چھ ماہ میں ڈھائی لاکھ خرچ کر کے صرف ایک سینڈوچ، ایک عام سے سینڈوچ کی تیاری میں اتنا وقت اور پیسہ کیسے لگا جان کر آپ بھی حیران رہ جائيں

image
 
عام طور پر ہلکی پھلکی بھوک کی حالت میں سینڈوچ تو سب ہی نے کھایا ہوگا دس سے پندرہ منٹ میں تیار ہونے والی ڈش آسانی سے تیار ہونے اور لذیذ ہونے کے سبب سب ہی کی پسندیدہ ہوتی ہے- اس کے جلد تیار ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا سستا ہونا اس کی ایک اور خصوصیت ہے جس میں چیز ڈالیں چکن ڈالیں جتنا کچھ بھی ڈال لیں ایک سینڈوچ پر 500 سے زیادہ خرچہ نہیں آسکتا ہے-
 
بازار سے بریڈ خرید کر اور انڈے لے کر آئيں چکن لائيں اور ساتھ میں تھوڑا چیز اور بٹر لگائيں مائیونیز کے ساتھ بہترین ترین سینڈوچ کھانے کے لیے تیار ہوتا ہے- اس کو کھانے کے دوران ہم نے کبھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ بازار سے لائی جانے والی یہ تمام چیزیں اگر ہمیں خود تیار کرنی پڑ جائيں تو یہ سینڈوچ تیار کرنا کتنا مشکل ہو جائے-
 
ایسے ہی ایک مشکل سینڈوچ کی تیاری کا بیڑہ ایک شخص نے اٹھایا جس نے سینڈوچ میں استعمال ہونے والے تمام اجزا خود اگائے خود تیار کیے اور اس کے بعد جب اس نے ایک سینڈوچ بنایا تو اس کے حساب کے مطابق اس پر اس کے چھ مہینے لگ گئے اور تقریباً ڈھائی لاکھ روپے کا خرچہ بھی ہو گیا-
 
ایک سائنسی ویب سائٹ سائزڈ کے مطابق اس سینڈوچ کی تیاری میں استعمال ہونے والی بریڈ کے لیے اس نے سب سے پہلے گندم خود اگائی اس کے ساتھ ساتھ اس سینڈوچ میں استعمال ہونے والے آئل کے لیے اس نے خود ہی سن فلاور اگائے اور پھر اس سے اس کا آئل نکال کر سینڈوچ میں استعمال کیا-
 
image
 
یہاں تک کہ سینڈوچ میں استعمال ہونے والا نمک بھی اس نے خود ہی قدرتی ذرائع سے حاصل کر کے تیار کیا اس کے علاوہ اس کے دیگر اجزا یعنی انڈے، چکن اور چیز کی تیاری بھی اس نے خود ہی اپنے پاس مویشی پال کر ان سے حاصل کر کے کی-
 
اس کا کہنا تھا کہ ایک بہترین سینڈوچ کے لیے اتنا خرچہ اور چھ مہینے کا وقت زيادہ نہیں ہے اور اس کو خوشی ہے کہ وہ یہ سارا تجربہ اپنے ہاتھوں سے کرنے میں تیار ہوا اینڈی جارج کی عمر 28 سال ہے اور وہ ایک یو ٹیوبر ہیں- انہوں نے یہ سارا عمل یو ٹیوب کی ویڈیو کے ذریعے سب لوگوں تک شئير کیا-
 
اس سینڈوچ کے اجزا میں سلاد کے پتے، ٹماٹر پیاز، کھیرے لہسن، شملہ مرچ، انڈے، نمک، شہد، سن فلاور آئل ، چکن اور چیز شامل تھے-
 
image
 
اینڈی جارج کا یہ کہنا تھا کہ نمک بحیرہ اٹلانٹک سے اس نے خود نکالا اور شہد کے لیے انہوں نے ایک فارم ہاؤس سے شہد حاص کر کے کیا- اس کے علاوہ باقی تمام سبزیاں اس نے خود اگائیں اپنے اگلے پروجیکٹ کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ اب وہ کافی اور چاکلیٹ بھی اسی طرح سے تیار کریں گے-
YOU MAY ALSO LIKE: