|
|
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر سعدیہ نامی ایک لڑکی کا کافی
چرچا رہا اس کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ ٹوٹل کے ایک پٹرول پمپ پر
گاڑیوں میں پٹرول ڈالتے ہوئے نظر آئیں۔ سعدیہ کا شمار پاکستان کی پہلی لڑکی
میں ہوتا ہے جو کہ پٹرول پمپ پر فیول بھرنے کا کام کر رہی تھیں اس سے قبل
اس شعبے پر مکمل طور پر مردوں کی اجارہ داری تھی- |
|
سعدیہ کی اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد بہت ساری اور
لڑکیوں کا بھی حوصلہ بڑھا اور ان کو یہ محسوس ہوا کہ وہ بھی یہ کام کر سکتی
ہیں- |
|
مگر وائرل ہونے والی ویڈیو کے کچھ ہی عرصے کے بعد سعدیہ
کے حوالے سے ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا کی زینت بنی جس میں ان کی حالت
اور پریشانی کو دیکھ کر سب ہی لوگ دکھی ہو گئے- |
|
|
|
تفصیلات کے مطابق سعدیہ کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور
اس کے دو بھائی اپنی بیویوں کو لے کر الگ ہو چکے ہیں جب کہ سعدیہ اپنی
بیمار ماں اور اپنے ایک چار سالہ یتیم کزن کے ساتھ نو ہزار روپے مہینے کے
گھر میں رہتی ہیں- |
|
سعدیہ اپنے گھر کی واحد کفیل ہیں ان کی والدہ سانس کے
مرض میں مبتلا ہیں اور ان کو روزانہ چھ سو سے نو سو کی دوائیں درکار ہوتی
ہیں۔ ایک دن اپنی والدہ کی طبعیت کی خرابی کے سبب جب سعدیہ نے پٹرول پمپ
مالکان سے کچھ رقم بطور ایڈوانس کی درخواست کی تو اس پمپ والوں نے رقم دینے
سے انکار کر دیا- |
|
جس پر والدہ کے مشورے پر مجبور ہو کر سعدیہ کو یہ نوکری
چھوڑنی پڑی، انٹر پاس سعدیہ نے اس کے بعد ہر جگہ جاب کے لیے اپلائی کیا مگر
ان کو کہیں سے بھی کوئی آسرا نہیں ملا ۔ ایک آدھ جگہ جہاں پر ان کو انٹرویو
کے لیے بلوایا بھی گیا تو وہاں اکیلی لڑکی کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے اس سے
کچھ ایسے تقاضے کیے گئے جو کہ قطعی غیر اخلاقی تھے- |
|
|
|
اس حوالے سے سعدیہ نے روتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ بھوکے
رہ کر مر جانا پسند کرے گی مگر اپنی عزت کی قیمت پر کسی قسم کا روزگار ان
کو نہیں چاہیے- |
|
حالیہ دنوں میں سعدیہ جن کی پٹرول پمپ میں پٹرول بھرنے
کی ویڈيو وائرل ہوئی تھی سخت معاشی مسائل کا شکار ہے وہ اپنے گھر کی واحد
کفیل ہیں اور ان کی تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ان کو باعزت روزگار کی
فراہمی میں ان کی مدد کریں- |
|
انہیں خود پر اتنا بھروسہ ہے کہ روزگار ملنے کے بعد وہ
خود دن رات محنت کر کے اپنی معاشی حالات بہتر بنا لیں گی- |