وادی ہنزہ میں ایک بہت قدیم گھر ہے۔ اس گھر کے نگہبان دیدار کریم دیوان اور
ان کی اہلیہ حسینہ جبین کو یہ گھر اپنے آباؤ اجداد سے ورثے میں ملا تھا۔
اسے 'اولڈ ہاؤس گلمت' کہا جاتا ہے۔ اس گھر کے رکھوالوں کا دعویٰ ہے کہ یہ
صدیوں پرانا گھر ہے۔ اس کے دروازے چھوٹے قد کے حساب سے بنائے گئے تھے۔ اس
کی وجہ گھر کی تعظیم کو قرار دیا جاتا ہے۔ |
|
|
اس گھر کے چھوٹے دروازوں کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ علاقے میں
ٹھنڈ زیادہ ہوتی ہے اس سے بچاؤ میں یہ مدد دیتے ہیں۔ |
|
|
اس گھر کے اندر استعمال کی مختلف چیزوں کو آرائشی اشیا کے طور پر رکھا گیا
ہے۔ |
|
|
گھر میں رکھی گئی اشیا میں دستکاری کے آلات، قالین، پانی اور سالن کے برتن
جب کہ لسی بنانے کے مٹکے بھی شامل ہیں۔ |
|
|
متعدد اشیا پر ان کے نام بھی چسپاں کیے گئے ہیں۔ |
|
|
اس گھر میں استعمال ہونے والی لکڑی اور اس پر کی گئی کشیدہ کاری کے بارے
میں بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ صدیوں پرانی ہے۔ |
|
|
گھر میں مقامی ثقافتی اشیا بھی نظر آتی ہیں۔ |
|
|
دیوار پر لٹکی قالین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ بھی ایک صدی پرانی ہے۔ |
|
|
ایک دیوار پر یاک کی دم بھی لٹکائی گئی ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اسے
گزرے وقتوں میں صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ |
|
|
گلمت میں پاکستان کا قومی جانور مارخور بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ شکار کیے
گئے مار خور کے سینگ بطور 'ٹرافی' گھروں میں آویزاں کیے جاتے ہیں۔ اس گھر میں
بھی پرانے زمانے کے سینگ دیوار پر لگائے گئے ہیں۔ |
|
|
گھر کی بناوٹ اور آرائش سے اس کے قدیم ہونے کی واضح جھلک نظر آتی ہے۔ |
|
Partner Content: VOA Urdu |