بارہ سالوں میں ایک درجن بچوں کی پیدائش کے بعد ماں نے آئندہ زندگی کیسے گزارنے کا فیصلہ کر لیا جس کو جاننے کے بعد سب ہی تعریف پر مجبور ہو جائيں

image
 
بچے دو ہی اچھے یہ وہ نعرہ ہے جو ہمارے ملک میں بہبود آبادی سے منسلک ماہرین نہ صرف لگاتے ہیں بلکہ عوام کو بھی کنبہ خوش اور چھوٹا رکھنے کی نصیحتیں کرتے نظر آتے ہیں- اس کے ساتھ ساتھ مغرب کی مثالیں بھی دی جاتی ہیں جنہوں نے اپنے ملک کی بڑھتی آبادی پر قابو پاکر عوام کی معاشی حالت کو بہتر کیا ہے-
 
مگر میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کورٹنی اور کرس راجر تک شائد محتصر کنبے کے فوائد نہیں پہنچ سکے اسی وجہ سے اپنی شادی کے بارہ سال میں گیارہ بچے پیدا کر کے بارہویں بچے کی تیاری کر رہے ہیں جس کی پیدائش اگلے سال مارچ میں متوقع ہے-
 
ان کے پہلے بچے کی عمر اس وقت بارہ سال ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس جوڑے کے گھر میں ہر سال ایک بچہ پیدا ہوا ہے اور کورٹنی وہ بہادر اور باحوصلہ ماں ہے جس نے بہت ہمت اور حوصلے سے یہ فریضہ انجام دیا ہے-
 
ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ بارہواں بچہ ان کے بچوں کی پرزور فرمائش اور خواہش پر اس دنیا میں آنے کی تیاری کر رہا ہے کیوں کہ اس فیملی کی خواہش ہے کہ ان کی فیملی بھی مشہور مزاحیہ فلم چیپر دا ڈزن کی طرح ہو جائے-
 
image
 
یہ فلم ایک ایسے جوڑے کی کہانی پر مشتمل ہے جس کے بارہ بچے ہوتے ہیں اور اس دوران ان کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کو اس فلم میں دکھایا گیا ہے اس وجہ سے اس فلم سے متاثر ہو کر ان دونوں نے بھی بارہ بچوں کا فیصلہ کیا-
 
تاہم بارہویں بچے کی پیدائش کے موقع پر کورٹنی کو میڈيکل پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس وجہ سے اس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ ان کا آخری بچہ ہوگا اس کے بعد وہ مزيد بچے پیدا نہیں کریں گی اور اپنی فیملی کو اسی پر بس کر دیں گی-
 
اس فیملی کی ایک اور خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کے تمام بچوں کے نام ان کے والدین کے ناموں کی طرح انگریزی حروف سی سے شروع ہوتے ہیں ان گیارہ بچوں میں چھ بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں اور بارہویں بچے کی جنس کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے-
 
image
 
کرس راجر پیشے کے اعتبار سے ایک فارم ہاؤس کے مالک ہیں جو کہ 12 ایکڑ پر مشتمل ہے اور جس میں 140 جانور موجود ہیں جن کی دیکھ بھال یہ دنوں مل کے کرتے ہیں ۔ کرسٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ شادی کے بعد ان دونوں کا ارادہ اتنی بڑی فیملی بنانے کا قطعی نہیں تھا مگر پھر جب 26 سال کی عمر کے بعد سے کرسٹی کے گھر بچوں کی پیدائش شروع ہوتی گئی تو انہوں نے بھی اس سلسلے کو جاری رکھا-
 
اپنے بارہویں بچے کی جنس کے حوالے سے کرسٹی کا یہ کہنا ہے کہ بیٹا ہو کیوں کہ ان کے گھر آخری چاروں لڑکیاں پیدا ہوئی ہیں اس وجہ سے ان کی خواہش ہے کہ اب بیٹا ہو جبکہ ان کے شوہر کی خواہش ہے کہ اس بار بیٹی پیدا ہو تاکہ ان کی فیملی چھ بیٹوں اور چھ بیٹیوں کے ساتھ مکمل ہو سکے۔ بارہویں بچے کی جنس کے بارے میں اکتوبر تک پتہ چل سکے گا تب تک یہ جوڑا پر امید ہے-
 
اس بات کا سب سے قابل تعریف پہلو یہ ہے کہ کرسٹی نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ باقی زندگی ان تمام بچوں کی تعلیم و تریبت پر توجہ دینے کے لیے بطور ہاؤ‎س وائف اپنی زندگی گزاریں گی ۔ تاکہ ان بچوں کو معاشرے کا فعال شہری اور ایک مثالی انسان بنا سکیں-
YOU MAY ALSO LIKE: