بچے ہوئے سالن سے بریانی بنانا، کچھ ایسے جرائم جن کی سزا اکثر خواتین کے بجائے ان کے گھر والوں کو ملتی ہے

image
 
امی آج کیا پکایا ہے اسکول سے یا دفتر سے گھر داخل ہوتے ہی یہ وہ سوال ہوتا ہے جو ہم سب اکثر پوچھتے ہیں اور اس کے جواب پر ہمارے موڈ کا انحصار ہوتا ہے- اکثر اوقات گھر کی خواتین جن میں مائيں اور بیوی شامل ہوتی ہے اس سوال کا جواب بہت خشک انداز میں دیتی ہیں اور بعض اوقات ان کا جواب ایسا ہوتا ہے کہ جس کو سن کر ان کے ہاتھ چومنے کا دل چاہتا ہے-
 
بریانی پکی ہے یا آج میں نے گرما گرم آلو بھرے پراٹھے بنائے ہیں یا پھر پکوڑے بنے ہیں یہ سب چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ ان کا نام سنتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے- لیکن جب کھانے بیٹھو اور ان چیزوں کی حقیقت کھلے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ گھریلو خواتین جو جرم کرتی ہیں اس کی سزا ان کے بجائے پورے گھر والوں کو بھگتنی پڑتی ہے-
 
خواتین کے کچھ بڑے جرائم
کچھ جرم ایسے ہوتے ہیں جو کہ کرتا کوئی ہے مگر اس کو بھرتا کوئی اور ہے ایسا ہی ایک بڑا جرم دھوکہ دہی بھی ہے جو اکثر خواتین گھر کے دوسرے مظلوم لوگوں کے ساتھ کرتی ہیں جس کی تفصیل ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
بچے سالن سے بریانی بنانا
سخت بھوک کے عالم میں بریانی کا نام سن کر بھوک مزید چمک سی جاتی ہے ۔ لیکن بریانی کی اصل لذت اسی وقت آتی ہے جب کہ اس کو اس کے اصل طریقہ کار کے مطابق بنایا جائے- لیکن گھر کی خواتین بچے ہوئے سالن میں رنگ اور مصالحہ ڈال کر سمجھتی ہیں کہ انہوں نے بریانی کے نام پر گھر والوں کو بیوقوف بنا دیا ہے-
 
image
 
یہ جرم ایک بڑا جرم ہے اور بریانی کے نام پر اس قسم کے مذاق کا سامنا سب ہی کو اپنے گھر میں کرنا پڑتا ہوگا اس کے بعد آپ کی کیا حالت ہوتی ہے ضرور کمنٹ میں بتائيے گا-
 
آلو بھرے پراٹھے
آلو بھرے پراٹھوں کا نام سن کر منہ میں پانی تو سب ہی کے آتا ہے لیکن اگر پہلے نوالے میں آلو کے ٹیسٹ کے بجائے کل کے بچے سالن کا ذائقہ منہ میں آئے تو انسان خود کو نہ چاہتے ہوئے بھی احمق سمجھنے لگتا ہے-
 
اکثر گھروں میں خواتین بچوں بڑوں کو اس طرح بہت ہی آرام سے بے وقوف بنا لیتی ہیں اور پراٹھوں کے اندر سالن کے بچے ہوئے آلو بھر کر ان کو کھلا دیتی ہیں-
 
image
 
حلیم ہے یا فریج کا یوم صفائی
حلیم کا شمار ان کھانوں میں ہوتا ہے جس کو بہت محنت سے بنایا جاتا ہے لیکن اس کو بنانے کا ایک اور طریقہ بھی ان خواتین کو آتا ہے- اور وہ تھوڑے سے چاول اور ایک دو دالوں کو ملا کر بچے ہوئے تمام سالنوں میں پکا لیتی ہیں اور اس کو اس طرح سے گھوٹ لیتی ہیں کہ یہ پتہ ہی نہیں چل سکتا ہے کہ اس میں چار دن پرانی مونگ کی دال اور ایک ہفتہ پرانی چنے کی دال، بچا قورمہ یہاں تک کہ بچے ہوئے چاول اور بریانی بھی شامل ہوتی ہے- ان سب چیزوں کو ملا کر اور گھوٹا لگا کر شاندار حلیم تیار ہوتی ہے-
 
یاد رکھیں ! مذاق سے ہٹ کر یہ تمام چیزیں ایک سگھڑ عورت کے ہنر ہوتے ہیں جس سے وہ کسی بھی چیز کو ضائع ہونے نہیں دیتی ہیں اور ہر چیز کو سنوار کر ایسا ذائقہ دے دیتی ہیں کہ وہ کھایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس آرٹیکل کے آخر میں یہ کہنا تو بنتا ہے کہ ماں تجھے سلام-
YOU MAY ALSO LIKE: