سورۂ تکاثُر کے بارے میں معلومات

کتب پڑھتے ہیں پڑھتے چلے آرہے ہیں کہیں نہ کہیں کتاب میں کوئی کمی رہ جاتی ہے یا ہمیں محسوس ہوتی ہے لیکن اس کائنات میں ایک ایسی کتاب جس میں ایک نقطہ کے برابر بھی نہ تو خامی و کمی ہے اور نہ ہی اس کی authorty کو چیلجنز کرنے کی گنجائش ہے ۔وہ کتاب کلام مجید ہی ہے ۔جس میں ہر خوش و ترکا علم موجود ہے ۔میں آ پ کے علم میں اضافے اور کلام مجید سے اپنائیت کے لیے مستقل سورۃ کی سیریز پر کام کرکے آپ کے ذوق مطالعہ کی نظر کررہاہوں ۔علمی کام کہیں نہ کہیں ہواہوتاہے اور میری طرح کے ناقل اس اقتباس کو اس عصر و زمانے کے مطابق present کرتے ہیں ۔چنانچہ یہاں بھی میں اسی طور پر آپ کی خدمت میں تحریر پیش کررہتاہوں ۔اس معاملے میں صراط الجنان تفسیر بہترین اور عمدہ شاہکار ہے ۔بلکہ قلمی دیانت کا تقاضا یہی ہے کہ میں اس ماخذکا ضرور ذکر کروں ۔مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملااور پھر میں نے انہی علمی و فکری نکات کو آپ تک پہنچایا۔
آئیے :ہم سورہ تکاثر کے بارے میں جانتے ہیں ۔
مقامِ نزول: سورۂ تکاثُر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے ۔ (خازن، تفسیر سورۃ التّکاثر، ۴ / ۴۰۳)
رکوع اور آیات کی تعداد: اس سورت میں 1رکوع اور 8آیتیں ہیں ۔
’’تکاثُر ‘‘نام رکھنے کی وجہ تسمیہ :
تکاثُر کا معنی ہے مال ،اولاد اور خادموں کی کثرت پر فخر کرنا۔اس سورت کی پہلی آیت میں یہ لفظ موجود ہے اس مناسبت سے اسے ’’سورۂ تکاثر‘‘ کہتے ہیں ۔
سورۂ تکاثُر کے مضامین:
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں فقط دنیا کی بہتری کے لئے عمل کرنے کی مذمت بیان کی گئی اور آخرت کے لئے تیاری نہ کرنے پر تنبیہ کی گئی ہے اور اس سورت میں یہ مضامین بیان ہوئے ہیں :
(1) …اس سورت کی ابتدا میں بتایاگیا کہ زیادہ مال جمع کرنے کی حرص نے لوگوں کو آخرت کی تیاری سے غافل کر دیا ہے اور یہ حرص ان کی دلوں میں رہی یہاں تک کہ انہیں موت آ گئی۔
(2) … یہ بیان کیا گیاکہ نزع کے وقت زیادہ مال جمع کرنے کی حرص رکھنے والوں کو اس کا انجام معلوم ہو جائے گا اور اگر وہ اس کا انجام یقینی علم کے ساتھ جانتے تو مال سے کبھی محبت نہ رکھتے۔
(3) …اس سورت کے آخر میں یہ بتایا گیا کہ مرنے کے بعد مال کی حرص رکھنے والے ضرور جہنم کودیکھیں گے اور قیامت کے دن لوگوں سے نعمتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
اللہ پاک ہمیں کلام مجید کا فہم عطافرمائے ۔آمین

 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 382 Articles with 595033 views i am scholar.serve the humainbeing... View More