اسے پگھلا سونا بھی کہتے ہیں۔۔۔ 40 ہزار روپے فی لیٹر، دنیا کے اس مہنگے ترین تیل کے کیا خاص فوائد ہیں؟

image
 
مراکش میں خواتین کے ہاتھوں تیار ہونے والا آرگن کا تیل دنیا کا مہنگا ترین تیل بن چکا ہے۔ اس تیل کے مہنگے اور قیمتی ہونے کی وجہ اس کے بیش بہا طبیِ فوائد ہیں۔ پہلے آرگن کا تیل جسے اردو میں ارغالی کا تیل بھی کہا جاتا ہے، کھانا پکانے اور مختلف دوائیوں میں استعمال ہوتا تھا البتہ اب یہ کاسمیٹکس میں بھی استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ اسی وجہ سے اسے پگھلا سونا بھی کہتے ہیں۔
 
آرگن کے تیل کے طِبی فائدے
آرگن کے تیل میں وٹامن ای موجود ہوتا ہے جو قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ آرگن کا تیل آنکھوں اور جلد کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔آرگن کا تیل کولیسٹرول کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔ اگر خوبصورتی کے حوالے سے بات کی جائے تو ارغالی کا تیل چہرے سے جھریاں کم کرنے کے علاوہ جلد کو نمی پہنچاتا ہے اور ایکنی کے ساتھ ساتھ جلد کے انفیکشنز کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے
 
image
 
یہ تیل کیسے بنتا ہے؟
آرگن کا تیل، زیتون سے ملتی جلتی گری سے کشید کیا جاتا ہے۔ مراکش میں خواتین یہ گری بنجر علاقے سے اکھٹا کرتی ہیں جہاں ارغالی کا درخت اگتا ہے۔ اس کے بعد ان بیجوں کو دھوپ میں سکھا کر ، چھلکے اتار کر اور پیس کر تیار کیا جاتا ہے۔ جدید مشینری نے تیل نکالنے کا عمل کافی آسان کردیا ہے۔ لیکن مقامی خواتین آج بھی پھل کو سخت اوزار سے مار کر بیج خود الگ کرتی ہیں جسے پیس کر تیل نکالا جاتا ہے۔
 
image
 
مراکش کی مقامی مارکیٹ میں یہ تیل 30 سے 50 ڈالر فی لیٹر جبکہ عالمی مارکیٹ میں 250 ڈالر فی لیٹر جو کہ تقریباً 40 ہزار روپے بنتے ہیں کے حساب سے فروخت ہوتا ہے۔ تیل نکالنے کا عمل مراکش کی خواتین کے لئے کسی تہوار سے کم نہیں ہوتا کیونکہ اس وقت وہ سب اکھٹا ہوتی ہیں اور خوشی سے گیت بھی گاتی ہیں
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: