بیجنگ ،سرمائی کھیلوں کا محفوظ اور تاریخی انتخاب

بیجنگ سرمائی اولمپک اور پیرا اولمپک 2022 کی شروعات میں صرف چند روز ہی باقی ہیں۔ جوں جوں سرماِئی کھیلیں نزدیک آتی جا رہی ہیں ،اُسی قدر مقابلے میں شرکت کرنے والے ایتھلیٹس کے ساتھ ساتھ چینی عوام کا جوش و خروش بھی بڑھتا چلا جا رہا ہے۔چین کے ملنسار لوگ تمام کھلاڑیوں اور دیگر شرکاء کا خیرمقدم کرنے کو بے تاب ہیں۔بیجنگ شہر میں جگہ جگہ اولمپکس کے رنگ دیکھے جا سکتے ہیں ،خیر مقدمی بینرز سمیت اولمپک روح کو اجاگر کرتے مختلف نعرے شہریوں کے ولولے کو ایک نیا جذبہ اور جوش دے رہے ہیں۔چین کی اعلیٰ قیادت بھی سرمائی اولمپکس کے کامیاب انعقاد کے لیے فرنٹ پر موجود ہے اور خود اپنی نگرانی میں تمام امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

چین کے صدر شی جن پھنگ نے ابھی حال ہی میں چار جنوری کو سرمائی کھیلوں کی تیاری کا جائزہ لیتے کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ "ہم دنیا کے سامنے ایک شاندار، غیر معمولی اور بہترین سرمائی اولمپکس پیش کرنے کا کامل اعتماد اور بھرپور اہلیت رکھتے ہیں"۔ انہوں نے کہا کہ برسوں کی محنت کے بعد بیجنگ سرمائی کھیلوں کی تیاری کا کام بنیادی طور پر مکمل ہو چکا ہے۔

شی جن پھنگ کا یہ بیان جہاں بیجنگ 2022 کو کامیاب بنانے کے لیے بین الاقوامی برادری کے سامنے چین کے پختہ عزم اور ٹھوس اعتماد کا مظہر ہے وہاں ایک مثبت، خوشحال اور کھلے چین کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ مل کر ایک خوبصورت مستقبل کی تشکیل کا اظہار بھی ہے .

بیجنگ سرمائی گیمز کی کامیاب میزبانی چین کا دنیا کے ساتھ ایک پختہ وعدہ ہے۔ بیجنگ نے 31 جولائی 2015 کو بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے 128ویں اجلاس میں 24ویں اولمپک سرمائی کھیلوں کی میزبانی کی بولی جیتی تھی ، جسے 2022 سرمائی اولمپکس بھی کہا جاتا ہے۔اسی روز شی جن پھنگ نے بولی کے عمل میں شامل چینی وفد کے نام ایک مبارکباد کا خط بھیجا، جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ چین 2022 میں شاندار، غیر معمولی اور بہترین اولمپکس پیش کرنے کی کوشش کرے گا۔انہوں نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ کے نام بھی اپنے خط میں کہا کہ "ہم تمام ممالک کے عوام اور آئی او سی کے ساتھ مل کر اولمپک سرمائی کھیلوں کی ترقی اور اولمپک روح کے فروغ میں اپنے تمام وعدوں کو پورا کریں گے۔

گزشتہ چھ سال سے زائد عرصے کے دوران چین نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ اپنے پختہ عہد کو پورا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔اس دوران چین نے کھیلوں کی میزبانی کے لیے خیالات کے تبادلے سمیت کھلے اور شفاف انداز میں سبز، اشتراکی،منظم، محفوظ اور شاندار اولمپک کھیلوں کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے بھی سرمائی گیمز کے لیے چین کی تیاریوں کو ہمیشہ مثبت طور پر سراہا ہے اور بین الاقوامی اولمپک کاز میں چین کے تعاون کو کلی طور پر تسلیم کیا ہے۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے متعدد مواقع پر کہا کہ وہ گیمز کے لیے چین کی عملی، موثر اور جاندار تیاریوں سے بہت متاثر ہیں۔ ابھی حال ہی میں اپنے سال نو کے پیغام میں انہوں نے کہا کہ"ہم سب کامیاب بیجنگ سرمائی کھیلوں کے منتظر ہیں اور ہمیں گرمائی اولمپکس سے متعلق تجربے کی بنیاد پر پختہ اعتماد ہے کہ چین ہم سب کے لیے اولمپک سرمائی کھیلوں کا شاندار اور محفوظ انعقاد کرئے گا" ۔ان کا خیال ہے کہ "بیجنگ سرمائی کھیل عالمی سطح پر سرمائی کھیلوں کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔"

عالمی برادری کی انہی بلند توقعات کو ذہن میں رکھتے ہوئے چین نے اولمپکس کے کامیاب انعقاد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور دنیا بھی بیجنگ کے نئے سرپرائز کا انتظار کر رہی ہے۔چین 2008 میں گرمائی اولمپکس کی زبردست میزبانی کر چکا ہے اور آج تقریباً چودہ سال بعد ایک مرتبہ پھر 1.4 بلین سے زیادہ چینی عوام دوبارہ اولمپک تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔

عالمی حمایت کا زکر کیا جائے تو دسمبر 2021 میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس میں چین اور آئی او سی کی تیار کردہ بیجنگ سرمائی اولمپک جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کیا گیا۔ قرارداد میں اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ بیجنگ سرمائی کھیل 2022 امن، ترقی، لچک، رواداری اور افہام و تفہیم کی فضا کو فروغ دے کر دنیا کو آگے بڑھانے کے لیے کھیلوں کی طاقت کو بروئے کار لانے کا ایک بامعنیٰ موقع ہوگا۔کھیلوں کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت مختلف فریقوں کی جانب سے آزمائش کی گھڑی میں اکٹھے ہونے، وبائی امراض کو مل کر شکست دینے، امن کے تحفظ اور مشترکہ مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش کی مظہر ہے۔ یہی امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بیجنگ 2022 ایک ناقابل فراموش موقع ہوگا جب دنیا کو امن، یکجہتی اور دوستی کے اولمپک جذبے کے تحت اکٹھا کیا جائے گا۔چین یقینی طور پر آئی او سی اور عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترے گا، جن کا ماننا ہے کہ" بیجنگ" سرمائی اولمپکس کی میزبانی کے لیے ایک "محفوظ اور تاریخی" انتخاب ہے، اور بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 اولمپک تحریک کی تاریخ میں ایک بڑی تبدیلی لائے گا۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616132 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More