نیند کی قربانی دو اور حاصل کرو بریانی، پاکستان کے ایک شہر میں بریانی کی فروخت کا انوکھا وقت، خریداروں کی قطاریں کچھ اور ہی کہانی سنا رہی ہیں

image
 
رات گئے جب انسان کو بے وقت کی بھوک ستاتی ہے تو اس وقت بازار سے اکثر جو کھانے پینے کی چیزیں ملتی ہیں وہ یا تو بچی کچھی ہوتی ہیں یا پھر ان کا ذائقہ بہت بہتر نہیں ہوتا ہے- باربی کیو یا فاسٹ فوڈ تو رات گئے مل بھی جاتا ہے لیکن اگر آپ بریانی کھانے کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے آپ کو صبح تک انتطار ہی کرنا پڑتا ہے-
 
لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسی جگہ کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں کی بریانی کھانے کے لیے آپ کو رات بھر جاگنا پڑے گا اور نیند کی قربانی دینی پڑے گی- لیکن جو لوگ اس بریانی کے ذائقے سے واقف ہیں ان کے لیے یہ نیند کی قربانی کے بعد لذیذ اور ذائقہ دار بریانی کی شکل میں ملنے والا انعام ہر تکلیف کو ختم کر دیتا ہے-
 
بریانی کی یہ دکان سبحان اللہ کے نام سے حیدرآباد کے اسٹیشن اور پکا قلعہ کے قریب عامر نامی شخص چلا رہا ہے جس کا یہ کہنا ہے کہ اس نے اس دکان کا آغاز پانچ چھ سال قبل کیا تھا۔ اس دکان کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس دکان میں بریانی کی فروخت کا آغاز ہی رات دو بجے کے بعد ہوتا ہے جو کہ صبح آٹھ بجے تک جاری رہتی ہے-
 
image
 
اس دوران وہ آٹھ سے دس دیگیں فروخت کر دیتا ہے رات کے اس پہر ان کی بریانی کی اتنی فروخت کا سبب ان کے نزدیک اس کا ذائقہ ہے جس پر وہ کسی قسم کے سمجھوتے کے قائل نہیں ہیں- اور پہلے دن سے لے کر اب تک مصالحہ جات، چاول گوشت ہر قسم کی خریداری میں وہ کوالٹی کو سب سے زيادہ اہمیت دیتے ہیں-
 
اس کے بعد ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ انہوں نے قیمت بھی جائز رکھی ہے اور بیف بریانی کی ایک پلیٹ 80 روپے میں دستیاب ہوتی ہے اور وہ جائز منافع کے قائل ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کے گاہکوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے-
 
ان کے گاہک صرف حیدرآباد ہی سے تعلق نہیں رکھتے ہیں بلکہ اندرون سندھ سے بھی بڑی تعداد میں افراد ان کی بریانی کی شہرت سن کر کھنچے آتے ہیں- جس کو خریدنے کے لیے پہلے ان کو ٹوکن کی قطار میں لگنا پڑتا ہے اور اس کے بعد بریانی لینے کے لیے بھی قطار میں طویل وقت تک کھڑا رہنا پڑتا ہے-
 
image
 
مگر ان کی لذیذ بریانی کے شوق میں لوگ رات بھر سونے کے وقت کو قربان کر کے یہ مشکلات خوشی خوشی برداشت کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں- رات کے اس وقت میں بریانی فروخت کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے عامر صاحب کا یہ کہنا تھا کہ ان کے دوستوں نے ان کو مشورہ دیا کہ رات دیر گئے تک کچھ اچھا کھانے کی خواہش ہوتی ہے مگر کچھ اچھا کھانے کو نہیں ملتا ہے-
 
اس بات کو سن کر انہوں نے بریانی کے اس ہوٹل کا آغاز کیا جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ اتنی مقبولیت اختیار کر گیا کہ اب لوگ باقاعدہ طور پر ان کی بریانی کے انتظار میں نہ صرف جاگتے ہیں بلکہ اس کی خریداری کے لیے ساری رات کی نیند بھی قربان کر دیتے ہیں-
 
اگر آپ نے اب تک یہ بریانی نہیں کھائی ہے تو ایک بار تو اس کو چیک کرنا بنتا ہے جو لوگ اس سے قبل یہ بریانی کھا چکے ہیں وہ بھی اپنی راۓ کمنٹ میں ضرور بتائیں-
YOU MAY ALSO LIKE: