‍قرآن پڑھانے کے دوران بارگاہ خداوندی سے بلاوے پر لبیک کہہ دیا، معلمہ کی پڑھانے کے دوران ایسی موت کہ سب ہی عش عش کر اٹھے

image
 
تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن کا علم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے، یہ ایک قرآنی آیت کا مفہوم ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ‍قرآن کی تعلیم دینا نہ صرف اس دنیا میں قدرو منزلت کا باعث ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی بڑے درجات کا سبب ہے-
 
ایسی ہی ایک خاتون شیخہ عتیق بھی تھیں جن کا تعلق سعودی عرب کے شہر ریاض سے تھا ۔ شیخہ ریاض کے ایک اسکول میں بچیوں کو قرآن کی تعلیم دینے پر مامور تھیں ان کا شمار ایسی معلمات میں ہوتا تھا جو کہ اپنی طالبات کے لیۓ ایک مثال تھیں-
 
ان کی طالبات کا ان کے حوالے سے یہ کہنا تھا کہ وہ نرم فطرت اور ہر وقت مسکراتے رہنے والی استاد تھیں جو طالبات میں اپنی نرم طبیعت کی وجہ سے بہت مقبول تھیں کچھ دن قبل شیخہ عتیق روزمرہ کی طرح کلاس روم میں آئیں اور انہوں نے پڑھانا شروع کر دیا- مگر اچانک بارگاہ خداوندی سے بلاوے کے سبب اچانک حرکت قلب بند ہونے کے سبب وہ کرسی سے گر گئیں-
 
image
 
جس پر طالبات نے فوری طور پر پرنسپل کو بلوایا جنہوں نے ہنگامی طبی امداد کے یونٹ کو اور ایمبولنس کو بلوایا مگر ان کی کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں اور شیخہ عتیق نے ہسپتال جانے سے قبل ہی دم توڑ دیا-
 
ان کے والد کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی بیٹی صرف قرآن کی تعلیم ہی نہ دیتی تھیں بلکہ ان کی پوری زندگی اس کی عملی تفسیر تھی اور وہ اسلام کے تمام ارکان پر سختی سے کاربند رہتی تھیں۔
 
عملی زندگی میں سنت نبوی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق پیر اور جمعرات کے نفلی روزے رکھنا ان کی عادت میں شامل تھا یہاں تک کہ جس وقت انہوں نے داعی اجل کے بلاوے پر لبیک کہا اس وقت بھی وہ روزے کی حالت میں تھیں-
 
image
 
ان کی اس ناگہانی موت نے ان کی طالبات اور ساتھی اساتذہ کو سخت صدمے سے دوچار کر دیا اور وہ سب ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہیں-ان کے والد کا یہ کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کی روزے کی حالت میں موت اور قرآن کی تعلیم دینے کے دوران موت اس بات کا ثبوت ہے کہ بارگاہ خداوندی میں ان کی قرآن کی تعلیم دینے کی کوششوں کو قبولیت ملی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: