صوبہ سندھ میں امتحانات کے دوران سرعام نقل جاری رہی نہ
کوئی روکنے والا ،نہ کوئی سچ کا ساتھ دینے والا، نہ کوئی پڑھنے والا سب کے
سب چھاپنے والے( نقل کرنے والے ) ،امتحانات منعقد کرنے کا مقصد طلباء کی
معلومات کا جائزہ لینا تھا لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا۔نویں اور دسویں جماعت
کے امتحانات وقت سے پہلے ہی انٹرنیٹ پر لیک ہو گئے اب طلبہ میں پڑھنے کا
شوق بالکل ختم ہو جائے گا ۔نقل کرنے میں اساتذہ اور والدین بچوں کا ساتھ
دیتے دکھائی دیے ۔کسی بھی ادارے نے کوئی ایکشن نہ لیا ۔کرونا وبا نے نہ صرف
انسان کا قتل کیا بلکہ تعلیم کا بھی قتل عام کیا ہے ۔
دھن کے ہاتھوں بکے ہیں سب قانون
اب کسی جرم کی سزا ہی نہیں ۔
آخر تعلیم کا مقصد کیا ؟ پہلے تو کرونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی اداروں کو
سال بند رکھا گیا ۔اور پھر اچانک سے امتحانات منعقد کر دیے گئے ۔امتحانات
کا مقصد کیا تھا ؟تعلیم کا مقصد طالب علموں کے اندر شعور اور معلومات پیدا
کرنا ہے ۔لہذا تعلیم کے نام پر دھندا بند کیا جائے ۔امتحانات کے دوران
دوکانوں پر حل شدہ پرچے دو سو روپے میں فروخت کیے گئے ۔یہ کیسا نظام ہے ۔تعلیم
کی اہمیت کو جو ملک نہ سمجھ سکا وہ کبھی ترقی نہ کر سکا ۔لہذا حکومت سے
اپیل کی جاتی ہے کہ میں وه اس معاملے میں سنجیدہ ہوں ۔
|