|
|
عام طورپر فارغ وقت میں چائے پینے کے شوقین افراد کوئی
نہ کوئی ایسی جگہ ضرور ڈھونڈ لیتے ہیں جہاں پر وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھ
کر چائے پیتے ہیں۔ کئی جگہوں پر گاہکوں کی دلچسپی کے لیے کچھ انڈور گیمز کا
اہتمام کیا جاتا ہے اور کہیں پر لوگوں کی پسند ناپسند کے مطابق ایسی
تفریحات بھی مہیا کی جاتی ہیں- |
|
مگر پشاور کے علاقے دل زاک روڈ پر موسیقی کے رسیا ارسلان
نے ایک چھوٹا سا ایسا کیفے بنایا جس میں چائے کے ساتھ ساتھ موسیقی کے شوقین
افراد شام میں آکر جمع ہوتے اور مل کر اپنے اس شوق کو لائیو پورا کرتے تھے- |
|
دل پشوری نامی اس کیفے کے مالک ارسلان کا یہ کہنا تھا کہ
ان کا یہ کیفے ملک بھر میں اپنی نوعیت کا واحد سیٹ اپ ہے اس وجہ سے اس کو
عوام کی جانب سے بھی آغاز میں بہت پزيرائی ملی اور بہت سارے نوجوان لڑکوں
کو اپنے شوق کو پورا کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم مل گیا- |
|
|
|
اس کے ساتھ ساتھ موسیقی کے شوقین افراد نہ صرف ان کے
کیفے میں چائے پینے آتے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ لائيو میوزک سے بھی لطف
اندوز ہوتے۔ لیکن کرونا وبا کے دنوں میں لاک ڈاؤن نے جہاں پوری دنیا کو
متاثر کیا اس نے ان کے کیفے کے کاروبار کو بھی بری طرح متاثر کیا- |
|
یہاں تک کہ ایک وقت ایسا بھی آیا جب انہوں نے سنجیدگی سے
اس کاروبار کو بند کرنے کا سوچنے شروع کر دیا مگر اس موقع پر ان کے کیفے کے
مستقل گاہکوں اور میوزک سے دلچسپی رکھنے والوں نے ان کا بہت ساتھ دیا- |
|
یہاں تک کہ انہوں نے اپنی جیب سے کیفے کے بجلی کے بل جمع
کروا کر ارسلان کا حوصلہ بڑھایا اور اس کیفے کو جاری رکھنے کی ہمت بندھائی،
اب کرونا وبا کے لاک ڈاون کے خاتمے کے بعد ایک بار پھر سے دل پشوری کیفے
پشاور میں اپنے کاروبار کو شروع کر چکا ہے- |
|
اس کیفے کا مالک ارسلان اپنا ایک
ذاتی میوزیکل بینڈ بھی چلاتا ہے جو بنیادی طور پر پشتو گانے ہی بناتا ہے
اور اس وقت یو ٹیوب پر ان کو 17 ملین ویوز بھی مل چکے ہیں- |
|
|
|
دل پشوری کیفے کے گاہکوں کی اس کیفے کے ساتھ
محبت ایک مثال ہے اور اس عمل کا اظہار انہوں نے مشکل وقت میں اس کیفے کو
قائم رکھ کر اور اس کے اخراجات کی ادائیگی اپنی جیب سے کر کے کی ہے جس کی
نظیر دنیا بھر میں کہیں اور نہیں ملتی ہے |