سنکیانگ کے شہر تورپان سے ہامی تک ہائی اسپیڈ ٹرین کے
ذریعے صرف سوا گھنٹے میں پہنچا جا سکتا ہے۔ہامی سنکیانگ کے مشرقی سرے پر
واقع ہے ۔یہ شہر میٹھے اور غذائیت سے بھرپور ہامی خربوزے کے باعث نہ صرف
چین بلکہ دنیا بھر میں مشہور ہے۔ دن اور رات کے درجہ حرارت میں نمایاں فرق
، سورج کی بھرپور روشنی اور ریتلی مٹی ہامی خربوزے کی بہترین پیداوار کے
لیے سازگار حالات فراہم کرتی ہے۔ ہامی شہر پہنچتے ہی ایک مرتبہ پھر نیوکلک
ایسڈ ٹیسٹ کے مرحلے سے گزرنا پڑا حالانکہ اس سےقبل بیجنگ اور ارمچی میں دو
مرتبہ یہ ٹیسٹ کیا جا چکا تھا مگر اسے چینی حکومت کی انسداد وبا کی مضبوط
پالیسی کہیے کہ اس بات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔اچھی بات یہ
لگی کہ ہامی شہر کے ریلوے اسٹیشن پر ہی نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ کی سہولت میسر ہے
،یوں بناء کسی تاخیر کے چند منٹ میں یہ مرحلہ خوش اسلوبی سے طے پایا اور ہم
ہوٹل کی جانب روانہ ہوئے۔کھانے کے بعد ہمیں نزدیک ہی ایک کارگو ریلوے
اسٹیشن کا دورہ کروایا گیا ، یہ بات قابل زکر ہے کہ ہامی شہر کا بیلٹ اینڈ
روڈ انیشیٹو کی ترقی میں ایک نمایاں کردار ہے اور یہ شہر چین۔یورپ کارگو
ٹرینز کے حوالے سے بھی کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ریلوے عملے کو جب یہ پتہ چلا
کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے تو انہوں نے پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار
انتہائی تعریفی کلمات سے کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان فولادی بھائی
ہیں اور بے مثال دوستی کی جڑیں عوام کے دلوں میں موجود ہیں۔عملے میں شامل
دو اہلکاروں نے میرے ساتھ تصاویر بھی اتروائیں اور بھرپور اپنائیت کا اظہار
کیا۔ہامی شہر کی اقتصادی سماجی ترقی میں چین کے صوبہ حہ نان کی حمایت اور
مدد کلیدی عنصر ہے ،یہاں زندگی کا کوئی بھی شعبہ اٹھا لیں چاہے وہ تعلیم ،
سیاحت ،طب ،ثقافت ،ماحولیات،تعمیرات ،ٹیکنالوجی ،ٹرانسپورٹ ہو یا پھر مقامی
افراد کی تربیت ،صوبہ حہ نان کی خدمات ہر جگہ پر آپ کو نظر آئیں گی۔ہامی
شہر میں صوبہ حہ نان کے اعلیٰ افسران کی ایک بڑی تعداد خدمات سر انجام دے
رہی ہے تاکہ اس شہر کو تعمیر و ترقی کے سفر میں نمایاں طور پر آگے لے جایا
جا سکے۔یہ چین کا ایک ایسا منفرد ماڈل ہے جس میں خوشحال علاقے ترقی کے سفر
میں نسبتاً پیچھے رہ جانے والے علاقوں کی ترقی میں معاون کا کردار ادا کرتے
ہیں اور یوں ایک ساتھ مل کر ہم نصیب سماج کی تشکیل کی جاتی ہے۔ ہامی شہر کی
ایککمیونٹی میں دوستی تہوار میں شرکت کا موقع بھی ملا۔اس تہوار میں مقامی
موسیقی اور رقص سے لطف اندوز ہوئے۔اس کمیونٹی میں ویغور ،ہوئی اور ہان
قومیت سمیت تقریباً دس قومیتیں آباد ہیں اور مختلف قومیتوں کے درمیان
اتحاد و یکجہتی بے مثال ہے۔سب ایک ساتھ مل کر خوشیاں مناتے ہیں اور زندگی
کی رعنائیوں سے بھرپور لطف اٹھاتے ہیں۔ہامی شہر کے کھانوں میں پاکستانی
کھانوں کی جھلک بھی دیکھی جا سکتی ہے،دیگر چین کے برعکس یہاں مرچ مصالحوں
کا استعمال زیادہ ہے ۔یہاں کے لوگ بھی انتہائی مہمان نواز اور خوش اخلاق
ہیں اور ہمہ وقت آپ کی مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔
صوبہ حہ نان نے ہامی شہر کی ثقافت کو بھی بھرپور فروغ دیا ہے ۔اس ضمن میں
ثقافتی تحقیق ، ثقافتی تعلیم و آگاہی، مختلف قومیتوں کے ایک دوسرے کی مدد
کے جذبات کو مختلف ڈراموں اور دیگر ثقافتی سرگرمیوں سے اجاگر کیا گیا ہے
تاکہ عوام کے سامنے سچی کہانیاں شئیر کی جا سکیں۔اسی طرح سنکیانگ کی ثقافت
کے مختلف پہلووں کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھی عوام تک پہنچایا گیا ہے۔ہامی
شہر میں ماحولیاتی تحفظ کو بھی نمایاں اہمیت دی گئی ہے جس نے اس علاقے کو
یکسر بدل دیا ہے ، اس وقت یہ علاقہ اپنے سبزے اور جنگلات کی بدولت فطرت اور
انسانیت کے مابین ہم آہنگ اور سرسبز ترقی کی بہترین تصویر ہے۔ شہر میں
ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے کوڑا کرکٹ کی تقسیم کے جدید نظام کی بدولت اس
سے کھاد بھی بنائی جاتی ہے جو زراعت کے لیے ایک بڑی حمایت ہے۔
اسی طرح تعلیمی میدان میں بھی نو سالہ لازمی تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم کے
حصول تک شاندار خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ایک اسکول کے دورے کے دوران
بچوں کی پر اعتماد شخصیت اور جدید سہولیات سے آراستہ اسکول کی عمارت دیکھ
کر خوشی ہوئی۔طب کے میدان میں بھی ہامی شہر کافی ترقی یافتہ ہے جس کا
اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں ایک جدید کینسر اسپتال بھی فعال
ہے جہاں کینسر کے نوے فیصد مریضوں کا علاج ممکن ہے اور انھیں علاج کی غرض
سے باہر دیگر بڑے شہروں کا رخ نہیں کرنا پڑتا ہے۔ کینسر کے بہتر علاج کے
لیے صوبہ حہ نان سے معروف ڈاکٹرز ہامی آ کر تربیت فراہم کرتے ہیں تاکہ
مقامی سطح پر بھی طبی ماہرین کی بہترین ٹیم تیار کی جا سکے۔ہامی کے
اسپتالوں میںفائیو جی کی مدد سے ریموٹ طبی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں
اور ضرورت پڑنے پر بڑے شہروں کے ڈاکٹروں سے مشاورت بھی ممکن ہے۔ہامی کے
لوگوں کو علاج کے لیے سوشل انشورنس کی سہولت دستیاب ہے اور بلا معاوضہ طبی
خدمات تک رسائی حاصل ہے۔یہ علاقہ ٹائٹینیم کی پیداوار کے حوالے سے بھی
مشہور ہے۔ ٹائٹینیم برتن سازی سے لے کر ہوائی جہازوں ، خلائی راکٹس اور
بحری جہازوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتی ہے اور اپنی اہمیت کے باعث
انتہائی قیمتی تصور کی جاتی ہے۔ یہاں ایک فیکٹری کے دورے کے دوران ٹائٹینیم
کی پیداوار کے حوالے سے کافی حد تک آگاہی ملی۔الغرض ہامی شہر اپنی متنوع
ثقافت اور اقتصادی اہمیت کے باعث بیک وقت سیاحت اور معاشی سرگرمیوں کا ایک
مرکز ہے جو صوبہ حہ نان کی مدد سے تیز رفتار ترقی و خوشحالی کی راہ پر
گامزن ہے۔
|