مچھر اچھے بھی ہو سکتے ہیں کیا؟ چند دلچسپ باتیں جو مچھروں کو فائدہ مند ثابت کرتی ہیں

image
 
مچھر کو مہلک کیڑے مکوڑوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ پودوں کی افزائش میں معاون کار ہوتے ہیں۔ کھڑے پانی کو صاف کر کے یہ انسانی ماحول کو بہتر کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔
 
سارے مچھر مار دیے جائیں!
سارے مچھروں کو مارنا ممکن نہیں۔ ان کی ہزاروں اقسام ہیں۔ چند سو ایسی قسمیں ہیں جن کے کاٹنے سے کمزوری پیدا ہوتی ہے اور بعض کا کاٹنا بہت مہلک ہوتا ہے۔ ان سے انسانوں اور جانوروں میں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ مادہ مچھر سے ملیریا، زیکا، ڈینگی، زرد بخار، چکن گُنیا اور مغربی نیل وائرس وغیرہ جیسی بیماریاں پھیلتی ہیں۔ مچھر زمین کا ایکو سسٹم بحال رکھنے اور میڈیکل ریسرچ میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔
 
کیڑے مگر پودوں کی افزائش میں اہم
مادہ مچھر انسانی جسم کا خون چوس کر انڈوں کے لیے پروٹین حاصل کرتی ہیں۔ اس وجہ سے یہ انسانوں کے علاوہ گھوڑوں، مال مویشی اور پرندوں کو بھی کاٹتی ہیں۔ مچھر کا پودو‌ں کی افزائش میں انتہائی اہم کردار ہوتا ہے۔ یہ پانی میں اگنے والے پودوں کی افزائش کے لیے بھی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ پانی ہی میں یہ زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
 
image
 
چھوٹے جانوروں اور کیڑوں کی خوراک
مچھر انسانوں کو تو کاٹتے ہیں اور کیمیکل اسپرے سے ہلاک بھی ہوتے ہیں لیکن فطرت بھی انسان کی مددگار ہوتی ہے۔ ان مچھروں کو پرندے، چمگادڑیں، مچھلیاں، مینڈک، ڈریگن فلائز اور مکڑیوں یا اسپائیڈرز بھی کھاتے ہیں۔ ماحول دوستوں کے مطابق زمین کے ایکو سسٹم کا انحصار مچھروں پر ہے، اگر یہ نہ ہوں تو کئی جانور اور کیڑے نابود ہو جائیں۔
 
درد کے بغیر ٹیکا
مچھر انسانی جسم میں جب ڈنک ڈالتا ہے تو سرنج کی طرح عمل کرتے ہوئے اپنا لعاب داخل کرتا ہے۔ اس ڈنک یا ٹیکے کا انسان کو درد بہت ہی کم ہوتا ہے۔ مچھر کے لعاب میں اینوفیلین نامی مادہ ہوتا ہے جو انسانی خون کے نہ جمنے میں مددگار ہوتا ہے۔
 
image
 
اچھے اور برے
مچھر کھڑے پانی میں لاروا یا انڈے دیتا ہے۔ انسان اپنی غفلت کی وجہ سے مچھر کو افزائش کا میدان مفت فراہم کرتا ہے۔ لیکن یہ اہم ہے کہ لاروا پانی میں موجود بائیولوجیکل کوڑا یعنی پیراسائیٹ وغیرہ کھا کر اسے صاف بھی کرتا ہے۔ ظاہر ہے یہ پانی پینے کے قابل پھر بھی نہیں ہوتا۔
 
Partner Content: DW Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: