کیچپ کی دوا اور اسپیگٹی کا درخت، دنیا والے کبھی بھی کچھ بھی کر سکتے ہیں یقین نہ آئے تو خود پڑھ لیں

image
 
وقت کے ساتھ انسان نے بہت ترقی کی ہے آج کے بچوں کو جب ماضی کے حوالے سے کچھ بتایا جاتا ہے تو اس کے لیے بہت ساری چیزیں بہت حیرت انگیز ہوتی ہیں۔ چوبیس گھنٹوں تک ٹی وی پر چلتی ٹرانسمیشن کو دیکھ کر کسی بچے کے لیے یہ تصور کرنا بہت ہی محال ہوتا ہے کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب ٹی وی کی نشریات کا آغاز شام چار بجے ہو تا تھا اور رات بارہ بجے نشریات ختم ٹی وی بند ہو جاتا تھی- ایسے ہی تاریخ سے جڑے کچھ ایسے گمان بھی ہیں جن پر یقین کرنا آج کے انسان کے لیے محال ہوتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایسا نہ تھا- اس حوالے سے آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی تاریخی راز بتائيں گے جن پر آج یقین کرنا بہت مشکل لگتا ہے-
 
کچھ تاریخی حقائق جن پر آج کوئی بھی یقین نہ کرے
ہر نیا دور پرانے وقت کے کسی نہ کسی غلط گمان کو غلط ثابت کرتا ہے ایسے ہی کچھ حقائق جن کو وقت نے غلط ثابت کیا آج ہم آپ کو بتائيں گے-
 
بھیڑ درخت پر اگتی ہے
آج کے دور میں ہم سب اس حقیقت سے واقف ہیں کہ بھیڑ ایک ممالیہ ہے جس کے بالوں سے اون بنائی جاتی ہے- مگر آپ کو یہ سن کر یقین نہ آئے گا کہ بھیڑ وسط ایشیا میں اگنے والا ایک پودا ہوتا ہے جس سے اون حاصل کی جا سکتی ہے- دس صدیوں تک مغربی دنیا سے تعلق رکھنے والے لوگ یہی سمجھتے تھے کہ جس طرح کپاس کا پودا ہوتا ہے اسی طرح سے بھیڑ کا بھی ایک پودا ہوتا ہے جہاں سے اون اتار کر یورپی ممالک میں لائی جاتی ہے-
image
 
خواتین کا جسم ٹرین کے سفر کے لیے نہیں بنا ہے
نئی ایجادات کو فوری طور پر اپنانا ہر دور کے انسانوں کے لیے دشوار ہوتا ہے۔ ایسا ہی اس وقت بھی ہوا جب کہ انیسویں صدی میں ٹرین کی ایجاد ہوئی تو وہ 50 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی تھی جو کہ اس دور کے حساب سے بہت تیز رفتار تھی-اس وجہ سے اس وقت کے انسانوں نے خواتین کو ٹرین میں سفر سے روک دیا اور ان کا یہ ماننا تھا کہ خواتین کا جسم اتنی تیز رفتار کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے اور اس سے ان کی بچے پیدا کرنے کی استعداد ختم ہو جاتی ہے اس وجہ سے انہیں ٹرین میں سفر نہیں کرنا چاہیے-
image
 
اسپیگٹی درخت پر اگتی ہے
غلط گمان کا تعلق کم علمی سے ہی نہیں ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات پڑھے لکھے لوگ بھی ایسی بیوقوفیاں کر گزرتے ہیں جو تاریخ کا حصہ بن جاتی ہیں- ایسا ہی کچھ 1950 میں برطانیہ میں ہوا جب کہ بی بی سی نے اپنے ایک پروگرام میں پرانک کرتے ہوئے اسپیگٹی کو ایک درخت سے اگنے والا پھل قرار دیا جس کو برطانوی لوگوں نے من و عن تسلیم بھی کر لیا- اور پوری ایک دہائی تک پورا برطانیہ بی بی سی کی اس مزاحیہ رپورٹ کی بنیاد پر یہی سمجھتا رہا کہ اسپیگٹی ایک پودے سے اگنے والا پھل ہے- تاہم 1960 میں ان کے سامنے اس حقیقت کا پردا کھل گیا-
image
 
ٹماٹو کیچپ ایک ساس نہیں بلکہ ایک دوا ہے
آج ہر گھر میں ساس کے طور پر ٹماٹو کیچپ کا رواج عام ہے لیکن جب اس کو پہلی بار ایجاد کیا گیا تھا تو اس کی ریسیپی میں مشروم اور مچھلی شامل تھی- مگر پھر ڈآکٹر جان کک نے اس میں پہلی بار ٹماٹر کا استعمال کیا-مگر اس کو ڈائیریا اور بدہضمی کی دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا یہاں تک کہ اس کی گولیاں بنا کر بھی فروخت کی جاتی تھیں-
image
 
ان حیرت انگیز مفروضات کو پڑھ کر یقینا آپ کو یقین نہیں آيا ہو گا مگر یہی حقیقت ہے جو کہ تاریخ سے ثابت ہے اگر آپ کو بھی ایسے کچھ حقائق پتہ ہیں تو ہماری ویب کے صارفین سے لازمی شئير کریں-
YOU MAY ALSO LIKE: