چین اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعمیری رابطے


پاکستان اور چین کی دوستی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ آزمائش کی ہر گھڑی پر پورا اتری ہے۔دونوں ممالک کی بے لوث اور مخلصانہ دوستی کو ہمالیہ سے بلند ،سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی قرار دیا جاتا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ تعلقات کا آغاز 1950 میں ہوا ، پاکستان اسلامی دنیا کاوہ پہلا ملک ہے جس نے عالمی برادری کے دیگر چند ممالک کے ہمراہ چین کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ سفارتی تعلقات 21 مئی 1951 کو قائم ہوئے۔ دونوں ممالک کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم اصول ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ ہےاور تمام عالمی و علاقائی معاملات اور تنازعات پر دونوں ممالک یکساں رائے کا اظہار کرتے آئے ہیں۔ عالمی سطح پر منفرد اور غیر معمولی نوعیت کی حامل پاکستان۔چین دوستی کبھی بھی وقت اور حالات کے تابع نہیں رہی ہے۔دونوں ممالک میں انتقال اقتدار یا پھر سیاسی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں سے قطع نظر پاک۔چین تعلقات ہمیشہ مثبت سمت میں آگے بڑھتے رہے ہیں۔

رواں برس دونوں ملک بے مثال برادرانہ تعلقات کے 70 برسوں کا اہم سنگ میل عبور کر چکے ہیں۔ ان گزشتہ ستر برسوں کے دوران سیاسی ،سفارتی ،اقتصادی ،ثقافتی ،دفاعی غرضیکہ تمام شعبہ جات میں پاک۔چین تعلقات کے فروغ سے روایتی مضبوط دوستی کو مزید عروج حاصل ہوا ہے ۔ دونوں ممالک نہ صرف عالمی اور علاقائی پلیٹ فارمز پر ایک دوسرے کے مضبوط حامی ہیں بلکہ ایک دوسرے کی مضبوط اقتصادی سماجی ترقی کے خواہاں بھی ہیں۔ دونوں ممالک نے برادرانہ تعلقات میں ہمیشہ مشترکہ مشاورت کے اصول کا احترام کیا ہے ، مشترکہ تعمیر کے اصول پر عمل پیرا رہتے ہوئے مشترکہ مفاد کے اصول کو ترجیح دی گئی ہے۔

دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت بھی ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہی ہے اور دو طرفہ دوروں سمیت اہم علاقائی و عالمی امور اور باہمی دلچسپی کے دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال پاک چین تعلقات کا خاصہ ہے۔ابھی حال ہی میں چینی صدر شی جن پھنگ اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت ہوئی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔شی جن پھنگ نے کہا کہ تاریخ ثابت کرتی ہے کہ چین اور پاکستان قابل اعتماد آہنی بھائی ہیں۔ موجودہ صورتحال میں چین اور پاکستان کو مزید مضبوطی سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے، دونوں ممالک کے چاروں موسموں کے اسٹریٹجک شراکت داری تعلقات کو فروغ دیتے ہوئے مزید قریبی چین پاک ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا چاہیئے۔شی جن پھنگ نے زور دیا کہ چین ملکی تقاضوں کے مطابق ترقیاتی راہ کی جستجو میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ ترقی کے نئے مواقع بانٹنے کا خواہاں ہے۔ فریقین کو قریبی اسٹریٹجک رابطے سے ترقیاتی حکمت عملی کے انضمام کو فروغ دینا چاہیئے اور گورننس کے تجربات کا تبادلہ مضبوط بنانا چاہیئے۔ چین انسداد وبا میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا،چین۔ پاک اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دیتے ہوئے زراعت،ڈیجیٹل معیشت اور عوامی زندگی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا تاکہ سی پیک اقتصادی ترقی اور عوامی زندگی کو بہتر بنانے میں مزید مثبت کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فریقین انسداد دہشت گردی اور کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہونے کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔

عمران خان نے پاک ۔ چین تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ سے ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدمی سے قائم ہے، تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور انسانی حقوق سمیت دیگر کلیدی مفادات سے متعلق امور پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چینی صدر کے پیش کردہ عالمی ترقیاتی انیشیٹو کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان چین کے ساتھ مل کر سی پیک سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 100 ویں سالگرہ اور چینی عوام کی انسداد غربت میں حاصل شدہ بے مثال کامیابیوں پر مبارکباد دی۔انہوں نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے چین کے اقدامات اور ترقی پذیر ممالک کے لئے چین کی امداد اور پاکستان کو کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کرنے میں تعاون کوسراہا۔ انہوں نے سی پیک کے منصوبوں کی کامیابی، بروقت اور اعلی معیار کے مطابق عملدرآمدکو سراہااور سی پیک خصوصی اقتصادی زونزمیں چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔عمران خان کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ میں چین کے قائدانہ کردار کو بھی سراہا گیا۔انہوں نے چینی صدر کو ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے پاکستان کے بلین ٹری سونامی منصوبے سمیت دیگر اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ۔

چین اور پاکستان کی اعلیٰ قیادت دیرینہ دوستی کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔اکتوبر دو ہزار انیس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے بیجنگ میں ملاقات کے موقع پر کہا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان چاروں موسموں کے اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے تعلقات قائم ہیں جو اپنی مثال آپ ہیں۔اسی طرح وزیر اعظم عمران خان جہاں متعدد مواقعوں پر چین کی ترقی کو سراہتے ہیں وہاں انہوں نے ہمیشہ چین سے سیکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے چاہے وہ غربت کا خاتمہ ہو ، انسداد بدعنوانی ہو یا پھر سماجی ترقی سے متعلق چین کی پالیسیاں۔
گزرتے وقت کے ساتھ چین۔پاک دوستی کی جڑیں نسل درنسل عوام کے دلوں میں مزید مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔پاکستانی عوام جہاں چین سے بے پناہ لگاو رکھتے ہیں تو چینی سماج میں بھی پاکستان کو پاتھیے قرار دیا جاتا ہے جس کا مطلب ہے فولادی بھائی۔آج ستر برسوں بعد چین اور پاکستان دونوں پراعتماد ہیں کہ آہنی دوستی کے اس رشتے اور برادرانہ تعلق کو ہمیشہ عروج حاصل رہے گا اور دونوں ملک مل کر ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن رہیں گے۔


 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 618114 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More