
4- بچہ نال کو پکڑ سکتا ہے
ڈاکٹرز کے مطابق 8 ہفتوں کا بچہ ماں کے پیٹ کے اندر اپنا منہ اور ہونٹ چھو سکتا ہے اور اپنی آنول کو پکڑ بھی سکتا ہے۔ آنول کو پکڑنے سے بچے میں سیکھنے کی صلاحیت اور چھونے کی حس پیدا ہوتی ہے۔
 
5- بچے کی نال پیدائش کے فوراً بعد کیوں کاٹ دی جاتی ہے
پیدائش کے فوراً بعد نال کام کرنا چھوڑ دیتی ہے اور سکڑ کر سخت ہونا شروع ہوجاتی ہے کیونکہ نال میں خون کی نالیاں خون سے خالی ہوجاتی ہیں اس لئے اسے فوری طور پر کاٹ دیا جاتا ہے تاکہ وہ مزید خشک ہوکر کوئی انفیکشن نہ پیدا کرے
 
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: