ایک معمولی سی بالوں کی پن کے بدلے ایک قیمتی گھر حاصل کرلیا، ٹک ٹاکر نے یہ کیسے کیا جانیں

image
 
اگر کوئی آپ سے کہے کہ میں نے ایک معمولی سی بالوں کی پن کے بدلے آج اپنا گھر خریدا ہے تو آپ یقیناً ایسے انسان کو مخبوط الحواس سمجھیں گے مگر ایسا حقیقت میں اگر ہو تو پھر تو آپ کا ماننا ہی پڑے گا-
 
سان فرانسسکو، کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ ڈیمی اسکیپر نے لاک ڈاؤن کے دنوں میں مئی 2020 میں گھر بیٹھے ایک نیا کام شروع کیا جس میں اس نے اپنی فالتو چیزوں کے بدلے دوسرے لوگوں سے چیزوں کا ان لائن تبادلہ شروع کیا-
 
جن میں بالوں کی پن سے شروع ہونے والی یہ تجارت کانوں کی بالیوں کی جوڑی، آئی فون اور 3 ٹریکٹر کی فروخت تک جا پہنچی تھی۔ ڈیمی اسکیپر نے اس کاروبار کا آغاز کیل میکڈونلڈ سے متاثر ہو کر کیا جس نے 2006 میں بالوں کی پن سے کام شروع کر کے گھر لے لیا تھا-
 
image
 
ڈیمی نے شروع کے کچھ سودے سان فرانسسکو کے ہی لوگوں کے ساتھ کیے مگر اس کے بعد اس کا سلسلہ پورے امریکہ میں پھیل گیا اپنے سفر کی روداد سناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک پرانے ویکیوم کلینر کے بدلے میں ایک سنو بورڈ لیا پھر ایک ہیڈ فون اور اس سے لیپ ٹاپ اور پھر ایک کیمرا لے لیا-
 
اس طرح ان کے اس پروجیکٹ میں شامل افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا گیا انہوں نے اس کا نام ٹریڈ می پروجیکٹ رکھا جس میں لوگ اپنے پرانے سامان کو ڈیمی کی مدد سے دوسرے لوگوں کے سامان سے تبدیل کر لیتے تھے- اس طرح ڈیمی ایک پل کی حیثیت اختیار کر گئی جس کو جس چیز کی ضرورت ہوتی ڈیمی اس کو وہ مہیا کر دیتی-
 
اور اس طرح چھوٹی چیزوں کے تبادلے سے شروع ہونے والا یہ کام رفتہ رفتہ بڑھ کر ٹریکٹر، ٹرالے اور گاڑيوں تک جا پہنچا اور پھر آخر کار ایک ٹرالے کے بدلے ڈیمی اپنے گھر کی مالک بن گئی-
 
image
 
ڈیمی کی یہ کامیابی اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ماضی کے تجارت کے طریقہ کار میں جدید انداز میں تبدیلی کر کے نہ صرف کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے بلکہ دوسرے لوگوں کے لیے مثال بھی بنا جا سکتا ہے -
YOU MAY ALSO LIKE: