|
|
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے
ویکسین لگوانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا
کے ہر انسان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی جان کے بچاؤ کے لیے اور دوسرے
افراد کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسین لگوا کر اس کا
سرٹیفیکیٹ ضرور حاصل کریں- |
|
ویکسین کے حوالے سے دنیا کے افراد میں اب بھی کچھ اوہام
موجود ہیں لیکن بغیر ویکسین کے سفری پابندیوں اور دیگر معاشرتی پابندیوں کے
سبب ایسے لوگ ویکسین سے بچنے کے ساتھ ساتھ جعلی سرٹیفیکیٹ یا دوسرے فراڈ
کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ زیادہ تر ناکام بھی بنائے جا رہے ہیں- |
|
پاکستان کے اندر ہم لوگوں کو یہ گمان ہوتا ہے کہ ایسے
افراد صرف ہمارے ملک ہی میں موجود ہیں جو کہ جعلی سرٹیفیکیٹ بنوا رہے ہیں-
لیکن حالیہ دنوں میں یورپ کے ملک اٹلی میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا- |
|
|
|
تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شمال مغرب میں بیلا نامی شہر
میں ایک پچاس سالہ شخص ویکسین لگوانے کے لیے آیا اور اس نے اپنی قمیض کے
آستینوں کو تھوڑا سا اوپر کر کے بازو پر ویکسین لگوانے کا کہا- |
|
موقع پر موجود نرس نے جب اس کے بازو کو ویکسین لگانے کے
لیے چھوا تو اسے کچھ غیر فطری ہونے کا احساس ہوا جس پر اس نے اس شخص سے
قمیض کی آستینوں کو مزيد اوپر کرنے کو کہا- لیکن جب اس شخص نے اپنی آستینوں
کو اوپر کیا تو نرس پر یہ انکشاف ہوا کہ اس نے بازو کے اوپر ایک سلیکون کا
بازو چڑھا رکھا تھا اور اس سلیکون پر ویکسین لگوا رہا تھا- |
|
یہ سامنے آنے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر
پولیس کو رپورٹ کی جس پر پولیس نے اس فرد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا-
پولیس کے مطابق اس شخص کے اس جرم کو سنگین جرم قرار دے کر اس کو جج کے
سامنے پیش کر دیا گیا ہے- |
|
ذرائع کے مطابق اس فرد نے اس حرکت
سے نہ صرف اپنی زندگی کو خطرے سے دوچار کیا ہے بلکہ اس کا یہ عمل دوسروں کی
زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے اور اسی وجہ سے اس کو سنگین جرم قرار
دیا گیا ہے- |
|
یاد رہے ہمارے ملک میں بھی ایسے افراد موجود
ہیں جو کہ ویکسین لگوانے کے بجائے ملی بھگت سے ویکسین لگوائے بغیر صرف
سرٹیفیکیٹ حاصل کر رہے ہیں اور اس طرح سے اپنی اور دوسروں کی جانوں کو
خطروں میں ڈال رہے ہیں- |