|
|
پاکستان کے سب سے مشہور ہل سٹیشن مری میں ہونے والی شدید
برف باری اب 21 جانیں لے چکی ہے۔ برف کے ڈھیر کی وجہ سے سڑکیں بند ہونے کے
بعد ہزاروں افراد اپنی گاڑیوں میں رات گزارنے پر مجبور ہو گئے اور درجنوں
افراد کی موت ان کی گاڑیوں میں ہی واقع ہوگئی۔ |
|
ماہرین صحت کے مطابق امکان ہے کہ اموات ہائپوتھرمیا کی
وجہ سے ہوئیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم کا درجہ حرارت 28 ڈگری سے نیچے
گر جاتا ہے۔ شدید سردی کی وجہ سے جسم کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے خون کے
بہاؤ میں خلل پڑتا ہے۔ |
|
یہاں ہم آپ کو کچھ طریقے بتارہے ہیں جن سے آپ اپنے آپ کو
ہائپوتھرمیا سے بچا سکتے ہیں: |
|
|
|
گرم کپڑے لازمی پہنیں وہ بھی کئی تہوں میں- |
اگر گاڑی میں ہیں تو ہیٹر استعمال کریں بالخصوص اس وقت
جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر جائے- اور اگر ہیٹر کام نہ کرے تو
گاڑی سے نکل کر کسی گرم اور پرسکون جگہ کو تلاش کریں اور ساتھ آگ بھی
جلائیں- |
اگر آپ سڑکوں پر ہیں تو اچھی طرح سے تیار رہیں۔ اپنے
فیول ٹینک بھرپور رکھیں۔ |
اپنے آپ کو متحرک رکھیں۔ جب آپ ایک جگہ ٹھہرتے ہیں تو
فراسٹ بائٹس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ |
ایمرجنسی مراکز بہت اہم ہیں۔ پھنسے ہوئے لوگوں میں گرم
پانی کی بوتلیں تقسیم کریں۔ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ ہائپوتھرمیا کی وجہ
سے کوئی بےہوش ہو رہا ہے، تو اس کے بازوؤں کے نیچے یا کمر پر گرم پانی کی
بوتل رکھیں۔ |
غروب آفتاب کے بعد سفر نہ کریں- |
انڈیا بھر میں لگ بھگ نوے ہزار سینٹرز میں ویکسین لگوانے
کی سہولت موجود ہے۔ |
ہر ایک شخص علیحدہ کمبل استعمال کریں اس لیے سفر سے پہلے
انتظامات مکمل کریں- |
چھوٹے بچوں یا بزرگوں کو ایسے علاقوں میں نہ لے جائیں۔
اس کے نتیجے میں فالج، ہارٹ اٹیک اور ہائی بلڈ پریشر ہو سکتا ہے۔ جن لوگوں
کو شوگر یا دمہ ہے وہ ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ |