یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے!!!!!

تحریر :پروفیسر حافظ عتیق اﷲ عمر

دراز قد جھکی نگاہیں مسنون نسبتا تیز چال باریش چہرہ کشمیری سرخ و سفید رنگت مناسب جسامت ہلکی مسکراہٹ متانت و سنجیدگی استقامت کا پہاڑ کم مگر خوب گو گفتگو میں ہلکا پھلکا مزاح پابند صوم و صلو قرآن مجید سے کمال شغف جچی تلی خطابت کردار کا غازی بے داغ ماضی ایمانداری کا پیکر باخبر جہد مسلسل نڈر بے باک خوش شکل خوش مزاج خوش گفتار خوب سیرت تکلفات اور القابات سے گریزاں بامقصد گفتگو عمیق نظر!!!!!!!!!!!!!!! یہ ہیں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سب سے زیادہ مدت کے لئے رہنے والے امیر پروفیسر سینیٹر علامہ ساجد میر حفظہ اﷲ تعالی جن کی جماعت میں شمولیت کو تقریبا ساٹھ سال اور قیادت کو 30سے زائد سال کا عرصہ بیت رہا ہے۔ میرا ان سے تعلق میری ان سے راہ و رسم دو عشروں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے99_1998میں اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان کے نائب صدر اوردو ہزار اور01_2000میں بحثیت سیکرٹری جنرل ان کی قیادت میں کام کرنے کا موقع ملا 2001سے 2016تک جماعت کے کسی مرکزی عہدے پر تو نہیں رہا لیکن الحمداﷲ تمام تر ضرورتوں مجبوریوں مخالفتوں اور پیشکشوں کے باوجود بہرحال جماعت سے منسلک رہا اس دوران بھی ان کی شخصیت کے بہت سے پہلو نظر سے گزرے 2016سے لے کر تا حال الحمدﷲ جمعیت اساتذہ پاکستان کے صدر کی حیثیت سے ان کی قیادت میسر ہے ویسے تو انسان ہر شخص سے کچھ نہ کچھ مثبت یا منفی سیکھتا ہے لیکن ضرور کچھ شخصیات زندگی میں ایسی ملتی ہیں جو آپ کے لیے قابل نمونہ اور تقلید رہتی ہیں امیر محترم کا شمار ایسی شخصیات میں ہوتا ہے میں نے تقریبا 24سال میں جیسا ان کی شخصیت کو پڑھا ہے اور جو کچھ ان سے سیکھااور سیکھنے کی کوشش کی ہے وہ پوری ایمانداری سے قلم و قرطاس کے سپرد کر رہا ہوں ان کی ذاتی کمال مرد بحران سچ کہا جاتا ہے انسان کی حقیقی شخصیت کا اندازہ نارمل حالات میں نہیں بلکہ مشکل حالات میں ہوتا ہے میں اگر جماعتی حوالے سے انہیں مرد بحران کا ہو تو یہ کسی صورت بھی غلط نہ ہوگا اپنی قیادت کے آغاز سے لے کر آج تلک کم ازکم نصف درجن سے زائد اتنے بڑے بحران آئے ہیں کہ جن کا مقابلہ اﷲ کی توفیق سے امیر محترم ایسی شخصیت ہی کر سکتے تھے اور انہوں نے خوب کیا شاید ان کی تفصیل مناسب نہ ہوگی لیکن جماعت سے معمولی وابستگی رکھنے والا ہر شخص میری اس بات کا مطلب سمجھ رہا ہوگا اس کے علاوہ سیاسی میدان میں بھی اپنے غیر موافق حکومتوں کے دور میں اور بالخصوص آمریت کا مقابلہ جس جرات اور بہادری سے آپ نے کیا ہے اس کے لیے انہیں مرد بحران کہنا کی فیصد بلکہ سو سے بھی زیادہ فیصد درست ہوگا اسی طرح سیاسی میدان میں اپنی حیثیت کے مطابق اپنی ملحقہ جماعت کے اسلام سے ہٹے ہوئے بیانیے کے خلاف جرات مندانہ موقف اپنانا بھی آپ ہی کا خاصہ ہے متانت و سنجیدگی حدیث نبوی صلی اﷲ علیہ وسلم کے مطابق مومن کی خوبصورتی یہ بھی ہے کہ وہ بے کار اور فضول کی باتوں میں نہیں ملتا اور یہ خوبی ہمیں یہاں پر بدرجہ اتم نظر آتی ہے اس سے بڑا کمال کیا ہوگا کے چوبیس سالوں میں ہزاروں ملاقات ہوگی بے شمار مجالس میں قریب اور دور سے سننے کا موقع ملا خود نجی ملاقات ہو رہی لیکن مجال ہے ایک بھی بے مقصد جملہ فضول بحث غیر سنجیدہ رویہ وقت کا ضیاع بے دلیل بات غیرضروری جذباتی پن اور بلاوجہ کا سینہ پھاڑ کے کبھی بات کی ہو ہر وقت یہی احساس ہوا کے تول کے بولتے ہیں اور بولتے ہیں تو مستند بات کرتے ہیں اس بات کے تصدیق اپنے بیگانے دوست دشمن سبھی کرتے ہیں سیاست میں بھی ان کے مخالفین کا ان کے بارے میں یہی تبصرہ سننے کو ملتا ہے بارہا ہم نے دیکھا ہے کہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین بلاوجہ کی جذباتی پن کا شکار ہو جاتے ہیں محض عوام الناس اور اپنے کارکنان سے داد وصول کرنے کے لئے لیکن یہاں پر ہمیں یہ چیز بھی نظر نہیں آئی ان تمام مثالوں میں کوئی ایک بھی جذباتی فیصلہ دیکھنے کو نہیں ملا جو بھی فیصلہ کیا سوچ سمجھ کے اور مشاورت کے بعد کیا اور پھر اس پر پہلا دیا میرے خیال میں یہ عام انسانی زندگی میں اور بالخصوص قیادت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے بحثیت امیر مذہبی جماعت میرے خیال میں کسی بھی مذہبی جماعت کی قیادت کو پرکھنا ہو تو اس کے لئے درج ذیل پہلو اہم ہیں۔ 1ذاتی کردار کیسا رہا 2_ کارکنان کی تعداد میں اضافہ ہوا یا کمی 3کتنی مساجد اور مدارس قائم کیے یا کروائے 4مذہبی پروگرامز کس قدر زیادہ ہوئے۔5معاشرتی طور پر جماعت کی مقبولیت میں اضافہ ہوا یا کمی۔6اپنے مسلک اور منہج کے ساتھ کتنی وابستگی رہی ۔7مخالفین کا ان کے بارے میں کیا تبصرہ ہے۔8 اپنے کارکنان کے ذاتی مسائل کس سطح تک حل کیے۔9جماعتی قدر میں اضافہ ہوا یا نہیں۔ 10وقت نے ان کی پالیسیوں کو صحیح ثابت کیا یا غلط ان تمام پہلوں پر علیحدہ علیحدہ بحث اور تفصیلی بات ہو سکتی ہے لیکن مجموعی طور پر ان تمام حوالوں سے امیر محترم پہلی صفوں میں نظر آتے ہیں میری اس تحریر کو پڑھنے کے بعد اگر کسی صاحب کو کوئی شک و شبہ ہومیں ایک ایک لفظ کی پہرے داری کے لیے تیار ہوں وقت کا انتظار* نظام قدرت یہ ہے کہ ہر کام کے ہونے کا ایک وقت مقرر ہے اﷲ تعالی چاہیں تو صبح سورج طلوع کرنے کے بعد فورا غروب کردیں چاہیں بیج کو پھاڑ کے اس کے اندر سے پھل یا فصل نکال دیں چاہیں پھول بغیر کونپلوں اور کلیوں کے کھلا دیں چاہیں تو بچہ پیدا ہو جوان ہو جائے اور پھر جلد ہی بوڑھابھی لیکن اﷲ تعالی نے دنیا کے نظام میں ایک ترتیب سلیقہ اور حسن رکھا ہے ایسے ہی عام انسانی زندگی میں بھی ہر کام کے ہونے کا وقت مقرر ہے ہم بسا اوقات خواہ مخواہ جذباتی ہو جاتے ہیں لیکن کئی دفعہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سارے مسائل وقت کے ساتھ خود ہی حل ہو جاتے ہیں کئی بار ایسا ہوا کہ لوگ امیر محترم سے کوئی شکایت کرتے تو آپ اس پر کوئی فوری ردعمل نہیں دیتے میں کبھی کبھی سوچتا تھا کہ یہ کیا ہوا فوری نوٹس اور فور ی فیصلہ کرنا چاہیے لیکن جب خود جماعت کے ایک حصے کی ذمہ داری کندھوں پر پڑی تو کئی بار آزمایا کہ بہت سارے مسائل کے حل کے لیے وقت کا انتظار ایک بہترین حکمت عملی ہے اور اس حکمت عملی پر عمل کرکے بہت دفعہ اﷲ تعالی نے کامیابیوں سے ہمکنار کیا ہے یہ خوبی بھی امیر مکرم کے اندر موجود ہے کم مگر خوب گو انسانی خوبیوں میں خاموشی بھی ایک بہت بڑی خوبی ہے دین اسلام نے تو اسے ایمان کے ساتھ نتھی کیا ہے اور فرمایا من کان یمن باﷲ والیوم الاخر فلیقل خیرا اولیصمت اور قرآن مجید میں حکم دیا گیا کہ وقولوا للناس حسنا جب بھی بات کرو اچھی بات اور اچھے انداز سے کرو پیارے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم اسی لئے فرمایا کرتے تھے من صمت نجا اور حضرت عقبہ بن عامر رضی اﷲ تعالی عنہ کے سوال پر کہ نجات کس چیز میں ہے آپ نے تین باتوں میں سے ایک بات یہی فرمائی تھی کہ املک علیک لسانک ہمارے ہاں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اک چپ سو سکھ اور انگریز بھی اسے silence is gold اور کبھی look before you leap اورthink before you speak کی نصیحت کرتا ہوا نظر آتا ہے میں نے جماعتی زندگی میں یہ خوبی بھی ان کے اندر بدرجہ کمال دیکھی ہے کہ بہت دفعہ خاموش رہتے ہیں دوسروں کو سنتے ہیں تھوڑا بولتے ہیں مگر اچھا بولتے ہیں ان کے ساتھ بہت سفر کرنے کا موقع تو نہیں ملا لیکن عقد کا سفر میں اندازہ ہوا اور ان کے ساتھ کثرت سے سفر کرنے والے بتاتے ہیں کہ بسا اوقات میلوں تک کوئی بات نہیں کرتے اور یقینا اﷲ تعالی کے ذکر اذکار میں مشغول رہتے ہیں خوش مزاجی خوش مزاجی انسانی ذندگی کی ضرورت اور رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے زندگی کی الجھنوں مسائل اور مصائب کو کم رکھنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ کی طبیعت میں ہلکا پھلکا پاگل ہو یہ چیز بھی امیر محترم میں دیکھی گئی ہے کہ وہ بسااوقات محفل کو انتہائی خوبصورتی سے کشت زعفران بنادیتے ہیں بڑی اور لمبی گفتگو پر مختصر مگر ہلکا پھلکا جواب خوبصورت اور ماہرانہ تبصرہ نکتہ دانی اور حقائق پر مبنی لطائف کے ساتھ ساتھ لطائف علمیہ میں بھی کم لوگ ان کے ثانی ہیں ان کے ساتھ لمبی مجلسیں کرنے والے جانتے ہیں کہ امیر محترم خوش مزاجی میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتے اور جب طبیعت بحال ہو تو کمال کی خوش طبعی فرماتے ہیں لیکن اس حد تک کہ جہاں تک سنجیدگی ختم نہ ہو آپ کے اور آپ سے چھوٹوں کے درمیان ایک احترام کا پردہ حائل رہے ورنہ ہم نے دیکھا ہے پڑھے لکھے اور علما بھی معمولی سی ظرافت کے بعد پٹڑی سے اتر جاتے ہیں اپنے درجے اور اپنے مخاطبین سے تعلق کو بالکل بھلا بیٹھے ہیں۔ جہد مسلسل تیس سال سے زیادہ عرصہ کسی جماعت کی قیادت کرنا اور بالخصوص مذہبی جماعت کی ، بلا شبہ بذات خود ایک بہت بڑا اعزاز اور خوبی ہیں ۔ بغیر کارکردگی کے اتنی دیر تک گزارا نہیں کیا جا سکتا لوگ بھی بہرحال آپ کے ساتھ نہیں چلتے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان باشعور علما خطبا ڈاکٹرز پروفیسرز سوشل ورکرز اور معاشرے کے ہر طبقے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں اور اساتذہ کرام کی تنظیم ہے جس میں ہر طبقہ کے لوگ موجود ہیں مزاج مختلف ہیں پسند ناپسند کا مسئلہ ہے اپنی اپنی رائے اور سوچ ہے معاملات کو دیکھنے کا اپنا اپنا انداز ہے اس کے باوجود اگر وہ مسلسل اس عہدہ پر فائز ہیں تو یہ ان کی صلاحیت ہمت جہد مسلسل اور سب سے بڑھ کر اﷲ تعالی کی رحمت کا نتیجہ ہے اوپر کی سطور میں ذکر کیا جا چکاہے کہ آپ کسی بھی جماعت کی امارت کے تمام پیمانوں پر پورے اترتے ہیں اﷲ تعالی ان کا سایہ جماعت کے سر پر تادیر قائم رکھے انہیں صحت ایمان خوشیوں اور برکتوں والی لمبی عمر عطا فرمائے ان کے بارے میں اکثر مجالس کی نقاب کرتے ہوئے میں جو شعر پڑھتا ہوں اسی پر آج کی تحریر کا اختتام کر رہا ہوں نگاہ بلند سخن دلنواز جاں پر سوز یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لیے۔
 

SAYAM AKRAM
About the Author: SAYAM AKRAM Read More Articles by SAYAM AKRAM: 60 Articles with 41369 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.