|
|
برطانیہ کے شہر برمنگھم کے ایک ڈرائیور کو گاڑی ریلوے
لائن پر چلانے کے جرم میں 15 ماہ کی قید کی سزا سنائی آگئی ہے- لاپرواہ
ڈرائیور کو یہ سزا گاڑی ریلوے ٹریک پر چلاتے ہوئے ٹرین کے راستے میں رکاوٹ
بننے پر سزا سنائی ہے- ڈرائیور کے اس کارنامے کو سی سی ٹی وی کیمروں کے
ذریعے دیکھا گیا- |
|
اس کے علاوہ 32 سالہ شہری Aaron O’Halloran پر 2 سال کے
لیے ڈرائیونگ کرنے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے- عدالت نے ڈرائیور پر
جرم ثابت ہونے کے بعد 156 پاؤنڈ کا جرمانہ بھی لگایا ہے- یقیناً اتنی ساری
سزاؤں کے بعد یہ شہری دوبارہ ایسی حرکت کرنے کا سوچے گا بھی نہیں- |
|
اس ڈرائیور پر خطرناک ترین ڈرائیونگ کے علاوہ لوگوں کی
جان خطرے میں ڈالنے کا الزام بھی تھا جو سچ ثابت ہوا- |
|
Aaron کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس اور کار
انشورنس کے گاڑی چلا رہے تھے- سی سی ٹی وی کیمروں کے مطابق وہ 9 مئی کی صبح
ڈڈسٹن اسٹیشن پھاٹک سے گاڑی کو ریلوے لائن کے اوپر چلانے لگے اور انہوں نے
تقریباً نصف میل تک گاڑی ریلوے ٹریک پر ہی چلائی- |
|
|
|
جس کے بعد ڈرائیور نے اپنی گاڑی وہیں چھوڑ دی اور خود
پیدل چل کر اس علاقے سے باہر نکل گیا- |
|
اگرچہ یہ اس وقت اس ٹریک سے ٹرین کے گزرنے کا وقت نہیں
تھا لیکن پولیس کا دعویٰ ہے کہ لاپرواہ ڈرائیور کے اس عمل کے نتیجے میں
مسافر 8 گھنٹے کی تاخیر کا شکار ہوئے جس سے 23 ہزار پاؤنڈ کا نقصان ہوا- |
|
اس شخص کو بالآخر پولیس نے ایک فون کی بدولت ڈھونڈ لیا
جو اس نے اپنی گاڑی میں چھوڑا تھا، لیکن اس کے باوجود کہ اسے ثبوت پیش کیے
گئے، وہ کسی بھی جرم میں ملوث ہونے سے انکار کرتا رہا۔ |
|
انسپکٹر Raymond Ascott کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ “یہ
O'Halloran کی طرف سے ایک انتہائی خطرناک اور بے ہودہ عمل تھا، جس کی وجہ
سے مسافروں کو خاصا خطرہ اور ریلوے کو نقصان پہنچا“۔ |
|
“اسے دی گئی سزا اس جرم کی شدت کی عکاسی کرتی ہے اور ہم
شکر گزار ہیں کہ O'Halloran کے خطرناک رویے کے نتیجے میں کوئی زخمی نہیں
ہوا“۔ |
|
|
|
“اب اسے جیل میں اپنے احمقانہ اعمال پر غور کرنے کے لیے
کافی وقت ملے گا“۔ |