|
|
ساڑھی کا شمار پاکستان اور انڈیا کے ان پہناؤں میں ہوتا
ہے جس کو خواتین عام روز مرہ کے اوقات کے علاوہ مختلف تقریبات میں بھی
انتہائی ذوق و شوق سے استعمال کرتی ہیں۔ ان ساڑھیوں کی قیمت ان کے کپڑے اور
اس کے پر بنے ہوئے ڈیزائن کے سبب مختلف ہو سکتی ہیں- |
|
ایک عام ساڑھی ساڑھے پانچ میٹر کپڑے پر مشتمل ہوتی ہے جس
کو خاص انداز میں اوڑھا جاتا ہے آج تک ساڑھی کی مختلف اقسام کے بارے میں تو
سب ہی نے سنا ہو گا مگر ایسی ساڑھی کی تیاری جس کو کھایا جا سکے ایک حیرت
انگیز خبر ہے ۔ |
|
ایسی ساڑھی کی تیاری کا سہرا بھارت کی ریاست کیرالہ کی
اینا الزبتھ جارج کے سر جاتا ہے جو کہ ایک ملٹی ٹاسکنگ خاتون ہیں وہ ایک
بیکر، پھول فروش ہونے کے ساتھ ساتھ ایک فیشن ڈيزائنر بھی ہیں اور نیرو
بائلوجی اور کینسر میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ان تمام شعبوں سے منسلک ہونے
کے سبب اس سال جب فصلوں کے اگنے کے تہوار منانے کا وقت آیا تو انہوں نے کچھ
اچھوتا کرنے کا سوچا۔ |
|
|
|
ان کے پاس ان کی والدہ کی ایک ساڑھی موجود تھی جس کا
استعمال وہ عام طور پر فصل اگنے کے تہوار اونم پر کیا کرتی تھیں یہ آف وائٹ
کلر کی بنارسی ساڑھی تھی جس پر سنہری ڈيزائن بنا ہوا تھا- اینا نے اپنی
والدہ کی اس ساڑھی کو ایک خاص انداز میں بنانے کا سوچا اور اس طرح سے دنیا
کی ایسی پہلی ساڑھی وجود میں آئی جس کو کھایا جا سکتا تھا- |
|
اس سے قبل کچھ بیکرز نے ایسے رومال ضرور بنائے تھےجن کو
کھایا جا سکتا تھا مگر ساڑھے پانچ میٹر لمبی ساڑھی بنانے کا آئيڈیا اینا کا
ایک اچھوتا آئیڈیا تھا جس کو پایہ تکمیل تک پہنچانا آسان نہیں تھا اس وجہ
سے اس کے لیے اینا نے کام شروع کر دیا- |
|
جس کی تیاری انہوں نے ایک مہینے پہلے ہی سے شروع کر دی
اس کے بعد ایک ہفتہ ان کو اس تیاری کو عملی جامہ بنانے میں لگا جس کے نتیجے
کے طورپر وہ دو کلو وزنی ایسی ساڑھی بنانے میں کامیاب ہو گئیں جس کو کھایا
جا سکے- |
|
ساڑھی کی تیاری کے لیے انہوں نے نشاستے سے بنے ہوئے ویفر
کے استعمال کا فیصلہ کیا جس میں انہوں نے آلو اور چاولوں کے نشاستے کو
استعمال کیا ہر ویفر شیٹ کی لمبائی کاغذ کی اے 4 شیٹ کے برابر تھی جس کو
جوڑ کر انہوں نے ساڑھے پانچ فٹ لمبی ساڑھی بنائی- |
|
|
|
اس کے بعد اگلا مرحلہ ساڑھی پر موجود سنہری ڈيزائن بنانے
کا تھا اس کے لیے انہوں نے سنہرے رنگ کے سونے کے ورق استعمال کیے جس کے بعد
ان کی ساڑھی بالکل اصلی ساڑھی جیسی بن گئی- |
|
اب ان کی کیک کی طرح کی یہ ساڑھی بالکل تیار ہو چکی ہے
جس کو اینا نے کھانے اور پہننے کے لیے پیش کر دیا ہے اور اس کو کھانے کے
قابل دنیا کی پہلی ساڑھی قرار دیا ہے- |