ڈاؤلینس کی شجرکاری مہم، ماحولیاتی استحکام کا وعدہ

image
 
 مینگرووز کے جنگلات ساحلی علاقوں کو زمینی کانٹ چھانٹ ،سمندری مدو جزر سے پیدا ہونے والے سیلاب ، طوفانوں اور دیگر قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔دنیا بھر میں،سمندری جنگلات ہجرت کرنے والے پرندوں کو پناہ گاہیں فراہم کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساحلی علاقوں میں پانی کا معیار بہتر رکھتے ہیں۔کسی بھی ملک میں یہ مینگرووز سے بھرپور ساحلی پٹی کے زبردست فوائد میں سے چند فوائد ہیں جبکہ گھنی شجرکاری صحت بخش سمندری حیات کی ترقی اور قدرتی ایکو سسٹم کے تحفظ میں بھی اہمیت رکھتی ہے۔
 
کئی دہائیوں سے، پاکستان مینگرووز کے گھنے جنگلات سے غیر معمولی سماجی و اقتصادی فوائد حاصل کر رہا ہے جو اْس کی ساحلی پٹی کے ساتھ اْگتے ہیں اور تقریباً 1,000 کلومیٹر تک پھیلے ہوئے ہیں۔ بدقسمتی سے، معاشرے میں موجود بعض خودغرض عناصر اْنھیں مسلسل کاٹنے میں مصروف ہیں اور لکڑی کی صورت میں دستیاب قومی خزانہ لوٹ رہے ہیں۔چونکہ مینگرووز مختلف اقسام کی مچھلیوں، پرندوں اور دیگر سمندری حیات کی افزائش نسل میں مدد فراہم کرتے ہیں، اِن جنگلات کے خاتمے کا ملک کی ماہی گیری کی صنعت پر بھی بہت زیادہ منفی اثر پڑ رہا ہے۔
 
پاکستان کے پاس تقریباً 0.6ملین ہیکٹرز رقبے پر مینگرووز کے جنگلات موجود ہیں جو شاید دنیا بھر میں 10ویں نمبر پر ہیں۔مختلف اوقات میں کیے گئے سروے اور سیٹلائٹ امیجنگ کے ذریعے وزارت ماحولیات کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ پاکستان میں مینگرووز کے جنگلات کی کٹائی انتہائی تیزی سے ہو رہی ہے جس کی شرح 2.3 فیصدہے۔اِس طرح قوم ،اور بالخصوص ساحلی علاقوں ،کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔دیہی علاقوں کی تیزی سے شہری علاقوں میں تبدیلی، صنعتی آلودگی اور جنگلات کی کٹائی کی مسلسل نگرانی نہ ہونے کے سبب خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ آئندہ پندرہ سے بیس برسوں کے دوران مینگرووز کے جنگلات بالکل ختم ہو جائیں گے۔جب ہم نے ،عالمی سطح پر ،اس خوفناک بحران کا جائزہ لیا توماہرین نے بتایا کہ محض چار دہائیوں میں مینگرووز کے جنگلات کا 35 فیصد سے زائد تباہ ہو چکا ہے۔
 
چونکہ پاکستان کے ساحلی علاقوں سے مینگرووز ختم ہوتے جارہے ہیں، چند ذمہ دار کارپوریٹ ادارے شجر کاری کی مہم چلا رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر لکڑی کی چوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔پاکستان میں ٹیکنالوجی لیڈر، ڈاؤلینس نے ، اس اہم مقصد میں راہنما کا کردار ادا کرتے ہوئے، سماجی ذمہ داری کا ایک مثالی قدم اٹھایا ہے اور اس کے لیے ورلڈ وائیڈ فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے ساتھ معاہدہ کیا ہے ۔معاہدے پر عمل درآمد ٹھوس اقدامات کی صورت شروع ہو چکا ہے تاکہ برانڈ کے سالانہ Sustainability Objectives' ‘ حاصل کیے جا سکیں۔ حال ہی میں، ڈاؤلینس اور ڈبلیو ڈبلیو ایف نے سونمیانی کے ساحل پر مینگرووز کے 5,000پودے لگائے ہیں۔ مینگرووز کی شجرکاری مہم کی تصویری جھلکیاں دیکھنے کے لیے ویڈیو دیکھیں ہیں۔
 
 
اِن اہم کوششوں پر شرکاء نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:’’ڈاؤلینس اور اْس کی عالمی پارٹنر کمپنی آرشلک کی جانب اختیار کی گئی ہر حکمت عملی میں پائیداری و استحکام کو مرکزیت حاصل ہے۔اسٹیک ہولڈرز بھی انتہائی سنجیدگی کے ساتھ اس تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ اِس وقت پاکستان میں فی کس صرف 5 درخت موجود ہیں جبکہ عالمی اوسط 422 درخت فی کس ہے۔لہٰذا، پاکستان کو اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ عمومی شجرکاری کے مقابلے میں، مینگرووز کے جنگلات میں 5 گنا زیادہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ ماحول میں شامل ’کاربن ڈائی آکسائیڈ ‘ میں کمی یقینی بناسکیں۔ پاکستان کے لیے لازم ہے کہ وہ اِس سمندری ایکوسسٹم کی کٹائی کا تحفظ کرے تاکہ ساحلی علاقوں میں محفوظ اور صحت بخش زندگی یقینی بنائی جا سکے۔ اِس سے قومی ترقی میں بھی استحکام پیدا ہوگا اور زیادہ پیداوریت کے ساتھ عوامی بہبود بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔
 
صاف اور سرسبز پاکستان کے لیے ،ماحولیاتی استحکام کے ویژن کے تحت ، ڈاؤلینس نے حال ہی میں 'Dawlance for Humanity' اقدام کے تحت ،بلوچستان کی ساحلی پٹی کے ساتھ، ایک بڑی شجرکاری مہم انجام دی۔کمپنی ،ماحول میں سے زہریلی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں کمی کے لیے اپنا کردار کرنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ آئندہ نسلیں ایک صحت بخش ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔
 
اِس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان نے کہا:’’ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم نے وسائل سے بھرپور اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ مینگرووز کی شجرکاری دیگر زمین-دوست اقدامات کی طرف پہلا قدم ہے جو ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کی شراکت میں اٹھایا گیا ہے۔ ہمارے ملک کو بے تحاشہ قدرتی وسائل سے نوازا گیا ہے جبکہ حیاتیاتی تنوع کے لیے مینگرووز ایک قیمتی دریافت ہیں۔ ایک ذمہ دار اور قابل بھروسہ ادارے کے طور پر، ڈاؤلینس 'Perfect Balance of Nature & Technology' کوفروغ دیتا رہے گا اور کمپنی کے سالانہ Sustainability Objectives کے حصول کی جانب اپنا کردار ادا کرتا رہے گا جو آرشلک کے Sustainability کے ویژن کے مطابق ہیں۔ ہم، پاکستان میں، جنگلات میں اضافے کے لیے حکومت کی توجہ میں اضافے کی غرض سے مدد فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔’’
 
image
 
مینگرووز کی شجرکاری 'Dawlance for Humanity'کے تحت دیگر اقدامات میں سے ایک ہے جس کا مقصد ماحولیاتی استحکام کے لیے کام کرنا ہے۔ اس متاثر کن پروگرام کے ذریعے ڈاؤلینس نے 12سالہ پاکستانی لڑکی کے حوصلہ مندکارنامے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے معاونت فراہم کی ہے ۔ یہ پاکستانی لڑکی ریکارڈ بریکنگ براڈ پیک سر کرنے کی کوششوں میں اپنی منزل کی جانب گامزن ہے ۔ اس کوشش کا مقصد بھی خطے میں موجود پاکستان کے خوبصورت پہاڑوں کی کھوج لگانا اوراُن کا تحفظ ہے۔کوہ پیمائی کے اس منفرد معرکے بارے میں تازہ ترین خبروں اور اپ ڈیٹس کے لیے برائے مہربانی https://www.dawlance.com.pk/ news-events/کا وزٹ کیجیے۔
YOU MAY ALSO LIKE: