ناپ تول میں کمی

نا خوف خدا نا قانون کا ڈرنا آخرت کی فکر اور جناب لگے ہیں سب کے سب ناپ تول میں کمی کرنے میں ناپ تول میں کمی ایک غیر اخلاقی اور غیر شرعی فعل ہے۔ دین اسلام میں اس کی ممانت کی گئی ہے۔

لیکن ہمارے معاشرے میں شاید دین سے دوری یا کم علمی کی وجہ یا ناجائز منافع خوری اور دنوں میں دولت مند بننے کی ہوس نے بعض لوگوں کی نظرورں کے سامنے دوسری تمام باتوں کی اہمیت کو ختم کر دیا ہے۔

ناپ تول میں کمی۔ ناجائز منافع خوری، جھوٹ، بغض، عہد شکنی، بے حیائی و فحاشی۔ حق تلفی۔ عیب جوئی کرنے کی اسلام نے ممانت فرمائی ہے اور حقوق اللہ اور حقوق العباد کو پورا کرنے کی تلقین فرمائی ہے۔

ناپ تول میں ڈنڈی مارنا ہماراقومی مشغلہ بن گیا ہے یا کاروبار کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا ہے تبھی تو لگ بھگ ہر کاروبار میں کھلے عام دو نمبری عام ہو گئی ہے

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
”اور جب ناپ کردو تو پورا ناپو اور تولنے کی چیزوں کو صحیح ترازو سے تو کر دو(یہ فی نفسہ بھی)اچھی بات ہے، اور انجام بھی اس کا اچھا ہے۔“ (بنی اسرائیل:۲۵)

ہم نے اپنی زندگی میں اولین ترجیح صرف پیسہ بنانے مقرر کر لیا ہے پھر چاہے وہ درست انداز سے آئے یا دو نمبری سے بس مال بننا چاہیے صحیح غلط کی تمیز ہم کھو بیٹھے ہیں ۔

ناپ تول میں کمی کے دنیا میں بھی کئی نقصانات سامنے آتے ہیں ، مثلاً لوگ ایسوں پر اعتبار نہیں کرتے۔

لوگوں کا اعتماد ایسے دکان دار پر سے ختم ہوجاتا ہے۔ حقوق العباد کی پامالی کے سبب سے ایسا کرنے والا بڑی مشکلات میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ حرام کھانے کی نحوستیں بھی آپ کے گھر میں رہتی ہیں۔

سب سے بڑھ کر یہ کہ ایسا شخص عذابِ الٰہی میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ یاد رکھئے! ناپ تول میں جتنا مال بےایمانی سے کم کردیا اس کا قیامت کے دن حساب دینا ہوگا۔ کتنی بڑی نادانی ہے کہ چند روپے کے عوض جنّت اور اس کی انمول نعمتوں کو داؤ پر لگایا جائے اور جہنم پر خود کو پیش کیا جائے۔ اللہ کریم ہمیں عقل عطا فرمائے اور ناپ تول میں ہر طرح کی کمی کرنے سے محفوظ فرمائے۔ آمین
 

Samad Khaliq
About the Author: Samad Khaliq Read More Articles by Samad Khaliq: 10 Articles with 10408 views Influencer, Opinion Leader, Idealistic Modern Writing. A Brand Developer, Creative Director, Storyteller believes in Reforms & Revolution... View More