بیلجیئم میں دریائی گھوڑے کورونا وائرس کا شکار کیسے ہوئے؟

image
 
بیلجیئم کے چڑیا گھر میں دو دریائی گھوڑوں میں کورونا وائرس کی تصدیق نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔
 
بیلجیئم کے شھر اینٹورپ کے چڑیا گھر کے منتظمین کے مطابق دونوں دریائی گھوڑوں میں وائرس کی تصدیق کے بعد انہیں قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔
 
چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وائرس ان حیوانوں تک کیسے پہنچا۔ انتظامیہ کے مطابق چند دن پہلے تک چودہ سالہ ایمانی اور اکتالیس سالہ ہرمین بلکل تندرست تھے اور ناک بہنے کے سوا انہیں کوئی تکلیف نہیں تھی۔
 
واضح رہے کہ عالمی طور پر اسیر اور پالتو جانوروں میں کورونا وائرس سامنے آنے کے کیسز پہلے بھی رپورٹ ہو چکے ہیں۔
 
'دریائی گھوڑوں کی ناک مسلسل بہہ رہی تھی'
اینٹورپ کے چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق عام طور پر دریائی گھوڑوں کی ناک گیلی رہتی ہے لیکن ان دونوں جانوروں کی ناک مسلسل بہنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ان کا ٹیسٹ کیا جائے۔
 
اس وقت چڑیا گھر میں پابندیوں کو مذید سخت کیا گیا ہے جو اس وقت تک لاگو رہیں گی جب تک دونوں جانوروں کا کورونا ٹیسٹ منفی نہیں آتا۔
 
ان دریائی گھوڑوں کے احاطے کو بند کر دیا گیا ہے جب کہ ان کے ہینڈلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مستقل ماسک، دستانے اور حفاطتی عینکیں پہن کر رکھیں۔ ان دریائی گھوڑوں کے ہینڈلرز کا بھی ٹیسٹ کیا گیا جو منفی تھا۔ ان ہینڈلرز کو یہ تاکید بھی کی گئی ہے کہ وہ دریائی گھوڑوں سے کسی قسم کے رابطے سے پہلے اپنے جوتوں کو بھی جراثیم سے پاک کریں۔
 
حیوانوں میں کورونا وائرس کے کیسز
اینٹورپ چڑیا گھر کی مویشیوں کی معالج فرانسس ورسامین کہتے ہیں کہ ان کے علم کے مطابق دریائی گھوڑوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کا یہ پہلا کیس ہے۔ 'اس سے پہلے دنیا بھر میں کورونا وائرس زیادہ تر بڑے بندروں اور بلیوں جیسے جانوروں میں ہی دیکھا گیا ہے۔'
 
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں کینیڈا میں بھی ایسا ہی ایک کیس سامنے آیا تھا جب تین جنگلی ہرنوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
 
لیکن محدود ٹیسٹ ہونے کے باعث یہ کہنا مشکل ہے کہ حیوانوں میں کورونا وائرس کس قدر عام ہو چکا ہے۔
 
Partner Content: BBC Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: