اپنے بچے کو ڈاکٹر بناؤں یا انجینیئر... کیا اب پاکستان میں ڈاکٹر بننا ’گھاٹے کا سودا‘ بن چکا ہے؟

image
 
ایک وقت تھا کہ پاکستان میں بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی یہ منصوبہ بندی شروع ہو جاتی تھی کہ اسے ڈاکٹر بنایا جائے یا انجینیئر۔ والدین کی اس نوعیت کی خواہشات اور اُن کا بار بار تذکرہ بچوں کے ذہن میں یہ سوچ پختہ کر دیتا تھا کہ اُن کی کامیابی کا تمام تر دارومدار ڈاکٹر یا انجینیئر بننے پر ہی ہے۔
 
اور وقت کے ساتھ والدین کا یہ خواب بچوں کا خواب بن جاتا اور ’بڑے ہو کر کیا بنوں گی/گے‘ کا جواب اکثر ’بڑی ہو کر ڈاکٹر بنوں گی‘ یا ’انجینیئر بنوں گا۔‘
 
مگر ایسا لگتا ہے کہ حالات نے اب کچھ پلٹا کھایا ہے اور ’ڈاکٹر‘ بننے کا خواب نہ تو بچوں اور نہ ہی ان کے والدین کو کچھ زیادہ لبھاتا ہے۔
 
پاکستان میں آئے روز ہی ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری رہتا ہے۔ بی بی سی نے ملک کے بعض سرکاری ہسپتالوں میں کام کرنے والے اِن ینگ ڈاکٹرز سے ملاقات کی اور جاننے کی کوشش کی کہ وہ مسائل جن کا ان کے بقول ’انبار لگا ہے‘ آخر ہیں کیا؟
 
 
Partner Content: BBC Urdu

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: