نوکری کے انٹرویو کے لیے جانے والے کو گاڑی الٹی نظر آئی، مدد کے لیے رکنے پر نوکری تو ہاتھ سے گئی مگر ایسا کیا مل گیا جس نے زندگی ہی بدل ڈالی

image
 
ایک طویل وقت تک بے روزگار رہنے کا دکھ وہی جان سکتا ہے جو اس تکلیف سے گزرا ہوتا ہے۔ خواہش رکھنے کے باوجود جب انسان کو کام کرنے کا موقع نہ ملے اور ہر فرد اس کو ناکام کہیں تو ایسی صورت میں انسان کی زندگی کی پہلی ترجیح نوکری کا حصول ہوتی ہے تاکہ وہ اپنے اوپر سے لوزر یا ناکام ہونےکا داغ ہٹا سکیں-
 
ایسے ہی ایک انسان 32 سالہ ایرون ٹکر بھی تھے جن کا تعلق امریکی کی ریاست کینتکی سے تھا۔ ایک ہفتہ قبل ہی جیل سے اپنی سزا پوری کر کے آزاد ہوئے تھے جیل جانے کی وجہ سے ان کا بیٹا بھی ان سے دور ہو گیا تھا اور وہ اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کرنے کے خواہشمند تھے-
 
جب ان کو نوکری کے انٹرویو کی کال آئی تو وہ اتنے ایکسائٹڈ تھے کہ انٹرویو والے دن صبح پانچ بجے سے ہی جاگ کر انہوں نے انٹرویو کی تیاری شروع کر دی تھی- ان کی جیب میں ان کی کل کائنات صرف دو ڈالر تھے جس وجہ سے انہوں نے انٹرویو والی جگہ تک پہنچنے کے لیے پبلک بس کا انتخاب کیا-
 
image
 
ابھی آدھے راستے میں ہی تھا تو ایرون کو سڑک پر ایک گاڑی الٹی ہوئی نظر آئی جس میں سے دھواں نکل رہا تھا۔ ایرون نے بس کے ڈرائیور سے رکنے کی درخواست کی اور گاڑی میں موجود فرد کو بچانے کے لیے اترنے لگا تو بس کے ڈرائیور نے کہا کہ وہ اس کے انتظار میں بس کو نہیں روک سکتا-
 
یہ ایک فیصلہ کن لمحہ تھا جس میں ایرون کو اپنی نوکری یا گاڑی میں پھنسے آدمی کی جان بچانے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا اور اس ایک لمحے میں ایرون نے اپنی ذات کے بجائے انسانیت کو بچانے کا سوچا اور بس سے اتر گیا۔
 
گاڑی میں اس کا ڈرائیور گاڑی الٹنے کے سبب اس میں پھنسا ہوا تھا ایرون نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اس آدمی کو جیسے ہی بیلٹ کھول کر گاڑی سے نکالا گاڑی کی پٹرول کی ٹنکی ایک دھماکے سے پھٹ گئی-اس آدمی کے سر سے خون بہہ رہا تھا جس کو روکنے کے لیے ایرون سے اپنی قمیض اتار کر اس آدمی کے سر پر باندھ دی تاکہ بہتے خون کو روکا جا سکے-
 
image
 
اسی دوران ایرون کی پوری کوشش تھی کہ وہ اس آدمی کو بے ہوش نہ ہونے دے وہ بار بار اس سے بات کر کے اس کو بچانے کی کوشش کرتا رہا یہاں تک کہ ایمبولنس آگئی اور اس متاثرہ شخص کی جان بچ گئی مگر اس کا سب سے بڑا نقصان ایرون کو یہ ہوا کہ اس کی جاب کے انٹرویو کا ٹائم گزر گیا اور وہ ایک بار پھر بے روزگار رہ گیا۔
 
اس حادثے اور ایرون کی بہادری کی خبر جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو عوام نے ایرون کی مدد کے لیۓ ایک فنڈ قائم کر دیا جس میں لوگوں کی جانب سے صرف چند دنوں میں ہی پچاس ہزار ڈالر جمع ہو گئے-
 
اس کے ساتھ ساتھ ایرون کی اس نیکی کے بدلے میں ان کو کئی جگہ سے نوکری کی آفر بھی ملیں اور ان کو ایک جگہ نوکری بھی مل گئی اس کے بعد اب ایرون کی خواہش ہے کہ وہ اپنے بچے کو واپس حاصل کر کے اس کی بہترین پرورش کر کے اس کو ایک فعال شہری بنا سکیں- سچ ہے نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی ہے
YOU MAY ALSO LIKE: