میں ٹوٹ گئی تھی کہ میرا باپ مجھے دل سے پیار نہیں کرتا۔۔۔پاکستانی کی پہلی ڈاکٹر خواجہ سرا سارہ گل۔۔۔

image
 
خواجہ سرا سے جڑی کہانیاں اور ان کے ساتھ کیا جانے والا سلوک سالوں سے زیر بحث ہے لیکن اس میں آج بھی معاشرتی تبدیلیاں نہیں آسکیں۔۔۔لیکن خواجہ سراؤں نے خود اپنے حقوق کے لئے جب آواز اٹھائی اور تعلیم کے ساتھ اپنا تعلق جوڑا تو ان کے لئے کئی راستے کھل گئے۔۔۔
 
پاکستان کی پہلی ڈاکٹر خواجہ سرا ہیں سارہ گل جنہوں نے بہت مشکل حالات دیکھے لیکن ان کے ساتھ بس یہ ایک اچھی بات تھی کہ ان کے گھر والوں نے ان کی تعلیم پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا۔۔۔
 
image
 
وہ فورسز کے اداروں سے پڑھیں اور ان کی انگریزی اور اردو دونوں ہی بہت اچھی رہی۔۔۔ایسا بہت بار وقت آیا جب سارہ کو اکیلا رہنا پڑا اور اپنے لئے جنگ لڑنی پڑی۔۔ان کا کہنا تھا کہ عام لوگوں کو اگر بیس ہزار کرائے پر گھر ملتا ہے تو خواجہ سرا کو تیس ہزار پر ملتا ہے۔۔۔ہمارا علاج، ہماری خواہشات۔۔۔سب ایک سوال ہیں۔۔۔
 
 
سارہ گل نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی ڈاکٹر بنیں گی جو خواجہ سراؤں کے علاج کے حوالے سے مہارت حاصل کریں گی کیونکہ پاکستان میں ایسے لوگ ہیں ہی نہیں۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: