دنیا سے سات سال آٹھ ماہ پیچھے رہ جانے والا ملک، جس کے ایک سال میں 13 مہینے ہوتے ہیں

image
 
براعظم افریقہ کو پراسراریت اور رازوں سے بھر پور سر زیمن کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ آج جب کہ دنیا بہت ترقی کر چکی ہے افریقہ کے کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جو کہ اب بھی پتھروں کے دور کے انسانوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے لیے ان کی ثقافت ، رسم و رواج بہت اہمیت کے حامل ہیں جن کو چھوڑنے کا وہ تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں-
 
تیرہ مہینوں کا ایک سال
براعظم افریقہ کا ایک ملک ایتھوپیا ایسا بھی ہے جس کا ایک سال بارہ مہینوں کے بجائے تیرہ مہینوں کا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے دنیا کا یہ ملک دنیا بھر کے کلینڈر سے سات سال آٹھ ماہ پیچھے رہ گیا ہے۔
 
پانچويں صدی میں کیتھولک چرچ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے اعداد و شمار میں کچھ تبدیلی کی تھی مگر ایتھوپین آرتھوڈوکس نے اس تبدیلی کو قبول نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے عیسوی سال کے آغاز کے حوالے سے ان کے نقطہ نظر میں تبدیلی واقع ہو گئی-
 
image
 
اس وجہ سے ایتھوپیا میں عیسوی اعتبار سے نئے سال کا آغاز 11 ستمبر اور لیپ ائیر میں 12 ستمبر کو ہوتا ہے- اس کے علاوہ ایتھوپیا کے سال کے اندر شروع کے 12 مہینوں میں تو 30 دن ہوتے ہیں مگر سال کا آخری مہینہ 5 سے 6 دن کا ہوتا ہے-
 
عام طور پر دنیا میں لیپ ائیر میں صرف ایک دن کا اضافہ ہوتا ہے جب کہ ایتھوپیا میں لیپ ائیر میں 5 سے 6 دن کے ایک مہینے کا اضافہ ہو جاتا ہے دنوں کے اس اضافے سے ایتھوپیا دنیا سے پیچھے رہ گیا ہے اور پانچویں صدی عیسوی سے اب تک یہ اضافہ سات سال آٹھ مہینے ہو چکا ہے-
 
اس کے علاوہ ایتھوپیا کے اندر جہاں ان کا کلینڈر دنیا سے مختلف ہے وہیں پر ان کی گھڑیاں بھی مختلف ہیں دنیا بھر میں جہاں دن کا آغاز 12 بجے ہوتا ہے ایتھوپیا میں یہ آغاز 6 بجے کیا جاتا ہے اس وجہ سے ان کی دوپہر اور آدھی رات مختلف ہوتی ہے-
 
image
 
افریقہ کے اسرار بھری سر زمین کے اندر یہ تو صرف ایک ملک کی کہانی ہے ایسی بے تحاشا پراسرار کہانیوں سے افریقہ کی سرزمین بھری پڑی ہے
YOU MAY ALSO LIKE: