کیا آپ کو بچے کی وجہ سے بار بار جاگنا پڑتا ہے؟ نئی ماں بننے والی خواتین کس طرح نیند پوری کرسکتی ہیں

image
 
ماں بننا جہاں ایک بہت خوبصورت احساس ہے وہیں اس رشتے کی اپنی ذمہ داریاں اور مشکلات بھی ہیں۔ سب سے بڑی مشکل اس وقت پیش آتی ہے جب بچے کی پیدائش کے کٹھن مرحلے سے گزرنے والی خاتون پر اچانک بچے کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بھی آجاتی ہے جبکہ خاتون کو اسوقت خود بھی ذہنی و جسمانی سکون کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن نئی نئی ماں بننے والی خاتون بچے کی ذمہ داری پوری کرنے کے چکر میں اپنی نیند بھی کھودیتی ہے جس کی وجہ سے اکثر خواتین ڈپریشن اور سر درد کا شکار ہوجاتی ہیں۔ اسی مسئلے کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہم کچھ ایسے طریقے بتانے جارہے ہیں جن سے شیر خوار بچوں کی مائیں بھی اپنی نیند پوری کرسکتی ہیں
 
1- کوئی ایک جسمانی سرگرمی اختیار کریں
ماں بننے کے فوراً بعد کسی قسم کی ورزش کرنا تو ممکن نہیں البتہ ڈاکٹر کے مشورے سے ہلکی پھلکی واک یا گرم تیل سے پیروں کی مالش کی جاسکتی ہے جس سے اعصاب کو سکون ملتا ہے اور اچھی نیند آنے میں مدد ملتی ہے۔
 
2- بچہ سوئے تو آپ بھی سوجائیں
ننھے بچے کے سونے کا کوئی وقت مقرر نہیں ہوتا وہ بار بار اٹھتا ہے کپڑے گندے کرتا ہے، دودھ پیتا ہے اور سوجاتا ہے۔ اس تمام عرصے میں ماں اپنی نیند بھول کر ذمہ داریاں پوری کرتی ہے اس لئے جب آپ کا بچہ سوئے تو اسی وقت آپ بھی آنکھ بند کرکے لیٹ جائیں۔ اگر چہ آپ گہری نیند میں نہیں جاسکتیں پھر بھی ہلکی پھلکی نیند آپ کی تھکن کا کچھ نا کچھ ازالہ ضرور کرے گی۔
 
image
 
3- ڈپریشن کو نظر انداز نہیں کریں
اگر آپ کو لیٹنے اور ذہنی تھکن کے بوجود نیند نہیں آتی تو اس مسئلے کو نظر انداز ہر گز نہیں کریں۔ بچے کی پیدائش کے بعد ماںPostpartum Depression کو ہوسکتا ہے جس میں نیند کی کمی ایک بڑی علامت ہوسکتی ہے۔
 
4- کسی کی مدد لیں
بچے کی دیکھ بھال کے علاوہ مذید کسی ذمہ داری کو فی الوقت نہ اٹھائیں۔ اور اگر بچے کی نگہداشت کے سلسلے میں بھی مدد کی ضرورت ہو تو بلا جھجھک لے لیں۔ خاص طور پر بچے کے والد کے ساتھ اپنی تھوڑی بہت ذمہ داریاں ضرور بانٹیں کیونکہ اپنے بچے کے ساتھ وقت گزار کر وہ بھی بہت خوش ہوں گے اور کچھ دیر آپ کو ارام بھی مل جائے گا
 
image
 
5- ہر وقت بچے کو نہ اٹھائیں
بچوں کو شروع کے دنوں میں گود میں اٹھایا جائے تو پھر یہ ان کی مستقل عادت بن جاتی ہے اور وہ گود میں اٹھائے بغیر سو نہیں پاتے اس لئے کوشش کریں کہ بچہ لوری وغیرہ سے ہی سو جائے اور اگر گود میں اٹھا کر سلا رہی ہیں تو بھی بچے کو غنودگی میں جاتے ہیں اسے بستر پر آرام سے لٹا دیں

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: