مختصرآپ بیتی مقابلہ کا رجحان۔ایک نئی روایت

تحریر: ذوالفقار علی بخاری، پاکستان


یہ 1999 ء کی بات ہے کہ نامور ادیب نوشاد عادل نے ماہ نامہ ”نٹ کھٹ“ حیدرآباد کے مدیر”محمد وسیم خان“کو آئیڈیا دیا کہ ماہ نامہ ”نٹ کھٹ“کا ”آپ بیتیاں نمبر“ نکالا جائے، جس میں رائٹرز اور ایڈیٹرز کی آپ بیتیاں شائع کی جائیں۔
”محمد وسیم خان“کو یہ آئیڈیا اچھا لگا اور عمل کرنے نکلے تو لکھنے والوں نے ٹال مٹول شروع کردی۔
تب نوشاد عادل نے آئیڈئیے میں تبدیلی کی اور کہا کہ ہر ماہ کسی ایک قلم کار کی آپ بیتی شائع کی جائے۔ نوشاد عادل پہلی آپ بیتی مسعود احمد برکاتی صاحب کی شائع کرنا چاہتے تھے، لیکن وہ بھی پہلوبچاتے رہے۔ دو سال گزر گئے، کسی نے یا تو سیریس نہیں لیا، یا آپ بیتی کی اہمیت سمجھی نہیں۔




نوشاد عادل کواپنا یہ آئیڈیا ناکام ہوتا نظر آنے لگا۔تب ماہ نامہ ”نٹ کھٹ“ حیدرآباد کے مدیر”محمد وسیم خان“ نے نوشاد عادل کوکہا کہ پہلی آپ بیتی تم لکھ دو، ہوسکتا ہے اس کے بعد باقی لوگ بھی لکھیں۔
نوشاد عادل نے اللہ کا نام لے کر لکھ ڈالی جو پاکستانی بچوں کے ادب میں، میگزین میں شائع ہونے والی سب سے پہلی آپ بیتی ثابت ہوئی۔ اس کے بعد ”نٹ کھٹ“ میں کافی آپ بیتیاں شائع ہوئیں۔ ماہ نامہ ”نٹ کھٹ“ کی اشاعت کا تسلسل برقرار نہ رہا تو نوشاد عادل نے محبوب الہٰی مخمور، مدیراعلیٰ ماہ نامہ ”انوکھی کہانیاں“، کراچی سے یہ سلسلہ اپنے رسالے میں شروع کرنے کا کہا۔ یوں اکتوبر 2012 ء سے آپ بیتیوں کے سلسلے کے سیزن 2 کا آغاز ہوا، جو اب تک جاری وساری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ”آپ بیتیاں“ کے عنوان سے کتابی شکل میں ایک حصہ2015 ء میں شائع بھی ہوچکا ہے جو ایک تاریخی دستاویز بن چکی ہے۔پہلے حصے میں چودہ مقبول و معروف ادبیوں کے حالات زندگی شائع کیے جا چکے ہیں۔اس تاریخی ”آپ بیتیاں“ کتاب کا دوسرا حصہ ستمبر2021 ء میں سامنے آچکا ہے جس میں تیس نامور ادیبوں کے حالات زندگی بیان ہوئے ہیں۔




راقم السطور کی اگست 2021میں آپ بیتی ماہ نامہ انوکھی کہانیاں، کراچی میں شائع ہوئی ہے۔ جس کے بعد ایک روز یہ خیال آیا ہے کہ کیوں نہ فیس بک ادبی محفل”سرائے اُردو“ (https://www.facebook.com/groups/saraiurdu) میں مختصر آپ بیتی مقابلہ کروایا جائے یہ دیکھا جائے کہ کتنے لکھاری اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی کے کچھ گوشے بیان کریں۔


راقم السطور کی جانب سے شروع کیا جانے والا یہ مقابلہ یکم ستمبر2021سے 15ستمبر2021تک جاری رہا جس میں توقع سے بڑھ کر54 آپ بیتیاں محض پندرہ دنوں میں سامنے آئیں جو کہ بڑی کامیابی قرار دی جا سکتی ہیں۔ان لکھنے والوں کے نام یہ ہیں:
۔ رخشندہ بیگ
۔عمرفاروق
۔فرح ناز
۔فائزہ حوری
۔شازیہ رانا
۔طیبہ زاہد
۔ فیصل القدسی
۔ نجم نور
۔رفعت امان اللہ
۔فریحہ مرزا
۔آمنہ بشارت
۔مشعال فاطمہ
۔روبینہ قریشی
۔ ہانیہ ارمیا
۔ تہنیت افتخار
۔فراز علی حیدری
۔نادیہ مصطفیٰ خان
۔روبینہ قریشی
۔ شاہین کمال
۔اْمِّ نْسیبہ و عفراء
۔ نیلم علی راجہ
۔ سائرہ یونس
۔صائمہ زکریا
۔وردہ کرن
۔حافظ محمد دانش عارفین حیرت
۔محمد شاہد اقبال
۔عزیزالرحمن مدنی
۔ عاصم اعظم
۔ عطاالسلام سحر
۔ صدف جاوید
۔ ساجدہ عارف
۔ خدیجہ محسن
۔سائرہ شاہد
۔ مہوش اسد شیخ
۔ محمد عثمان ذوالفقار
۔ سحرش اعجاز
۔سمیرا ارشد
۔شیراز علی مردانی
۔ افراح خان
۔ عرفان حیدر
۔سدرہ ملک
۔ عمارہ فہیم
۔ اسماء عامر
۔عارف نسیم فیضی
۔شیرمحمد رحمانی
۔ ثمرینہ علی
۔ دانیال حسن
۔غلام یٰسین نوناری
۔نازیہ آصف
۔روبینہ عبد القدیر
۔خواجہ مظہر صدیقی
۔شہر زاد
۔ بہرام علی وٹو
۔فاکہہ قمر


اس مقابلے میں ایک سے بڑھ کر ایک آپ بیتی پڑھنے کو ملی تو راقم السطور نے سوچا کہ اس کے نتائج کا اعلان بھی ایسی شخصیت کرے جس سے بڑی تعداد میں نوجوان لکھاریوں کی حوصلہ افزائی ہو تو بھارت کے نامورادیب وشاعر، بال بھارتی، پونی کی اردو اورفارسی لسانی کمیٹی کے علاوہ کئی ادبی وعلمی تنظیموں کے رکن اورسولہ کتب کے مصنف خان حسین عاقب سے درخواست کی گئی جنہوں نے نتائج کا اعلان ان خوبصورت الفاط میں کیا۔


آپ بیتی ایک ایسی تحریر کو کہتے ہیں جس میں مصنف اپنی زندگی کے مختلف واقعات کو قلم بند کرتا ہے اور اپنی ذات پر جو کچھ گزرے اسے بلاکم و کاست بیان کرتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہوتا کہ آپ بیتی میں افسانوی انداز ہو لیکن ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے کہ آپ بیتی محض کسی واقعے یا تقریب کی روداد معلوم ہو۔
ہم نے سرائے اردو آپ بیتی مقابلے میں شامل تحریروں پر غور کرتے ہوئے درج ذیل امور کو ترجیح دی ہے۔
1. صحت زبان
2. واقعاتی تسلسل
3. پوری زندگی کا ایک مکمل تاثر پیش کرنے کی کوشش
4. نئے لکھنے والوں کو فوقیت
ایسی تحریریں جن میں محض ایک واقعہ بیان کیا گیا تھا لیکن زبان اور تحریر عمدہ تھی، اسے ہم نے consolation یعنی حوصلہ افزائی کے انعام کے لیے تجویز کردیا کیونکہ اول، دوم اور سوم انعامات کے بعد گنجائش نہیں تھی۔ اکثر تحریریں ہمیں متاثر کرگئیں لیکن انعامات کی تقسیم میں جگہ کی کمی کی وجہ سے مقام تک نہ پہنچ سکیں۔ انعامات حاصل کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان تمام شرکاء کو بھی مبارکباد جنھوں نے اس مقابلے میں حصہ لیا۔ انعام نہ مل پانے کا مطلب یہ نہ سمجھیں کہ آپ کی تحریر اچھی نہیں تھی بلکہ اسے انتظامیہ کی مجبوری پر محمول کریں۔




اس مقابلے کے جن شرکا کو انعامات سے نوازا گیا ہے ان کے نام یہ ہیں۔
انعامات:
اول مقام: افراح خان، مانسہرہ
دوم مقام: وردہ کرن
سوم مقام: شاہین کمال
حوصلہ افزائی consolation انعامات: (ٹاپ ٹین)
فراز علی حیدری
ہانیہ ارمیا
روبینہ قریشی
محمد شاہد اقبال، ملتان
طیبہ زاہد
اسماء عامر
شازیہ رانا، لاہور
حور حوری
عزیز الرحمن مدنی، حیدرآباد
عرفان حیدر، جھنگ


سرائے اْردو(https://www.facebook.com/groups/saraiurdu) کا یہ پہلا تحریری مقابلہ تھا جس کی کامیابی نے حوصلہ بلند کردیا ہے اورانشااللہ مستقبل میں بھی اس طرح کے مقابلے جاری رہیں گے۔اس مقابلے کی کامیابی کی خوشی ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ماہ نامہ انوکھی کہانیاں، کراچی کے مدیر اعلی جناب محبوب الہی مخمور نے ”مختصر آپ بیتی نمبر“ کا اعلان کردیا ہے جس میں اس مقابلے میں شامل آپ بیتیوں کو خصوصی طورپر جگہ دی جائے گی۔



ابھی راقم السطور نے اس بات کی مسرت کو محسوس کرنا شروع کیا ہی تھا کہ نوشا دعادل بھائی کی جانب سے یہ خوشخبری سننے کو ملی کہ بطور اعزازی مدیر بھی اس خاص نمبر کے لئے کام کرنے کا موقع ملے گاتو دل باغ باغ ہوگیا کہ اب نئے لکھاریوں کو خوب حوصلہ افزائی ملے گی کہ اُن کی جانب سے لکھی گئی آپ بیتیاں ایک خاص نمبر کا حصہ بنیں گی۔


میرے اورآپ سب کے مشاہدے میں ہوگا کہ سوشل میڈیا کی وساطت سے بہت کم ادبی مقابلے میرٹ پر نتائج کا اعلان کرتے ہیں یا نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تاہم سرائے اُردو کی محفل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر نیک نیتی سے کام کیا جائے تو بھرپورپذیرائی ملتی ہے۔اس مقابلے میں 13بہترین آپ بیتیوں کو انعامات مدیراعلی ماہ نامہ انوکھی کہانیاں ،کراچی جناب محبوب الہی مخمور، مدیراعلی گلدستہ ٹوٹ بٹوٹ جناب محمد جعفرخونپوریہ اورمحترمہ شمیم عارف صاحبہ کے ساتھ ساتھ قابل احترام راج محمد آفریدی صاحب کی جانب سے دیے گئے ۔


سرائے اُردو کو فیس بک پر یہ اعزاز حاصل ہو چکا ہے کہ اُس نے سب سے پہلے مختصر آپ بیتی کا مقابلہ کامیابی سے کروایا جس نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ اگراپنے احساسات کو لفظوں میں بیان کرنے کا موقعہ دیا جائے تو ایک سے بڑھ کر ایک حیرت زدہ، دُکھی،المناک اورخوشیوں سے بھری داستان سننے اورپڑھنے کو مل سکتی ہے۔


۔ختم شد۔٤
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522462 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More