|
|
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ ہر انسان کے منہ میں 28 دانت
ہوتے ہیں مگر بالغ ہونے کے بعد اس کے منہ میں چار عقل داڑھوں کا اضافہ ہو
جاتا ہے جس کے بعد دانتوں کی منہ میں تعداد 32 ہو جاتی ہے- |
|
ایسا ہی ایک نوجوان نتیش بھی ہے جس کا تعلق بہار انڈیا
سے ہے۔ اس کا شمار اس حوالے سے دنیا کے کچھ خاص افراد میں ہوتا ہے جس کے
نچلے جبڑے میں گزشتہ پانچ سالوں سے تیزی سے دانتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا
جا رہا تھا- |
|
یہاں تک کہ اس نتیش کا پورا جبڑا نیچے کی جانب سے دانتوں
سے اس حد تک بھر گیا کہ ان کو گننا بھی دشوار ہو گیا ڈاکٹروں کے مطابق نتیش
ایک بہت ہی کمیاب بیماری میں مبتلا ہیں جس کو انہوں نے کمپلیکس اوڈونٹما کا
نام دیا جو کہ ایک قسم کا ٹیومر ہی ہے جس میں دانتوں کے خلیات تیزی سے خود
کو تقسیم کر کے اپنی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ کرنے لگتے ہیں- |
|
|
|
جس کی وجہ سے نتیش کے منہ میں دانتوں کی تعداد میں
خطرناک حد تک اضافہ ہو گيا اور وہ منہ میں دانتوں کے بھر جانے کے سبب سخت
اذیت اور تکلیف کا شکار تھا۔ اس کا واحد حل ڈاکٹروں کے مطابق ان دانتوں کو
نکالنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔ |
|
دانتوں کا یہ ٹیومر نچلے جبڑے کے دونوں جانب پھیلا ہوا
تھا جس کے آپریشن کا فیصلہ اندرا گاندھی انسٹیٹوٹ آف میڈیکل سائنسز کے
ڈاکٹرمنیش منڈل نے کیا۔ ان کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں نتیش کی حالت دن
بدن بگڑتی جا رہی تھی- |
|
دانتوں کی اضافی تعداد کے سبب ان کے جبڑے سوجھ چکے تھے
اس کے منہ کے اندر ہر جگہ اتنے دانت بھر چکے تھے کہ انہوں نے اس کے چہرے کو
بد وضح اور بد صورت بنا دیا تھا- |
|
|
|
ڈاکٹرز نے نتیش کا تین گھنٹوں کا طویل آپریشن کیا جس میں ان کو اندازہ ہوا
کہ نتیش کے منہ کے اندر 32 کے بجائے 82 دانت موجود ہیں اس کے بعد ایک ایک
کر کے ڈاکٹر نتیش کے منہ سے اضافی دانت نکالتے گئے- |
|
یہاں تک کہ تین گھنٹوں کے آپریشن کے نتیجے میں نتیش کے منہ سے پچاس اضافی
دانت نکالے جا سکے جس کے بعد نتیش کا منہ اضافی دانتوں سے خالی ہو گیا اور
عام لوگوں کی طرح اس کے منہ میں بھی 32 دانت رہ گئے- |
|
تاہم ڈاکٹروں نے نتیش کے منہ کے اندر سے نکالے جانے والے تمام دانتوں کی
تصاویر بھی بنائيں اور انہوں نے نتیش کو فل ٹائم آبزرویشن میں بھی رکھا ہوا
ہے کہ اگر اس کے منہ میں دوبارہ سے اس طرح دانت نکلنے لگیں تو فوری ٹریٹمنٹ
کر سکیں- |