|
|
اچانک غصہ آجانے کی کیفیت کا ہم سب نے اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی سامنا کیا ہوگا۔
اس کیفیت میں اچانک کنپٹیوں پر موجود نس پھڑکنے لگتی ہے چہرے اور کانوں میں سے گرم
گرم دھواں نکلنے لگتا ہے اور انسان سوچنے سمجھنے کی حالت سے نکل جاتا ہے اور بے
اختیار سر پیٹنے پر مجبور ہو جاتا ہے-ایسے ہی کچھ لمحات کے بارے میں ہم آپ کو
بتائيں گے- |
|
برتن دھونے کے بجائے پھینک دینا |
ہاسٹل کی زندگی میں انسان کو کسی نہ کسی دوسرے انسان کے ساتھ کمرہ شئیر
کرنا پڑتا ہے جو ایک مختلف مزاج شخص ہوتا ہے اس کی حرکتیں کیسے سر پیٹنے پر
مجبور کر دیتی ہیں خود دیکھ لیں برتن دھونے کے بجائے گندے برتنوں کو پھینک
دو- |
|
|
کچھ دوست ایسے بھی ہوتے ہیں |
دوستوں کے لیے انسان جان تک قربان کرنے کو تیار ہو جاتا ہے مگر کچھ دوست اس
کا غلط فائدہ بھی اٹھا لیتے ہیں۔ اب آپ خود دیکھ لیں کہ گاڑی ایک دن کے لیے
مانگی اور جب واپس کی تو اس کی یہ حالت تھی اب انسان سر نہ پیٹے تو کیا کرے- |
|
|
اونچی دکان اور پھیکا پکوان |
آج کل آن لائن آرڈر کے اس دور میں انسان خود چیزوں کو چیک کر کے نہیں خرید
سکتا ہے اور اس کو صرف تصاویر دیکھ کر ہی اندازہ کرنا پڑتا ہے۔ ایسی ہی
صورتحال کا سامنا ان صاحب کو بھی کرنا پڑا جنہوں نے آرڈر تو فریش برگر کا
کیا مگر جب وہ ڈلیور ہوا تو انہوں نے دیکھا کہ اس کے بن پر پھپھوندی لگی
تھی اب ایسا کھانا تو کوئی نہیں کھا سکتا نا - |
|
|
سترہ سال بعد غور کیا تو اب اس کا کیا
فائدہ |
انسان اکثر اپنی سامنے کی چیزوں پر غور نہیں کرتا ہے جیسے اگر کوئی آپ سے
پوچھے کہ آپ کے بیڈ روم کے سوئچ بورڈ میں کتنے بٹن لگے ہیں تو روزانہ
دیکھنے کے باوجود آپ ایک منٹ کے لیے سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے اسی طرح یہ
ٹائل بھی سترہ سال سے اسی طرح لگی تھیں- مگر ان میں موجود غلطی کا سترہ سال
بعد غور سے دیکھنے پر پتہ چلا ۔ ذرا آپ بھی غور سے دیکھ کر یہ غلطی بتائیں- |
|
|
ایک جوتا پیر میں پہنوں یا سر پر ماروں |
آن لائن آرڈر کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ آپ کسی کی غلط چیز پر وہ
چیز اسی وقت اس کو واپس نہیں کر سکتے ہیں بلکہ آپ کو ایک مکمل طریقہ کار کی
پابندی کرنی پڑے گی۔ اس بات کا فائدہ کچھ نوسر باز آن لائن کام کرنے والے
اٹھاتے ہیں جیسے کہ ان کو پہلے آن لائن آرڈر پر صرف ایک جوتا بھجوا دیا اب
آپ ہی بتائيں کہ اس کا کیا کیا جائے- |
|