|
|
دنیا بھر میں کورونا کی وباء میں سب سے خطرناک قسم ڈیلٹا
ویرینٹ کو قرار دیا جارہا ہے۔ یہ اتنا خطرناک کیوں ہے اور اس کی کیا علامات
ہیں آئیے جانتے ہیں ۔ |
|
ڈیلٹا ویرینٹ کا پہلا مریض 2020 میں انڈیا میں سامنے آیا
جو اب تک 70 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلے کے
مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ کسی
شخص کے جسم میں داخل ہو کر یہ وائرس اپنی نئی اقسام بنالیتا ہے۔ اس کے
علاوہ کورونا وائرس کی یہ تیسری قسم پہلے سے پچاس فیصد زیادہ خطرناک ہے |
|
ڈیلٹا ویرئینٹ کی علامات
|
کورونا کی پچھلی اقسام کے مقابلے میں ڈیلٹا ویرئینٹ کی
علامات جلدی ظاہر ہوتی ہیں جن میں نزلہ، بخار کے علاوہ پیٹ میں درد، متلی
ہونا، الٹیاں، بھوک نہ لگنا، سننے کی سماعت سے محروم ہونا، جوڑوں میں درد
شامل ہے۔ جبکہ کچھ مریضوں میں خارش، سانس رکنا، سر درد، ایڑھی کا رنگ تبدیل
ہونا اور سونگھنے کی حس کا متاثر ہونا جیسی علامات بھی شامل ہیں۔ |
|
|
|
کیا ویکسین لگانے کے بعد
ڈیلٹا ویرئینٹ سے تحفظ ممکن ہے؟ |
کورونا کی ویکسین اس وباء کا علاج نہیں بلکہ ایک احتیاطی
تدبیر ہے۔ کچھ ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں کورونا ویکسین کی دو
ڈوزز لگوانے کے باوجود لوگ ڈیلٹا ویرئینٹ سے متاثر ہو کر فوت ہوگئے التہ وہ
لوگ جنھوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ بہت زیادہ رسک پر ہیں۔ ڈیلٹا ویرینٹ سے
ہر ممکن تحفظ حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ویکسین کے ساتھ ساتھ کورونا سے
بچنے والی تمام احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جائیں |
|
احتیاطی تدابیر |
گھر میں رہیں |
|
علامات ظاہر ہونے کی صورت میں خود کو قرنطین کرلیں |
|
ایسے افراد سے دور رہیں جن میں کورونا کی عام علامات
پائی جاتی ہوں |
|
غیر ضروری سفر اور اجتماعات سے پرہیز کریں |
|
ماسک پہنیں |
|
|
|
بار بار ہاتھ دھوئیں اور سینیٹائز کرتے رہیں |
|
ہاتھ کو چہرے اور آنکھوں پر نہ ملیں |