فارمولا 1۔۔ مشہور ِزمانہ کاروں کی ریس ۔۔۔ دِلچسپ معلومات(حصہ دوم)

آٹو موبائل سے لیکر ریسنگ ٹریک تک پر حفاظت کیلئے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔بصورت جانی و مالی نقصان معمولی نہیں ہوتا۔۔۔۔بحرین گراں پری 2020ءکے دوران مشہور کار ڈرائیور رومن گروسجین جب ایک ڈرامائی حادثے میںبچ گئے تو اُنکی جان بچنے کی اہم وجہ " ہالہ"کو ہی قرار دیا گیا۔۔۔۔اگر ڈرائیور ایف آئی کے اصول توڑنے سے گریزنہ کرے تو اُسکو ریس سے معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے اور " سٹیورڈس" کا یہ فیصلہ اگلی دو تین ریسس کیلئے بھی ہو سکتا ہے۔(جاری ہے) ۔۔۔

فارمولا 1۔۔۔۔۔ دِلچسپ معلومات


دُنیا بھر میں کاروں اور موٹر بائیکزکی ریسوں کے شوقین پائے جاتے ہیں بلکہ اُنکو دیکھ کر روزہ مرہ ہمیں عام شاہراہوں پر نوجوان ریسنگ کا شوق پورا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جو کتنا خطرناک ہو تا ہے وہ نہیںجانتے۔ایک ماں نے خوب کہا تھا۔۔مائیں گھر انتظار کر رہی ہوتی ہیں اور نوجوان اپنا خطرناک شوق پورا کر رہے ہوتے ہیں۔۔۔بالکل اسی لیئے دُنیا بھر میں ریسنگ کے مقابلوں کیلئے باقاعدہ اصول و ضوابط ترتیب دیئے جاتے رہتے ہیں۔لہذا آٹو موبائل سے لیکر ریسنگ ٹریک تک پر حفاظت کیلئے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔بصورت جانی و مالی نقصان معمولی نہیں ہوتا۔
انجن : ریس میںفراری،ہونڈا،مرسڈیز،رینالٹ اور انکے علاوہ معیار پر اُترنے والے مینوفیکچرز کے انجن استعمال ہو تے ہیں۔ اگر کسی بہت ٹھنڈے علاقے میں ریسنگ ہو تو اس کار کے انجن کو ایک مرتبہ اسٹارٹ کر نے کے بعد بند نہیں کیا جاتا کیونکہ اسکا انجن بہت نفاست سے بنا ہوتا ہے لہذا اس میں " سپارک" پیدا کر نے کیلئے بہت زیادہ کرنٹ کی ضرورت ہو تی ہے اور ٹھنڈ کی وجہ سے بیٹری سے جلد ممکن نہیں ہو تاجسکی وجہ سے دوبارہ اسٹارٹ کر نے کیلئے کا فی خرچہ کرنا پڑ جاتا ہے۔پہلی دفعہ بھی اسٹارٹ کر نے کیلئے خصوصی کرنٹ کا طریقہ کا ر استعمال کیا جاتا ہے۔
فارمولا1میں استعمال ہو نے والی ریسنگ کا ر کی اسمبلینگ میں چھوٹے بڑے پُرزہ جات ملا کر 80ہزار سے زائد بن جا تے ہیں جن کو انتہائی احتیاط سے کار کا حصہ بنا یا جا تا ہے تاکہ کسی ایک میں بھی خرابی ریس کے دوران نقصان کا باعث نہ بن جائے۔بات یہاں پر ختم نہیں ہو تی۔ریسنگ کا ر کے انجن کی لائف بھی کم سے کم 3اور زیادہ سے زیادہ 7ریسوں میں حصہ لینے تک ہوتی ہے۔بعض دفعہ تو 2 ریسوں کے بعدہی تبدیل کروانا پڑ جاتا ہے۔اسی میں پریکٹس کی معیاد و فاصلے کا اندازہ بھی رکھا جاتا ہے۔
پِٹ شاپ: ریس کے دوران کاروں کی دیکھ بھال کیلئے ٹریک سے ملحقہ پِٹ لین پر " پِٹ شاپ" کے نام سے جگہ مخصوص کی جاتی ہے جہاں پر کا ر کا ڈرائیور کار کے پہیوں کی تبدیلی کے علاوہ بہ ضرورت اسٹرنگ وہیل،اور کسی بھی پُرزے میں خرابی کو فوراً تبدیل کروا سکتا۔اسکے علاوہ ڈسک بریکز گرم ہو جاتی ہیں اُنکو وہاں ٹھنڈا کیا جاتاہے۔یہ سب کچھ چند لمحوں میں کرنا ہو تا ہے کیونکہ وقفے کا ہر پل نوٹ ہو رہا ہوتا ہے جو ریس کے اختتام پر ہار جیت کا فیصلہ کرنے میں اہم ہو تا ہے۔ بس موجودہ جدید دور میں ریس سے پہلے کار کی صرف ایک دفعہ پٹرول کی ٹینکی فُل کروانی پڑتی ہے پھر ریس مکمل ہونے تک ضرورت نہیں ۔
ہالو(ہالہ): فارمولا 1 میں ہالو ڈرائیور کیلئے ایک حفاظتی رکاوٹ ہے جو بڑی چیزوں اور ملبے کو سنگل سیٹ والی ریسنگ کار کے کاک پٹ میں داخل ہونے سے روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ٹائی ٹینیم ڈھانچہ جو کاربن فائبر میں ڈھکا ہوا ہوتا ہے کسی بھی ہنگامی صورت میں 12ہزار کلو گرام وزنی ڈبل ٹیکر بس جیتنا وزن برداشت کر سکتا ہے۔ لہذا اسکے بنانے کیلئے مخصوص اصول واضح کیئے گئے ہیں تاکہ اسکی کوالٹی ڈرائیور کو کسی بڑے حادثے سے بھی بچانے میں مدد گار ثابت ہو سکے۔یہ ڈرائیونگ ہینڈل کے آگے سے شروع ہو کر ایک حلقے کی شکل میں ڈرائیور کے اُوپر سے ہو تا ہوا کار کی سیٹ کے پیچھے مضبوط حصے کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے جسکی وجہ سے کار اُلٹنے کی صورت میں ڈرائیور کی سر کی حفاظت کیلئے بھی موثر ثابت ہو تا ہے۔ بحرین گراں پری 2020ءکے دوران مشہور کار ڈرائیور رومن گروسجین جب ایک ڈرامائی حادثے میںبچ گئے تو اُنکی جان بچنے کی اہم وجہ " ہالہ"کو ہی قرار دیا گیا۔
ہیلمٹ: ایف1 ڈرائیورز جو ہیلمٹ استعمال کرتے ہیں وہ اتنے مضبوط بنے ہوئے ہو تے ہیں کہ اُنکو توڑنا ناممکن ہوتا ہے۔لہذا اُنکو دُنیا کی سخت ترین اشیاءمیں بھی شامل کیا جاتا ہے۔اس معیارکو حاصل کرنے کیلئے ہیلمٹ کو دوران تیاری مختلف مراحل سے گزارہ جا تا ہے اور 45اسکنڈ تک700ڈگری سینٹی گریڈ تک حرارت میں رہنا بھی اس میں شامل ہے۔آگ سے بچنے والا بالاکلوا ہیلمٹ کے اندر رکھا جاتا ہے۔ ایک ہیلمٹ کی قیمت تقریباً 4 ہزار ڈالر تک ہو تی ہے۔ تاہم پورے سیزن کے دوران ایک ڈرائیور کو 15 ہیلمٹس کی ضرورت ہوتی ہے جس کی مجموعی طور پر 60ہزار ڈالرقیمت بنتی ہے۔
ڈِسک بریک: عام طور پر موٹر سائیکل، کار اور ہیوی وہیکلز وغیرہ میں ڈِسک بریک کا استعمال بریک لگانے پر سڑک پر مضبوط گرفت ہے۔اس کے برعکس فارمولا ون کی کار میں جو ڈِسک بریک استعمال ہوتی ہے وہ انتہائی اعلی ترین کوالٹی کی ہوتی ہے کیونکہ اول کار کی رفتار ہی سب سے اہم ہوتی ہے اور پھر دوم بریک لگانے پر درجہ حرارت بہت بڑھ جاتا ہے کبھی کبھی 1ہزار ڈگری سینٹی گریڈ(سیلسیئس)تک پہنچ جاتا ہے۔ یعنی پانی کے اُبالنے کے ایک سو ڈگری کے معیار سے کئی گناہ زیادہ یا دس گناہ زیادہ ۔لہذا اُس وقت ڈِسک بریک کی کوالٹی کا خوب اندازہ ہوتا ہے جو وہ انتہائی درجہ حرارت کو برداشت کر لیتی ہے۔
ٹائیرز: ریسنگ کا ر میں تین طرح کے ٹائیرز کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔انتہائی نرم ٹائیر، نرم ٹائیر اور سخت ٹائیر۔ مثلاً اگر ڈرائیور نرم ٹائرز استعمال کر ے گا تو اُنکی گریپ(پکڑ) ٹریک پر زیادہ ہو گی لیکن اُنکو پِٹ شاپ میں جا کر جلد تبدیل کروانا پڑتا ہے۔جبکہ سخت ٹائیر زیادہ دیر تک چلتا ہے لیکن اُسکی گریپ کم ہوتی ہے۔ لہذا یہ یاد رکھنا پڑے گا کہ ریسنگ کا ر جن ٹائیرز سے ریس کا آغاز کرتی ہے اُن سے فِنش لائن تک پہنچنا ناممکن ہے کیونکہ وہ راستے میںہی خراب ہو جاتے ہیں۔ لہذا ریس کے دوران کئی مرتبہ ٹائیرز بدلنے کی ضرورت پیش آتی ہے جسکے لیئے خصوصی تربیت یافتہ ٹیم تشکیل دی جاتی ہے تاکہ ٹائیرز 3سے5اسکنڈ کے دوران بدل کر کار کو دوبارہ مقابلے کیلئے روانہ کر دیا جائے۔بصورت دیگر مخالف آگے نکلنے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
جھنڈے(فلیگ): کار ریسنگ میں مختلف طرح کے جھنڈے استعمال کیئے جاتے ہیں جن میں چند بہت اہم ہیں۔سبز جھنڈا کا رریس شروع کرنے کیلئے لہرایا جاتا ہے اور اگر درمیان میں کہیں ریس رُک جائے تو ریس دوبارہ شروع کر نے کیلئے بھی اسی رنگ کے جھنڈے کا انتخاب کیا جاتا ہے۔پیلا جھنڈا لہرا کر ریسنگ کاروں کو اشارہ دیا جاتا ہے کہ رفتار آہستہ کر لیں اور اوور ٹیک(گاڑی کو اگلی والی کار سے آگے نکالنا ) کرنے کی کوشش نہ کریں۔ وجہ ٹریک پر کوئی مسئلہ یا حادثہ ہو سکتاہے۔لال جھنڈا ایمرجنسی کی نشانی ہے ۔جسکے لہراتے ہی فوراً ریسنگ کاروں کو روک دیا جاتا ہے۔اسکی ضرورت اُس وقت پیش آتی ہے جب بارش کی شدت کی وجہ سے ٹریک ریس کے قابل نہ رہے یا دوران ریس کوئی بڑا حادثہ ہو نے کی وجہ سے ٹریک پر ملبہ دُور دُور تک پھیل جا ئے ۔ ایک اور اہم جھنڈا جسکو ہر کوئی بڑے شوق سے دیکھتا ہے وہ" چیکرڈ جھنڈا" کہلاتا ہے جس پر مربع کی شکل میں کالے اور سفید ڈبے ترتیب وار بنے ہوتے ہیں۔ریسنگ کے مقابلے کے اختتام کی نشاندہی اس جھنڈے کے لہرانے پر ہوتی ہے۔ اسکے علاوہ فارمولا1میں پِٹ لین کے آخر میں نیلے جھنڈے یا روشنیاں نظر آتی ہیں تاکہ ٹریک پر آنے والی کاروں کو خبردار کیا جا سکے۔کسی ڈرائیور کو ریس سے نااہل کرنے کیلئے بلیک جھنڈا استعمال کیا جا تاہے۔سفید جھنڈا ٹریک پر ایمبولینس یا خراب کار کو باہر لیکر جانے کے دوران لہرایا جا تا ہے۔
پینلٹی(جرمانہ): ریسنگ کے ادارے ایف آئی اے کی طرف سے کارریسنگ سے متعلقہ قواعد و ضوابد کی خلاف ورزی پر ادارے کی طرف سے مقرر کردہ " سٹیورڈس" (ریفری) 5اقسام کے سخت فیصلے لیکر پینلٹی ڈال سکتا ہے۔ ریس کے دوران ڈرائیورکی چھوٹی موٹی غلطیوں یا کوتاہیوں پر سب سے پہلے صرف " وارننگ"دی جاتی ہے ۔دوبارہ کرنے پر پینلٹی کی زد میں آجاتا ہے۔دوسرا "ٹائم پینلٹی" تب ہوتی ہے جب ڈرائیور غلط اوور ٹیک کرنے کی کوشش کرتا ہے یاپِٹ لین میں تیز رفتاری کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔یہ پینلٹی5سے10اسکنڈکی مختلف صورتوں میں ہو تی ہے جسکا آگے چل کر "ٹائم" ہی کی صورت میں نقصان بھی اُٹھانا پڑ سکتا ہے۔تیسری پینلٹی " ڈراپ اِن گریڈپلیسز" کہلاتی ہے۔ اس میں معیاد سے پہلے انجن یا گیئر باکس میں تبدیلی اور ایک دو اوراہم اصولوں کے خلاف کار ڈرئیوار کا رویہ وجہ بنتاہے ۔کسی بڑی غلطی کا اسطرح مرتکب ہونا کہ اُس میں ڈرائیور کے ملوث ہونے کا بھی شک ہو چوتھی پینلٹی اُس پر"نااہل" قرار پا نا ہے۔اگر ڈرائیور ایف آئی کے اصول توڑنے سے گریزنہ کرے تو اُسکو ریس سے معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے اور " سٹیورڈس" کا یہ فیصلہ اگلی دو تین ریسس کیلئے بھی ہو سکتا ہے۔(جاری ہے)
























Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 205 Articles with 341570 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More