دشمن کا سمندر کی تہہ میں بھی بچنا ناممکن، پاکستان کی آگسٹا 90 بی آبدوزوں کی اپ گریڈیشن کی کہانی

image
 
 90 کی دہائی میں پاکستان نیوی کے لئے فرانس کی کمپنی DCN سے نئی اور جدید آبدوزوں کی خریداری عمل میں لائی گئی ، یہ اس وقت کی جدید آبدوزیں تھیں ، لیکن آج کل کی دنیا میں خصوصاً ہتھیاروں میں نت نئی تبدیلیاں اور جہتیں شامل کی جارہی ہیں- اور اگر ایسا نہ کیا جائے تو یا تو وہ پلیٹ فارم نئی جنگ میں حصہ لینے کے قابل نہیں رہتا ، یا اس کو جنگ میں بھیجنے کا مقصد محض اس سے قربانی کا حصول ہی رہ جاتا ہے-
 
خیر پاکستان نیوی تقریباً چالیس سال سے زائد عرصے سے آبدوزیں استعمال کر رہی ہے ،70 کی دہائی میں پاکستان نے فرانس ہی سے آگسٹا70 کی خریداری کی ، جو آج تقریباً اپنی عمر پوری کر چکی ہیں، لیکن ایک قابل بھروسہ اثاثہ ہیں- تاہم ان کو جلد تبدیل کرنے کا وقت قریب ہے،اس حوالے سے چین سے نئی آبدوزیں حاصل کر لی جائیں گی- آگسٹا 70 کے ساتھ اچھے تجربات کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا اور نوے کی دہائی میں حاصل کی گئی آگسٹا90 بی جو اس وقت پاکستان کی سب مرین فورس کا اہم ترین اثاثہ ہیں اور دشمن کے لئے ایک مسلسل خطرہ ہیں-
 
دنیا کے تین ممالک جن فرانس ، اسپین، اور پاکستان کی بحری افواج میں ان آبدوزوں کا استعمال کیا جارہا ہے- حال ہی میں ترکی سے دوسری آبدوز تزین نو کے بعد واپس پاک بحریہ کے آبدوز فلیٹ میں شامل ہو گئی ہے اور اسکا عملہ اپنی ذمہ داری نباہ رہا ہے- ترکی میں ان آبدوزوں میں کیا تبدیلیاں عمل میں لائی گئیں اور ان تبدیلیوں سے پاک بحریہ کو کیا ممکنہ فائدے ہو سکتے ہیں، آئیے اس جانب جائزہ لیتے ہیں۔
 
image
 
برطانوی اخبار دی ڈپلومیٹ ( The Dimplomate )کی اکتوبر 2019 میں شائد ہونے والی رپورٹ کے مطابق 2016 میں ترکی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی رو سے ایس ٹی ایم ( STM ) ٹرکش ڈاکیارڈ میں اپ گریڈ ہو نے والے آبدوز کو کروز میزائل فائر کرنے کی اہلیت مہیہ کردی گئی ہے- جس کی وجہ سے یہ آبدوز کروز میزائل بابر تین ( بابر کروز میزائل کا آبدوز سے فائر ہونے والا ورژن) با آسانی فائر کیا جاسکتا ہے، جس سے ایٹمی آبدوز کے حصول کے بغیر پاکستان کو زیر آب نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے کی سہولت دستیاب ہے۔
 
ڈیلی سباجو ترکی کا ایک مشہور اخبار ہے کے مطابق آبدوز کا تمام تر سونار سوٹ، پیرا اسکوپ، کمانڈ اینڈکنٹرول سسٹم، الیکٹرونک سپورٹ سسٹم، ریڈار ، سوفٹ ویئر سب تبدیل کر دیا گیا۔آگسٹا سولہ ٹارپیڈوز اور ایکسوسیٹ میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
 
ترکی کی فرم ایس ٹی ایم (STM ) کی ویب سائٹ پر بھی اس حوالے سے مواد موجود ہے ، بحری امور سے متعلق ایک اہم ویب سائٹ نیول نیوز کے مطابق دشمن کی آبدوزوں سے فائر ہونے والے ٹارپیڈوز سے بچاؤں کے لئے ٹارپیڈو کاؤنٹر میژر ( Torpedoe Counter Measure )بھی اس تمام اپگریڈ کا ممکنہ حصہ ہے- یہ معاہدے کے مطابق تمام تر اپ گریڈیشن کراچی شپ یارڈ میں پایا تکمیل ہوا اور مزید مزے کی بات یہ کہ آبدوز کی لائف میں اضافہ ہو گیا اس مڈ لائف اپ گریڈیشن پروگرام سے ۔
 
image
 
 پاک بحریہ میں نئے تباہ کن جہازوں، آبدوزوں اور سمندری نگہداشت اور آبدوزوں کے قاتل ہوائی جہازوں کی آمد جلد متوقع ہے، نیول ایوایشن کے سی سلطان نامی تیاروں کا ذکر پچھلی تحریر میں کیا گیا تھا۔اس حوالے سے آٹھ چائنیز سب مرینز کے معاہدے کے بعد پاکستان کی زیر آب فورس مزید مستحکم ہو جائے گی، ان آبدوزوں کے حوالے سے آنے والے وقتوں میں قارین کو ضرور بتایا جائے گا۔
YOU MAY ALSO LIKE: