معصوم عکس

عورت ایک لکچدار شاخ کی مانند ہے جو باونسیم کے ہر جھونکے کے ساتھ تسلیم خم کرتی ہے مگر طوفان کی شدت اسے جڑ سے نہیں اکھاڑ سکتی۔عورت سراپا آفت ہے اور اس سے زیادہ آفت یہ ہے کہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ۔عورتوں کی اچھی عادتیں مردوں کی بدترین صفتیں ہیں ۔ اترانا ،بزدلی اور کنجوسی ۔۔۔جب عورت اتراتی ہے تو اپنے اوپر کو قابو حاصل نہیں کرنے دیتی ۔جب کنجوس ہو تو اپنے اور اپنے شوہر کا مال بچاتی ہے اور جب بزدل ہو تو ہر آنے والی مصیبت سے ڈر جاتی ہے۔ عورت کی نگاہ میں وہ طاقت ہے جو دنیا کے کسی قانون میں نہیں۔عورت آفتاب کی گرمی ،مہتاب کی سردی اور پھولوں کی خوشبو ہے۔عورت پھول کی طرح ہے اسے پتھر کی طرح تراشنے کا خیال چھوڑ دو کیونکہ جب یہ ضد پہ آتی ہے تو پتھر سے زیادہ سخت بن جاتی ہے۔مصائب میں عورت کی مثال شاخ گل کی سی ہے جو آندھی میں بھٹک جاتی ہے لیکن جب ہوا تھمے تو فوراّ ٹھیک ہو جاتی ہے۔ عورت اس معاشرے میں دکھوں ، محرومیوں،آہوں ، سسکیوں اور آ نسوؤں کا ایک لامتناہی سلسلہ ہے۔سمجھدار عورت وہ ہے جس کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہو لیکن وہ کم سے کم بولے۔حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا فرمان ہے کہ (عورت اگرچہ شر اور خرابی ہے مگر اس سے بڑھ کر خرابی یہ ہے کہ عورت کے بغیر گزارہ بھی نہیں ہو سکتا ۔ بس اسی لامتناہی سلسلہ کے ساتھ ساتھ عورت بے پناہ خو بصورت روپ کی مالک بھی ہے ۔ جب کسی ہاں بیٹی پیدا ہوئی تو وہ اپنے ماں باپ کے لئے رحمت بنا دی گئی ،جب بیوی کا روپ عطا ہوا تو نفس امان مرد کی اور جب وہ ماں ہو تو پیروں کے نیچے جنت ۔ لیکن یہاں مجھے آج کے جدید دور کے ماحو ل کو دیکھتے ہوئے اقبال کا شعر شدت سے یاد آ رہا ہے کیسے دور جا ہلت میں جا رہے ہم اقبال
جہاں آدم کا بیٹا خو ش ہوتا ہے حوا کی بیٹی کو بے نقاب دیکھ کر
Sana Ali
About the Author: Sana Ali Read More Articles by Sana Ali: 20 Articles with 25255 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.