امیروں کے چونچلے 43 ہزار کی ایک پلیٹ بریانی، لاکھوں کروڑوں میں بکنے والی عام چیزوں کے بارے میں جانیں

image
 
انسان کو زندہ رہنے کے لیے تین ٹائم کھانا، پانی اور سر پر ایک سایہ چاہیے ہوتا ہے اگر ہر انسان ایک جیسی خواہشات اور ضروریات اپنا لے تو اس دنیا میں کوئی انسان بھوکا نہ سوئے اور نہ ہی کوئی انسان بغیر چھت کے ہو لیکن ایسا عام طور پر ہوتا نہیں ہے- بلکہ امیر افراد اپنی عام استعمال کی کچھ چیزوں کو اتنے مہنگے داموں خرید لیتے ہیں کہ ان کو دیکھ کر عام انسان احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسی ہی کچھ چیزوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے -
 
43 ہزار روپے کی ایک پلیٹ بریانی
بریانی ہمارے ملک کے لوگوں کی پسندیدہ ترین خوراک ہے جس کی عام طور پر ایک پلیٹ ڈیڑھ سو روپے سے لے کر پانچ سو تک بازار میں دستیاب ہے۔ اس میں ایک پلیٹ بریانی میں چاول، چکن یا بیف یا مٹن اور آلو موجود ہوتا ہے بعض جگہوں پر اس کے ساتھ رائتہ اور سلاد بھی دی جاتی ہے۔ یہ ایک پلیٹ چاول ایک عام انسان کے ایک ٹائم کے لیے کافی ہوتی ہے جس سے پیٹ بھر جاتا ہے- مگر دبئی میں بمبئی بریانی کے نام سے ایک ایسا ریسٹورنٹ بھی ہے جہاں پر بریانی کی ایک پلیٹ کی قیمت 43 ہزار تک ہے اور اس کی وجہ اس کے اندر موجود 23 قیراط کھانے کے قابل سونے کی شمولیت ہے- یہ بریانی گولڈن رنگ کی ایک تھالی میں سرو کی جاتی ہے جس میں تقریباً 3 کلو تک کے چاول ہوتے ہیں جس میں آلو، ابلے انڈے بھنے ہوئے میوہ جات، انار پیاز اور پودینہ شامل ہوتا ہے- اس کے علاوہ زعفران کے رنگ میں رنگے ان چاولوں کے ساتھ بھنا ہوا گوشت بھی موجود ہوتا ہے جن کے علاوہ اس میں ریشمی کباب چکن کباب ،مغلئی کوفتے، اور ملائی چکن روسٹ بھی شامل ہوتا ہے- اس سب کے اوپر سونے کے ورق لگے ہوتے ہیں جو کہ اس کے ذائقے میں اور طاقت میں مزید اضافے کا باعث ہوتے ہیں-
image
 
بارہ کروڑ کا ٹوائلٹ پیپر
ٹوائلٹ پیپر وہ کم قیمت ہلکی کوالٹی کے کاغذ ہوتے ہیں جن کا استعمال انسان ٹوائلٹ میں رفع حاجت کے بعد کرتے ہیں اور اس کے بعد ان کو فلش کر دیا جاتا ہے- مگر امیروں کو جب پیسے کہیں خرچ کرنے کی جگہ نہیں ملتی تو وہ اس پیسے کو ایسے فلش میں بہاتے ہیں- ایسا ہی کچھ ایک آسٹریلوی کمپنی نے 24 قیراط سونے کے ٹوائلٹ پیپر بنا کر کیا جس کی مالیت ڈيڑھ ملین ڈالر جو پاکستانی بارہ کروڑ کے برابر ہے- اس کمپنی نے یہ سونے کے بنے ہوئے رول بیچنے کے لیے پیش کر دیے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ رول خریدنے والے کو ایک بوتل شیمپئين کی بھی مفت دیں گے-
image
 
دو لاکھ روپے کا موزوں کا جوڑا
عام طور پر جرابیں ہمارے کپڑوں کو وہ حصہ ہوتی ہیں جس کو بہت کم قیمت سمجھا جاتا ہے مگر جرمنی کی ایک کمپنی فلیک نے ایسے موزے بیچنے کے لیے مارکیٹ میں پیش کیے جو کہ خاص قسم کی اون ویکیونا سے تیار کیا گیا ہے اور یہ صرف دس جوڑے موزوں کے ہی بنائے گئے ہیں اور فی جوڑا دو لاکھ روپے کا فروخت کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے-
image
 
ساڑھے بائیس لاکھ کی پینسل
جرمنی کی کمپنی فیبر کیسل نے اپنی سالگرہ کے موقع پر یہ پینسل فروخت کے لیے پیش کی جس میں لکھنے کے لیے عام لیڈ کے سکے کا ہی استعمال کیا گیا ہے- مگر اس کے بنانے میں صندل کی لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے جس کے ساتھ ساتھ وائٹ گولڈ سے اس کے ڈھکن کو بنایا گیا جس کی وجہ سے اس پنسل کی قیمت بائیس لاکھ روپے تک جا پہنچی ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: