سجنی

ستم گر سے ماخوذ!!!!! سجنی
رات کی تاریکی میں ایک لڑکی بھاگتی ہوئی پل کی جانب بڑھتی ہے اور مرنے کی کوشش کرتی ہے ۔وہی پاس میں ایک لڑکا سگریٹ کے کش لگا رہا ہوتا ہے۔
لڑکا: لڑکی کو دیکھ کر ، اس کی حرکات کو سمجھ کر کہتا ہے آپ ایسا کیوں کررہی ، کیوں خود کشی کرنا چاہتی ہو؟
لڑکی: (سرد لہجے میں) تمیں اس سے کیا۔ میں خودکشی کروں یا کچھ اور۔
لڑکا: سوچا تو میں نے بھی تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھنے کا۔۔۔
لڑکی: تو جا ؤ مرو مجھے اس سے کیا۔
لڑکا: لیکن اب آپ کو دیکھا تو میرے ذہن میں خیال آیا کہ کہ اکھٹے مرنا اچھا نہیں۔
لڑکی :دماغ خراب نہ کرو۔ ٹھیک ہے اکھٹے نہ مرو وہاں دور جاکر مرو ۔ میں یہاں اپنی جان دے دوں گی۔سمندر بہت بڑا ہے۔
لڑکا :بات یہ ہے کہ جب دونوں کی لاشیں ملے گی تو دنیا دونوں کو سمجھے گی کہ محبت میں مرے۔میں تمھارے ساتھ یہ لیبل نہیں لگا رہا۔میں نہیں چاہتا کہ مرنے کے بعد لوگ ہمارے خاندانوں پر انگلیاں اٹھائے۔
لڑکی: ایک بات تو ظاہر ہے کہ میں محبت میں خود کشی نہیں کر رہی میرے حالات ایسے ہے کہ مجھے جینے نہیں دیتے سمجھے(اس نے چادر سے منہ ہٹایااور کہا ) تم اتنے حسین نہیں مجھ سے۔
لڑکا:دیکھتا رہ گیا تم اتنی پیاری ہوکر بھی خود کشی کیوں کر رہی ہوں۔
لڑکی : اس سے کیا فرق پڑھتا ہے ہاں اگر مرے ماں باپ ہوتے تو میں ایسا نہیں کرتی نہ ضرورت ہوتی۔
لڑکا: مگر مرے تو سب ہیں مگر میں جینا نہیں چاہتا۔
لڑکی: میں یہاں تمھاری کہانی سنے نہیں آئی سمجھےمیری مدد کرو مجھے پل کی دیوار پر چڑھادو تاکہ میں چلانگ لگا دوں اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرسکوں۔
لڑکا:نہیں نہیں میں یہ گناہ کیوں کروں اور قاتل بن جاؤں۔ میں پہلے سے اتنا گناہگار ہوں۔
لڑکی: اف مرہے پاس وقت نہیں۔ جلدی کرو میری مدد کرو۔
لڑکا: صبر مجھے کچھ سوچنے دو کوئی راستہ نکالنے دو۔
لڑکی :تم کیا سوچوں کے اگر اتنے سمجدار ہوتے تو خود کشی کرتے۔ بڑے آئے ہو سوچنے دو۔۔۔ بس جو کہا وہ کرو سوچنے کی کیا ضرورت۔
لڑکا : نہیں نہیں ایسا نہیں ہے
(دونوں کی تکرار جاری تھی کہ پولیس والا آگیا)
پولیس: اوئےتم دونوں اس وقت یہاں کیا کر رہے ہو؟
لڑکا :ان کی طبیتی خراب ہے ان کو تازہ ہوا چاہیے اسی لیے اس کو یہاں تازہ ہوا کھانے لے آیا ہوں۔
پولیس :اف یہ عورتیں بھی عجیب ہے ایسی حالت میں بچارے مردوں کو سکون سے جینے نہیں دیتی آج کل حالات اچھے نہیں ہے میاں اور اس کو سمندر کی ہوائیں چاہیے۔ چلو چلو راستہ صاف کرو یہاں سے صاحب گزرنے والے ہے جلدی کرو۔
لڑکا : چلو چلو گھر چلتے ہیں۔(اورگاڑی کا دروازہ کھولتا ہے اور اشارتا اسے بیٹھنے کا کہتا ہے۔ ساتھ یہ بھی سمجھاتا ہے کہ سامنے پولیس ہے اس نے اصل کہانی سنی تو دونوں کو جیل کی نئی کہانی بن جائے گی۔)
لڑکی:کیا مصبت: ہے مرنا بھی آسان نہیں رہا ۔
لڑکا: سنویہاں سے نکلنے کی کوشش کرو۔ ایک بھی بات اب یہاں کرنے کی ضرورت نہیں ۔
لڑکی: میں تم پر اعتبار کیوں کروں ؟؟؟
لڑکا: اعتبار کرو سمجھو تم مر گی اور یہ ایک لاش ہے اورمیں لاش کو لےکر جارہا ۔ہوں
لڑکی:تمھارا دماغ خراب ہے۔ زندہ انسان کو لاش کہتے ہو۔
لڑکا : او میڈم ۔۔پولیس نے ہم دونوں کو دیکھا ہے اب کچھ ہوگا تو دونون کے نئی کہانی بنے گی مجھے عزت بچانی ہے مرہے گھر والوں کی عزت ہے
لڑکی : بڑی عزت کا خیال ہے مرنے آئے تھے تو ۔۔۔اس وقت عزت کا نہیں سوچا۔
لڑکا : او میڈم اس وقت میں اکیلا تھا مر جاتا تو ٹھیک تھا تم آگی تو اس وقت سے میرے ذہن میں یہی سوال پیدا ہوچکا۔ سوچو دونون ساتھ مرے تو کہانی کیا بنے گی؟
لڑکی: اوکے بس چپ کر کے چلو پھر سوچتے ہیں۔ نکلو یہاں سے۔
(لڑکا گاڑی سٹارٹ کرکے وہاں سے روانہ ہوجاتا ہے)
(لڑکا گاڑی سٹارٹ کرکے وہاں سے روانہ ہوجاتا ہے دیکھو زندہ لاش گھر آگیا ہے تم نے ایسا کوئی کام نہیں کرنا ہے ایسے ظاہر کرنا ہے ممانن ساتھ ہے دونوں گاڑی سے اتر کر چلتے ہے لڑکی۔۔۔حیرت سے دیکھتی عمارت کو دل میں کہتی ہےاتنی عالشاےن عمارت۔ کئی کم بخت ڈان تو نہیں یا اللہ مرلی عزت آبرو کی حفاظت کرنا مجھے عزت کی موت دینا اس کے چہرے کا رنگ اڑا اڑا سا جب ہر گارڈ سلام کرتے سر سلام علیکم سر کے لئے دروازہ کھولتے ہیں
لڑکی: منحوس ڈان ہے ہائے شاہ رخ خان یا ویلن۔
لڑکا: لفٹ میں سنو اچھا سوچو مر۔ے لئے اور چہرے کا رنگ درست کرو میں اتنا بھی برا نہیں اچھا سوچو زندہ لاش
لڑکی ۔حیرت سے دیکھتی ہے کم بخت چہرہ بھی پڑھتا ہے یہ دوسرا خان بابا ہے ہائے پیچس منزل کے بعد کوڈ لکھا اور دروازہ کھل گیا لڑکی چاروں طرف دیکھتی خوبصورت جدید اعلی شان رہائش گاہ تھی
لڑکا۔۔۔دیکور زندہ لاش ریلکس ڈرنا مت یہ سامنے روم آپ کا لیفٹ میں مرا ہے وہ کچن ہے ہر چیز ہے اور کھاو پیو سو جاوں کل صبح بات کریں گے اوکے وہ اپنے روم میں جاتے ہوئے اور ہاں اچھا سوچو صبح بتادینا زندہ رہنا ہے یا مرنا یہ کہہ کر چلا جاتا ہے۔
لڑکی ۔۔۔سوچتی یا اللہ یہ کیا ہورہا ہے مرے ساتھ مری مدد کر نا وہ کمرے میں جاتی کچھ دیر بیٹھ کر نماز پڑھتی اور دعا کرتی ہے۔
اچانک لڑکا سائٹ سے دیکھتا ہے کچن سے چائے کے دوکپ لے کر ساتھ بسکٹ مسکرا کر کھڑا رہتا ہے وہ نماز ختم کرکے چونک جاتی ہے
لڑکی۔۔آپ؟؟
لڑکا: یہ چائے بسکٹ ہے کھا لو اور جو کچھ چاہیں بنا سکتی ہوں تم شرماوں گی سوچا مہمان کاخیال کرلو۔ لڑکا دے کر چلا جاتا ہےاورسنو اندر سے دروازہ لاک کرلینا۔
صبح ہوتی ہے لڑکی کچن میں اور دیکھتی رہتی ہے اب کیا کروں کم بخت ابھی تک نہیں اٹھا کیاکروں دروازہ کٹکھٹاوں دس بج گئے کم بخت نہیں اٹھا یا اللہ دووازے کے قریب جاتی اور نوک کرتی ہے تین چار با مگر دروازہ نہیں کھولتا وہ پریشان ہوجاتی ہے گھبراتی ہے ابھی مڑتی ہے کہ ٹکراتی ہے چیخ نکل جاتی ہے
لڑکا ۔۔۔اوئے پاگل میں ہوں
لڑکی ۔۔۔گھبراکر اندر تھے باہر کیسے آئے؟
لڑکا ہنستا ہے زور زور سے اے لڑکی میں زندہ لاش ہوں
لڑکی کا رنگ اڑا جاتا ہے وہ رونے لگتی ہے
لڑکا ۔۔یار مزاق ہے میں انسان ہوں اس کا ہاتھ پکڑ کر۔
لڑکی: ہاتھ نہ لگاو پاگل جاہل کوئی ایسے ڈراتا ہے
لڑکا :تو بتاکرڈراتے ہےہنستے ہوئےناشتہ ینے گیا تھاجلدی سے ٹیبل پر لگاو یار بھوک لگ رہے جاو میں آتا ہوں پانچ منٹ میں
لڑکی۔۔۔اسے دیکھتے ہوئے کچن مین جاتی اور ٹیبل پر ناشتہ رکھ کر انتظار کرتی ہے۔ لڑکا آتا ہے ناشتہ دونوں کرتے ہیں
لڑکی خاموش سر جھا ئے ناشتہ سلو سلو کرتی ہے
لڑکا: اس کو دیکھتے ہوئےکہتا ہے میرا نام حیدر ہے میں تم سے نام نہیں پوچھو گا کیونکہ مجھے پتا ہے لڑکیاں سچ نہیں کہتی جب اعتبار آجائے تو بتا دینا اور کیا ارداے ہے دیکھو میں چاہتا ہوں میں تماری مدد کروں تم جیو زندگی بہت خوبصورت ہے اپنے لیے جیو یا دوسروں کے لیے مگر خودکشی نہیں۔
لڑکی: اس کے طرف دیکھتے ہوئے کہتی ہے وہاں آدھی رات کو کیا کر رہے تھے آپ نے کہا خودکشی کرنے آئے ہو
لڑکا: سنو خودکشی کئی قسم کی ہوتی ہے میں اپنے ارمان خوا ہشات کی خودکشی کرنے آیا تھا۔
لڑکی: میں جینا نہیں چاہتی مجھے مرنا ہے بس ۔
لڑکا: ہنس کر ایسا کرو کسی پر مر جاوں زندگی آسان ہوجائے گی ۔ایسا کرو مجھے اپنی زندگی ادھار دے سکتی ہوں چند مہنےہ کے لئے پھر مرجانامیں روکو گا نہیں۔
لڑکی: حیرت سے دیکھتی ہے آپ مجھ سے ناجائز کام کروائیں گے میں ہرگز ایسا کوئی کام نہیں کروں گی۔
لڑکا: نہیں میں ایسا کوئی کام نہیں کرارہا۔میں کسی کی زندگی بچانے کے لئے تم کو کہہ رہا ہوں مری مدد کردو جو بولو گی میں کر دونگا۔
لڑکی ۔۔۔مطلب
لڑکا ۔۔۔۔مرا بھائی بڑا اس وقت زندگی موت کے کنارے میں ہے اس کو زندگی دے دو۔
لڑکی ۔۔میں کوئی ڈاکٹر ہوں کیا؟
لڑکا ۔۔۔تم لڑکی ہوں تم میں بہت ہنر ہے تم جو چاہوتو مدد کرسکتی ہو۔
لڑکی۔۔۔مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے لڑکا چلو مرےساتھ اسپتال پلیز ایک بار دیکھ لو
لڑکی: سوچتے ہوئے مگر مجھے کوئی پہچان لے گا اور مجھے مار دیں گے مرے اپنے قبلے والے
لڑکا۔۔۔فکر نہ کرو اس کی نوبت نہیں آئے گی میں تمارے
اردگرد حفاطت کےلئے لوگ ہوں گے۔
لڑکی۔۔اوکے ٹھیک ہے۔
 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 308 Articles with 419301 views I am honest loyal.. View More